تازہ تر ین

4 سا ل وزیر خارجہ نہ ہونے سے نقصا ن ہوا

راولپنڈی (آئی این پی، بیورو رپورٹ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہہمارا پاناما کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے،لوگ جو اندازے لگاتے رہتے ہیں،لگاتے رہیں،پاناما کا معاملہ عدالتیں ہی چلا رہی ہیں، سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناﺅ نہیں ،سابق وزیراعظم سے بھی اچھے تعلقات تھے اورموجودہ سے بھی ہیں،میں نے شہبازشریف کو کلثوم نواز کی جیت کی مبارکباد دی ہے،ملک میں چار سال تک وزیرخارجہ نہ ہونے سے نقصان ہوا،وزارت خارجہ کی سربراہی میں خلا نہیں ہونا چاہیے،وزیرخارجہ کی پوزیشن اہم ہوتی ہے،معاملات انتہائی پیچیدہ ہوتے ہیں،مجھے پورے ایوان کی کمیٹی میں بلائیں،جس مرضی معاملے پربریفنگ لیں،فوجی عدالتیں اس لیے بناناپڑیں کہ بڑے بڑے دہشتگرد چھوٹ جاتے ہیں،بینظیر بھٹو قتل کیس میں عدالت نے جیٹ بلیک دہشتگردوں کوچھوڑدیا،فاٹا کے خیبرپختونخوامیں انضمام کامعاملہ سیاسی سیٹ اپ نے دیکھنا ہے،،فاٹاریفارمزناگزیرہیں، بھارت اورافغانستان سے بات چیت کیلئے تیارہیں،تالی دونوں ہاتھوں سے بجنی چاہیے،ہمیں دشمن کے خلاف مل کر کام کرنا ہوگا، ٹرمپ پالیسی کے خلاف پارلیمنٹ کی قراردادیں خوش آئند ہیں ، امریکہ کا ڈومور کا مطالبہ درست نہیں ، ہم سے زیادہ کس نے ڈومور کیا ہے،افغان حکومت سے دراندازی روکنے کو کہا ہے ،کنٹرول لائن پر حالات خراب کرنے کا ذمہ دار بھارت ہے۔پیر کو نجی ٹی وی چینلز کے مطابق سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقیوم کی سربراہی میں سینٹ اور قومی اسمبلی کی دفاعی کمیٹی کے اراکان نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا جہاں انھوںنے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں قوم کے تعاون سے انتہا پسندی کے خاتمے کا عزم دہرایا گیا۔ اس موقع پر آرمی چیف نے کہاکہ ہمارا پاناما کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے،لوگ جو اندازے لگاتے رہتے ہیں،لگاتے رہیں،پاناما کا معاملہ عدالتیں ہی چلا رہی ہیں۔انھوںنے کہاکہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناﺅ نہیں ،سابق وزیراعظم سے بھی اچھے تعلقات تھے اورموجودہ سے بھی ہیں،میں نے شہبازشریف کو کلثوم نواز کی جیت کی مبارکباد دی ہے۔انکا کہنا تھاکہ چار سال تک وزیرخارجہ نہ ہونے سے نقصان ہوا،وزارت خارجہ کی سربراہی میں خلا نہیں ہونا چاہیے۔آرمی چیف نے کہاکہ وزیرخارجہ کی پوزیشن اہم ہوتی ہے،معاملات انتہائی پیچیدہ ہوتے ہیں۔مجھے پورے ایوان کی کمیٹی میں بلائیں،جس مرضی معاملے پربریفنگ لیں۔انھوںنے کہاکہ بینظیر بھٹو قتل کیس میں عدالت نے جیٹ بلیک دہشتگردوں کوچھوڑدیا،فوجی عدالتیں اس لیے بناناپڑیں کہ بڑے بڑے دہشتگرد چھوٹ جاتے ہیں۔انھوںنے کہاکہ فاٹا کے خیبرپختونخوامیں انضمام کامعاملہ،سیاسی سیٹ اپ نے دیکھنا ہے،فاٹا کے عوام کو صوبائیت کا احساس دلانے کی ضرورت ہے،فاٹاریفارمزناگزیرہیں، فاٹامیں انتظامی اقدامات جلد کر نے کی ضرورت ہے۔آرمی چیف نے کہاکہ بھارت اورافغانستان سے بات چیت کیلئے تیارہیں،تالی دونوں ہاتھوں سے بجنی چاہیے،ہمیں دشمن کے خلاف مل کر کام کرنا ہوگا ۔انھوںنے کہاکہ ، ٹرمپ پالیسی کے خلاف پارلیمنٹ کی قراردادیں خوش آئند ہیں ، امریکہ کا ڈومور کا مطالبہ درست نہیں ، ہم سے زیادہ کس نے ڈومور کیا ہے اب کہنے والے ڈومور کریں ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے کوئی اختلافات نہیں ، افغان حکومت سے کہا ہے کہ وہ دراندازی روکے ، ہم نے ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا ،ا فغانستان بھی کرے ، کنٹرول لائن پر حالات خراب کرنے کا ذمہ دار بھارت ہے ۔نجی ٹی وی چینلز کے مطابق آرمی چیف نے سینیٹ کی پورے ایوان کی کمیٹی میں بریفنگ پرآمادگی ظاہرکردی۔آرمی چیف نے دفاعی بجٹ پر اظہار عدم اطمینان کرتے ہوئے کہاکہ دفاعی بجٹ کل بجٹ کا 18فیصد ہے،مہنگائی بڑھ چکی ہے،نئے ہتھیار خریدنے میں بہت زیادہ لاگت آتی ہے۔اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقیوم کی سربراہی میں سینٹ اور قومی اسمبلی کی دفاعی کمیٹی کے اراکان نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا۔ سینٹ اور قومی اسمبلی کی دفاعی کمیٹی نے یاد گار شہدا پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔وفد کو ملک کی سیکورٹی اور سرحدی صورتحال ،امن وامان کے قیام کیلئے سیکورٹی فورسز کی کوششوں سے آگاہ کیا گیا۔ وفد نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی ۔ملاقات میں اس عزم کا اعادہ کیاگیا کہ قوم کے تعاون سے پرتشدد انتہا پسندی کی لعنت کے خاتمے کیلئے اجتماعی قوت اور ذمہ داری کے تحت کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ سول ملٹری تعلقات مین کوئی تناﺅ نہیں ہے ہمیں مل کر دشمن کا مقابلہ کرنا ہے دہشت گردی اور انتہا پسندی کو شکست دینے کے لیے تمام شراکت داروں کو باہمی تعاون کرنا ہوگا جمہوری اداروں کیمضبوطی کا حامی ہوں ، امریکہ کو پتہ چل چکا ہے کہ ہمیں ٹرمپ پالیسی پر اعتراضات ہیں پارلیمنٹ کی قراردادوں کا اس معاملے پر متفقہ پاس ہونا خوش آئند ہے بھارت کا محدود وسائل کے باوجود مقابلہ کر رہے ہیں افغانستان سے کوئی اختلاف نہیں انھیں اپنی طرف دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنا ہوگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کی دفاعی کمیٹیوں کے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنھوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چئیرمین شیخ روحیل اصغر اور سینیٹ کی دفاعی پیداوار کی کمیٹی کے چئیرمین عبد القیوم کی سربراہی میں پیر کو جی ایچ کیو کا دورہ کیا ، کمیٹی اراکین نے یاد گار شہدا پر حاضری دی ، پھول چڑھائے اور وطن کے لئے جانیں قربان کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا قومی اسمبلی کی دفاعی کمیٹی کے چئیرمین شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ارمی چیف نے ہر سوال کا جواب دیا بڑے اوپن ماحول میں گفتگو ہوئی ڈی جی ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاک بھارت تعلقات۔پاک افغان تعلقات پر بریفنگ دی جبکہ ارمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سوال و جواب کا طویل سیشن ہوا شیخ روحیل اصغر نے بتایا کہ کہ ارمی چیف کا کہنا تھا کہ سول ملٹری تعلقات مین کوئی تناﺅ نہیں ہے۔اس معاملے پر کنفیوڑن نہیں ہونی چاہیے۔دشمن کے خلاف ہمیں مل کر کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں جمہوری ا داروں کی مضبوطی کا حامی ہوں جبکہ نئی امریکی پالیسی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ٹرمپ پالیسی کے خلاف پارلیمنٹ کا قراردادیں پاس کرنا خوش ایند ہے امریکہ کو پتہ چل چکا کہ ہمیں یہ پالیسی پسند نہیں۔ڈو مور کا امریکی مطالبہ درست نہین ہے۔ ہم سے زیادہ کس نے ڈو مور کیا اب کہنے والے ڈو مور کریں ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے ہمارا کوئی اختلاف نہیںافغانستان کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ دراندازی ر وکے ہم نے اپنی طرف سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا وہ بھی کریںبھارت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ دنیا کی توجہ کشمیر میں اپنے مظالم سے ہٹانے کے لئے کنٹرول لائن پر حالات خراب کرتا ہے مگر پاکستان اس کا بھرپور جواب دیتا ہے اور ہم بھارت کا محدود وسائل کے باوجود مقابلہ کر رہے ہیںدفاعی کمیٹیوں نے پاک فوج کی تیاریون پر اظہاد اطمینان کیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ : دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے مل کر کوشیش جاری رکھی جائیں گی۔چئیرمین کمیٹی نے بتایا کہ ڈی جی ملٹری اپریشن کی بریفنگ بہت اچھی تھی۔ترجمان پاک فوج کے مطابق اس بات پر اتفا ق تھا کہ ہر ایک کو اپنی ذمہ داری نبھانی اور باپمی شراکت داری کے تحت اگے بڑھنا ہوگا اور پوری قوم کی حمایت سے انتہا پسندی کا خاتمہ کیا جائے گا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain