تازہ تر ین

پیٹ کا مائگرین

ڈاکٹر نوشین عمران
مائگرین کا نام سنتے ہی آدھے سر میں درد کا خیال آتا ہے، لیکن ایک ایسا مائگرین بھی ہے جو سر میں نہیں بلکہ پیٹ میں ہوتا ہے۔ اسے پیٹ کا مائگرین کہا جاتا ہے۔ اس کی شرح بچوں میں زیادہ ہے۔ اگر بچہ بار بار پیٹ میں درد کی شکائت کرے، خاص کر سکول جاتے وقت، امتحان سے پہلے یا کسی خوف، گھبراہٹ میں تو اسے بہانہ مت سمجھیں، بلکہ بچے کے پیٹ میں واقعی درد ہوتا جو ایک سے بہتر گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے اور زیادہ تر بغیر کسی علاج کے ٹھیک ہوجاتا ہے۔
درد زیادہ تر ناف کے قریب یا پیٹ کے بالکل درمیان میں ہوتا ہے۔ مریض درد کی نوعیت بارے کچھ نہیں بتا سکتا کہ یہ تیز، دباو¿، چھری سے کاٹنے، مڑوڑ، گیس، زخم یا کسی اور طرح کا محسوس ہوتا ہے۔ درد اچانک ہوتا ہے، درمیانے سے شدید ہو سکتا ہے، رنگ پیلا یا پھیکا پڑ جاتا ہے، بھوک نہیں لگتی، قے یا متلی ہوتی ہے، تھکن یا بے زاری ہوتی ہے، چہرہ اور آنکھیں تھکی تھکی نظر آتے ہیں۔
جسم کے اندر دو طرح کے کیمیکل ہسٹامین اور سیروٹوئن کی مقدار میں اچانک تبدیلی آجانے سے اس طرح کا درد شروع ہو جاتا ہے۔ خیال ہے کہ روز مرہ معمولات میں یکدم تبدیلی، خوف، پریشانی سے یہ کیمیکل بڑھ جاتے ہیں۔ نفسیاتی اثرات ایسے کیمیکل کو ہمیشہ تبدیل کردیتے ہیں ان کے علاوہ بہت زیادہ چاکلیٹ، گوشت، سویا ساس، سرکہ یا ایسے ڈبہ بند کھانے جن میں نائٹریٹ ملا ہو، وہ بھی پیٹ میں درد پیدا کرتے ہیں۔
پیٹ کے مائگرین کی تشخیص اس بنا پر کی جاتی ہے کہ مریض کو ایسا درد کم از کم پانچ بار ہوا ہو، اس کا دورانیہ کم از کم ایک سے بہتر گھنٹے رہا ہو، درد ناف کے پاس یا پیٹ کے بالکل درمیان میں ہو، بھوک کی کمی یا قے متلی یا پیلی رنگت ہو، اور کوئی بدہضمی کی شکایت نہ ہو، اگر ایسے مریض کے طبی معائنے میں پیٹ یا معدے کی کوئی اور تکلیف بھی سامنے نہ آئے تو اسے پیٹ کا مائگرین ہی ہو سکتا ہے۔ ایسے مریضوں میں نفسیاتی جانچ بہت ضروری ہوتی ہے خاص کر بچوں سے معلوم کریں کہ سکول میں کس چیز کا خوف ہے۔ ایسے مریض بچوں میں نفسیاتی علاج اور خوف میں کمی بہترین علاج ہے۔ بڑے افراد میں اس مائگرین کو ختم کرنے کیلئے سیروٹائن بلاکرز ادویات دی جاتی ہیں۔ بعض اوقات اینٹی ڈپریشن دوا کچھ مدت کیلئے دی جاتی ہیں۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain