تازہ تر ین

بسیار خوری و پانی کم پینے والے ہی گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں، ماہرین صحت

کراچی( ویب ڈیسک ) پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا ہے کہ گردوں کا مرض پاکستان میں تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
ورلڈ کڈنی ڈے سے متعلق ا?گہی واک کے بعد سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاو? یونیورسٹی ا?ف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا ہے کہ گردوں کا مرض پاکستان میں تیزی سے بڑھ رہا ہے، احتیاطی اقدامات پر توجہ نہ دی گئی تو اموات میں اضافہ ہوسکتا ہے، گردوں کا علاج ڈائلیسز تکلیف دہ عمل ہے اور احتیاطی اقدامات بہت ا?سان ہیں جب کہ ڈاو? یونیورسٹی میں 131 رینل ٹرانسپلانٹ ہوچکے ہیں۔
سیمینار میں ان کے ہمراہ پروفیسر راشد بن حامد، ڈاکٹر محمد تصدق خان، ڈاکٹر حامد مٹھانی اور ڈائٹریشن بدر حنا نے بھی شرکا سے خطاب کیا، پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ ا?گہی واک اور سیمینار کا مقصد گردوں کے امراض کے متعلق زیادہ سے زیادہ ا?گہی دی جائے، گردوں کے امراض کی تین بڑی وجوہات ہیں، طویل عرصے کنٹرول نہ رہنے والی شوگر، بلڈپریشر اور گردے میں ہونے والی پتھری، یہ امراض غیر متوازن غذا اور ورزش زندگی کے معمولات میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
اس موقع پر چیف رینل ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر راشد بن حامد نے کہا کہ دنیا بھر میں امراض سے اموات کی شرح میں گردوں کے امراض موت کی چھٹی بڑی وجہ ہیں جبکہ دنیا کی 10 فیصد ا?بادی گردوں کے مرض میں مبتلا ہیں، جن میں سے 2.4 ملین سالانہ موت کا شکار ہوجاتے ہیں، گردوں کے ناکارہ ہونے کی صورت میں صرف ایک ہی راستہ موت سے بچا سکتا ہے اور وہ رینل ٹرانسپلانٹیشن ہے۔
ماہرین امراض گردہ نے کہا کہ یورالوجی کی 50 فیصد سرجری پتھری کی وجہ سے ہوتی ہیں، پاکستان، انڈیا اور تھائی لینڈ میں گردوں کی پتھری کی شرح بہت زیادہ ہے، وجہ یہاں کا ہائی ٹمپریچر ، غیر متوازن غذا، پانی اور ماحولیات ہے، گردوں میں ایک بار پتھری ہوجائے تو 30 فیصد امکان ہے کہ دوبارہ ہوجائے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain