تازہ تر ین

آئین کی شقیں ذاتی فائدے کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیئیں، میجر جنرل آصف غفور

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ اس کی تفتیش ذاتی فائدہ کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور فوج کمزور ہو تو یہ ملک کے لئے ٹھیک نہیں ہے،اداروں کے خلاف بات کرتے ہوئے احتیاط کرنی چاہیں،تمام ادارے پاکستان کی بہتری کام کریں تو بہتر ہے،فوج اداروں میں تصادم نہیں چاہتی،تمام ادارے مل کر کام کریں تو یہی بہتر ہوگا ملک دشمن قوتیں ہمیں کمزور کرنا چاہتی ہیں،ملک کے اندر جو بھی ہورہا ہے وہ ہم بھی دیکھ رہے ہیں لیکن ہماری توجہ اس طرف نہیں ہے ،ہم آئین کی سربلندی کے لئے کام کرتے رہیں گے،ملک سب سے پہلے لوگ بعد میں ہیں۔ نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہاکہ ہماری توجہ بلوچستان کی ترقی پر ہے۔ اس حوالے سے وہاں خوشحا ل پاکستان پروگرام کا آغاز کرنے جارہے ہیں ،جس کے لئے حکومت نے 60ارب مختص کئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم بھی چاہیں تو کسی بھی ملک میں بینر لگو اسکتے ہیں لیکن ہم ایک پروفیشنل فوج ہیں ہم ایسا کوئی اقدام نہیں کریں گے۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ میجر اسحاق کے گھر والوں کے حالات کیا ہیں وہ ہی سمجھ سکتے ہیں ،میجر اسحاق کے والد بھی حیات نہیں ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جب ساتھی شہید ہوتا تو یہ ایک درد ناک لمحہ ہوتا ہے جوان لوگ قربانیاں دے کر پاکستان کے امن کوقائم بنا رہے ہیں اپنے پیارو ں کو خون میں دیکھنا آسان نہیں،سیکورٹی ادارے ملک میں امن کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں ،ملک میں امن کے لئے کچھ بھی کرناپڑا تو کریںگے،ملکی تحفظ کے لئے کام کرتے رہے ہیں اور کرتے رہے گے،ملک میں ایسا کوئی کام نہیں ہو گا جو آئین کے متصادم ہو۔ انہوں نے کہا کہ فیض آباد کا معاملہ حساس ہے ،چاہتے ہیں کہ حکومت اس معاملے کو حل کرے ،اگر فوج کو بلایا تو اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں گے۔ میجر جنرل آصف غفورکاکہنا تھا کہ فاٹا سے دہشت گردو ں کاصفایا کر دیا ہے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ افواج پاکستان ریاست کا ادارہ ہے اور دھرنے کے سلسلے میں حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان ریاست کا ادارہ ہے، حکومت وقت نے جب بھی فوج کو بلایا ہے فوج نے ذمہ داری ادا کی ، صورتحال افہام و تفہیم سے حل ہوجائے تو بہتر ہے تاہم دھرنے کے سلسلے میں حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ شہدا ہمارے خاندان کا حصہ ہوتے ہیں ہم ان کے جنازوں میں شرکت کرتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ آسان نہیں، پورے ملک میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن ہورہے ہیں اور یہ آپریشن خفیہ اداروں کی اطلاعات پر ہورہے ہیں، قوم کی حمایت کے بغیر کوئی بھی فوج کامیاب نہیں ہوسکتی، افغانستان کی حالت سب کے سامنے ہے، افغانستان کی صورتحال وہاں کی حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے،اسی وجہ سے وہاں سکیورٹی خلا ہے، افغانستان کی سرحد کے گرد باڑ لگائی جارہی ہے، جب تک دوسری طرف سےاقدامات نہیں ہوتے حالات بہتر نہیں ہوں گے۔ سیاسی صورت حال اور سیاست دانوں کے بیانات پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیاست کا اپنا ایک دائرہ کار ہے، سیاسی عمل چلتا رہنا چاہئے، سیاسی قیادت اور پارلیمنٹ جیسے کرتے ہیں انہیں کرنا چاہئے۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اس کی والدہ سے ملنے سے متعلق ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دفتر خارجہ نے بیان دے دیا ہےکہ انسانیت کے ناطے حکومت اگر ملنے کی اجازت دے تو کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اس کے ساتھ جو ہونا ہے وہ ہوگا اس لیے کلبھوشن کا اپنی والدہ سے ملنے میں کوئی حرج نہیں۔ جنرل آصف غفور نے کہا کہ آئین کی سربلندی کیلئے اپنا کام کرتے رہیں گے۔ ادارے اہم ضرور ہوتے ہیں لیکن ریاست سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے۔ آئین کی شقیں اپنی مرضی کے فائدے کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہئیں کوئی بھی شخص ادارے سے بڑا نہیں اور کوئی ادارہ ریاست سے بالاتر نہیں ہے۔
جنرل غفور

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain