تازہ تر ین

ریویو : فلم” ریڈ “ کی کہانی میں کئی جھول ، مگر جان کس نے ڈالی

ممبئی (ویب ڈیسک ) کہانی، ڈائریکشن اور ٹریٹمنٹ میں متعدد جھول اور کمزور میوزک کے باوجود نئی فلم ‘ریڈ’ (Raid) خالصتاََ اجے دیوگن اور سورابھ شکلا اور سپورٹنگ کاسٹ کی اداکاری کی وجہ سے یاد رکھی جائے گی۔کم بجٹ کی حامل اس فلم میں نہ تو کوئی بڑی یا باہر کی جگہیں دکھائی گئیں اور نہ ہی عالیشان سیٹس۔ کاسٹیوم اور ملبوسات کا بھی خرچہ نہیں اور تو اور گانے بھی پرانے ریمکس کرکے گزارا کیا گیا ہے۔فلم کی کہانی کو اگر ایک جملے میں بتانا ہو تو بس یہ کہنا کافی ہے کہ ”گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے“۔ اب یہ گھر کا بھیدی کون ہوتا ہے؟ کیوں ہوتا ہے؟ وہ کیسے کام کرتا ہے اور وہ پکڑا جاتا ہے یا نہیں؟ یہ جاننے کے لیے فلم دیکھنی ضروری ہے۔فلم 1981 میں مارے گئے ایک انکم ٹیکس چھاپے کی حقیقی کہانی پر بنائی گئی ہے جو دو سے تین دن میں ختم ہوتا ہے۔ اس چھاپے کے دوران انکم ٹیکس کی ٹیم نے 420 کروڑ مالیت کی کرنسی اور سونا برآمد کیا تھا۔ ا±س وقت بھارت میں اندرا گاندھی وزیراعظم تھیں جن کی جھلک بھی فلم میں دکھائی گئی۔ ا±س وقت کے بھارتی 420کروڑ روپے کتنے تھے اور ان کو ڈھونڈنے اور پھر گننے میں کتنا وقت لگ سکتا ہے یہ ایک الگ” گھن چکر“ ہے۔فرض کریں اگر ان 420کروڑ میں سے آدھے بھی کرنسی تھی اور ا±س وقت سو سو کے نوٹوں کی شکل میں اس گھر میں چھپی تھی تو اس کو صرف گننے میں کئی گھنٹے لگنے چاہئیں کیونکہ ٹیم کا صرف ایک فرد اگر سو کی نوٹوں کی گڈی ایک منٹ میں گن سکتا ہے تو وہ ایک گھنٹے میں صرف 60 گڈیاں یعنی 6 لاکھ روپے گن سکتا ہے۔ یعنی 24گھنٹے میں ایک فرد بغیر وقفہ دیئے صرف ایک کروڑ 44 لاکھ روپے گن سکتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ 2 سو کروڑ کو گننے میں 48 نان اسٹاپ گھنٹے میں کم سے کم بھی 80 افراد کی ٹیم تو ہونی چاہیے تھی۔خیر اب چونکہ یہ فلم ہے تو اتنی مغزماری کی ضرورت نہیں۔فلم میں سورابھ کی ماں کا کردار جہاں جہاں آتا ہے وہاں سب کے دل جیت جاتا ہے۔کھانے کی ٹیبل پر جلیبی کھانے کا سین ہو یا پھر اپنی بیماری پر بیٹوں کے لاپرواہی کی شکایت۔ بہو کے انداز پر شک ہو یا معصومیت میں اپنے ہی بیٹوں کے پیر پر کلہاڑی مارنا۔ یہ سب سین اور بے ساختہ مکالمے دیکھنے والوں کو مسکرانے اور یادوں میں ساتھ رکھنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔سورابھ شکلا نے بینڈٹ کوئن سے لے کر اب تک ستیہ، کلکتہ میل، برفی اور جولی ایل ایل بی سمیت کئی فلموں میں یادگار کردار کیے لیکن فلم ‘ریڈ’ میں ان کا ولن کا کردار اب تک ان کے کیرئیر کا سب سے بڑا کردار ہے۔ فلم میں کئی جگہ وہ اجے دیوگن جیسے اداکار پر بھی بھاری نظر آئے فلم کی کہانی لکھنو¿ شہر کی ہے جہاں ایک بہت ہی ایماندار انکم ٹیکس افسر کسی مخبر سے اطلاع ملنے کے بعد 420 کروڑ کا کالا دھن برآمد کرنے لکھنو¿ کے ہی نہیں پوری یو پی کے طاقتور ترین کرپٹ آدمی کے گھر پر چھاپہ مارتا ہے۔اس چھاپے کے دوران اسے کیا دقت اور مشکلات آتی ہیں؟ پہلے ناکامی اور پھر ایک کے بعد ایک ملنے والی کامیابی کے بعد آخر میں اس کی زندگی کیسے خطرے میں پڑ جاتی ہے اور وہ کیسے اس خطرے سے نکل جاتا ہے، یہ جاننے کے لیے بھی ا?پ کو فلم دیکھنا ضروری ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain