تازہ تر ین

ورلڈ الیون کو پاکستان لانے میں نجم سیٹھی کا کوئی کردار نہیں, چینل ۵ کے شروع ہونے والے پروگرام کالم نگار میں قلم کاروں کی اہم رائے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل نئے پروگرام ”کالم نگار“ میں معروف صحافیوں کالم نگاروں اور تجزیہ کاروں نے چیئرمین پی سی بی پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں نظام سقہ قرار دیا جو چمڑے کے سکے چلا کر اپنوں کو نواز رہا ہے۔ معروف تجزیہ کار سجاد بخاری نے کہا کہ باخبر حلقوں کا کہنا ہے کہ ورلڈ الیون کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی سیریز کرانے میں نجم سیٹھی کا کوئی کردار نہیں ہے اسی باعث تو وہ افتتاح میں نظر آئے نہ بعد میں کہیں دکھائی دیئے صرف اختتامی تقریب میں اس وجہ سے آئے کہ چیئرمین پی سی بی ہیں۔ حلقہ این اے 120 میں اصل مقابلہ صرف دو جماعتوں میں تھا جس کے باعث باقی امیدواروں کو بہت کم ووٹ ملے، ن لیگ کیلئے یہ ضمنی الیکشن زندگی موت کا مسئلہ بن گیا تھا اس لئے تمام تر سرکاری وسائل استعمال کئے گئے۔ ن لیگ کا موقف کہ عوام نے انہیں ووٹ دے کر عدلیہ کے خلاف فیصلہ دیا بالکل غلط ہے 67 فیصد لوگوں نے ووٹ نہ ڈال کر عدالت کے حق میں فیصلہ دیا۔ نوازشریف کو ان کے مشیروں نے اس حالت میں پہنچایا ہے۔ نااہل لوگوں کو مشیر بنانے کا یہی انجام ہونا تھا اور ہوا ہے۔ وکلا نے بھی پانامہ کیس کی بہتی گنگا میں خوب مال کمایا۔ نوجوان نسل کیلئے ”بلیو وہیل“ نامی گیم روس کے ایک نفسیاتی مریض نے بنائی جس کو سزا بھی ہو چکی ہے، والدین کو خود اپنے بچوں اس مہلک کھیل سے بچانا ہو گا۔ معروف صحافی رحمت علی رازی نے کہا کہ نجم سیٹھی نے جس کو ڈائریکٹر میڈیا بنا رکھا ہے اس کا کرکٹ سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ البتہ اس نے راگ درباری میں پی ایچ ڈی ضرور کر رکھی ہے، خوشامد پسند افراد اداروں کو لے ڈوبتے ہیں۔ حلقہ این اے 120 کے انتخابی نتائج ن لیگ کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔ وفاقی، صوبائی و بلدیاتی حکومت کے تمام تر وسائل کے باوجود 61 ہزار ووٹ حاصل ہوئے یعنی باقی تمام ووٹروں نے ان کی عدلیہ کیخلاف مہم کو رد کر دیا۔ تحریک انصاف زیادہ ابھر کر سامنے آئی ہے جبکہ ن لیگ کو نقصان پہنچا ہے۔ پاکستان اس وقت چاروں طرف سے مشکلات میں گھرا ہے اور لیگی قیادت اسٹیبلشمنٹ کو نشانہ بنانے پر لگی ہے عدلیہ کیخلاف مہم چلا رہی ہے۔ بلیووہیل نامی گیم سے بچے مریں گے تو کیا پھر ہی حکومت کی آنکھیں کھلیں گی ہماری آئی ٹی وزیر کیا کر رہی ہیں۔ معروف صحافی اور کالم نگار توصیف احمد خان نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نظام سقہ بنے ہوئے ہیں اپنوں کو نوازا جا رہا ہے، جرنلسٹ انکلوژر میں صحافیوں کو ہی نہ جانے دینا اور غیر متعلقہ افراد کو وہاں بٹھانا کہاں کا انصاف ہے۔ یہ جو کچھ کر رہے ہیں اس کے نتائج بھی انہیں بھگتنا ہوں گے۔ حلقہ این اے 120 ابتدا سے ہی اہم رہا ہے۔ یہاں سے ذوالفقار علی بھٹو، اصغر خان بھی الیکشن لڑ چکے ہیں۔ بھٹو کے تو زوال کا آغاز بھی اسی حلقہ سے ہوا تھا۔ عوامی فیصلے کبھی بھی عدالتی فیصلے نہیں ہوتے۔ عدالتوں کے فیصلے عوام سے نہیں کرائے جا سکتے۔ ایسا ہونے لگا گا تو پھر عدالتوں کی کیا پوزیشن رہے گی۔ شریف فیملی عدالتوں کے سامنے پیش ہونے سے انکاری ہے اب سارے بیرون ملک چلے گئے ہیں۔ عمران خان بھی عدالت میں نہ پیش ہو کر کیا مثال دے رہے ہیں۔ بلیووہیل نامی مہلک گیم سے والدین کو خود اپنے بچوں کو بچانا ہو گا ایسی تمام کھیلیں یہودیوں کی بنائی ہیں حالانکہ خود اسرائیل میں ان تمام گیمز پر مکمل پابندی ہے۔ معروف تجزیہ کار مکرم خان نے کہا کہ کرکٹ پاکستان کا مقبول ترین کھیل ہے ورلڈ الیون کے ساتھ سیریز کے دوران لاہور میں ٹریفک جام کا مسئلہ رہا لیکن عوام نے کرکٹ کی محبت میں اسے بھی قبول کر لیا۔ پی سی بی چیئرمین نجم سیٹھی اپنا الگ ہی کھیل کھیلتے رہے اور حد یہ کہ جرنلسٹ انکلوژر میں صحافیوں کو جانے کی اجازت نہ دی اور غیر متعلقہ منظور نظر افراد کو وہاں بٹھایا گیا۔ کرکٹ میں بڑا نام یونس خان تک کو بلانے کی زحمت گوارا نہ کی گئی۔ نجم سیٹھی ایک میڈیا ہاﺅس اور چند منظور نظر افراد کو نوازنے کیلئے ہر حد کو پھلانگ گئے ان کی ان حرکتوں کی وجہ سے بڑا برا تاثر پیدا ہوا۔ نجم سیٹھی کا اس سیریز کے انعقاد میں کوئی کردار نہیں تھا۔ سکیورٹی کی ذمہ داری بھی فوج نے اپنے سر رکھی اور اسے نبھایا، بچوں کے لئے مہلک کھیل ”بلیو وہیل“ بارے لوگوں کو آگاہی دینا میڈیا کا کام ہے، دیگر ممالک بچوں کو بچانے کیلئے قانون سازی اور گیم پر پابندی لگا رہے ہیں تاہم پاکستان میں ابھی تک اس حوالے سے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain