تازہ تر ین

مغربی حکومتیں مسلمانوں کیخلاف نفرت کی سوچ رکھتی ہیں: مفتی نعیم، پاکستان واحد ملک جس نے بغیر مدد کے دہشتگردی کا خاتمہ کیا، جنرل (ر) راحت لطیف ، آسیان اکنامک پاور ہاوس میں ملائشیا کا اہم کردار ہے: ڈاکٹر سلمان کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام” نیوز ایٹ سیون“ میں گفتگو کرتے ہوئے جنرل (ر) راحت لطیف نے کہا ہے کہ گذشتہ 18سال سے پاکستان میں دہشتگردی عروج پر تھی ، صرف پاکستان ہی واحد ملک ہے جس نے بغیر کسی مدد کے اسکا خاتمہ کیا، اب گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔ دہشتگردی امریکا اور برطانیہ میں بھی ہے، نیوزی لینڈ میں دہشتگردی کو انکی وزیراعظم نے قبول کیااورمتاثرین کیساتھ اظہار ہمدردی کیساتھ اسلحہ قوانین میں اصلاحات کیں جو قابل تحسین ہیں۔کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کے واقعات میںبھارت سمیت دیگر غیر ملکی ایجنسیاں ملوث ہیں۔ملائشین وزیراعظم کا عمران خان کی دعوت پر دورہ پاکستان خوش آئند ہے،ملائشیا میں 98فیصد آمدنی ٹورازم سے آتی ہے۔ مذہبی سکالر مفتی نعیم نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کی شہادت کا واقعہ افسوسناک و دردناک ہے۔ پوری دنیا کے مسلمانوں نے جمعہ کا دن شہداءسے اظہار یکجہتی کے طور پر منایا۔ مغرب کی آواز، دہشتگرد مسلمان،جھوٹ تھا۔ دہشتگردی کو مسلمانوں سے جوڑنا مغرب کی غلطی تھی اور ہے۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور پارلیمنٹ میں اسلام علیکم کہنابے مثال، پارلیمنٹ قابل مبارک ہے کہ وہاں قرآن پاک کی تلاوت کی گئی۔ یہ واقعہ کسی ایک شخص کی سوچ نہیں ، سب پلاننگ کے ذریعے ہو رہا ہے۔مغربی حکومتیں اس سوچ پر کنٹرول کریں۔لیبیا، عراق ، افغانستان، سیریا میں تمام دہشتگردی مغرب نے کی، لاکھوں مسلمانوں کو شہید کیا۔ مسلم حکمران اتحاد پر عمل پیرا ہو کر دنیا کو واضح پیغام دیں کہ اسکا نتیجہ برا ہوگا۔ مسلم حکمران مغرب کے آگے بچھ جاتے ہیں اور مسلمانوں کو ہی دہشتگرد کہنے پر راضی ہو جاتی ہیں۔ امریکی صدر نے نائن الیون کے بعد صلیبی جنگ کا بیانیہ دیا۔ مسلم اور مغربی حکمران اتحاد بین المذاہب پر ہر ملک میں کانفرنس بلائیں اور بتائیں کہ اسمیں تباہی ہے۔ ہندوستان میں گائے کو ذبح کرنے پر انسان کو مار دیا جاتا ہے، دہشتگردی کے واقعات بڑھتے گئے تو مغرب اور مسلم دنیا کے لیے اسے سنبھالنا مشکل ہوگا۔ سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ کا کہنا تھا کہ آسیان اکنامک پاور ہاﺅس ہے اور اسمیں ملائشیا کا اہم کردار ہے۔ پاک ملائشیا دوستی کے تناظر میں ملائشیا سے ٹیکنالوجی سے معاہدے اہم ہیں،پاکستانی یونیورسٹیز اور ریسرچ اداروں کے ملائشیا سے تعلقات استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم عمران خان اور مہاتیر محمد ایکدوسرے کے بہت قریب ہیں، صورتحال بنے تو پاکستان کی معیثیت بھی قریب لائی جاسکتی ہے۔ ایشیا کے مشرقی اور مغربی ستونوں کے درمیان تعاون سے تجارت بڑھے گی، ملائشیا سی پیک میں بھی پارٹنر بن سکتا ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل سمیت ساری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان کے ادارے کرپٹ اور عوام پر بوجھ ہیں۔ معاشی سفارتکاری کی گیم میں بھارت نے پاکستان کو تباہ کرنے کوشش کی اب پاکستان کی خارجہ پالیسی نے معاشی ترقی میں بہت کردار اداکرنا ہے۔ماہر معاشیات ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ پاکستان اور ملائشیا کے درمیان مختلف سیکٹرز میں معاشی تعاون سے دونوں ممالک کی معیثت کو فائدہ پہنچے گا۔ پروٹون ہولڈنگزکار کمپنی پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہشمند ہے۔ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ کار کمپنیا ںہونا عوام کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ بھارتی طیارہ گرانے کے بعدملائشین ائیر فورس جے ایف 17کی خریداری میں دلچسپی لے رہی ہے۔ ملائشین اینٹی کرپشن کا کنوکشن ریٹ 80فیصد سے زائد ہے، نیب بہت کچھ سیکھ سکتی ہے۔ملائشیا کیساتھ فری ٹریڈ معاہدے سے پاکستان کو خاطر خواہ فائدہ اٹھانا چاہیے ، پاکستان ملائشیا سے ٹریڈ میں 800ملین کے خسارے میں رہتا ہے۔ 20سالوں میں 10ہزار سے زائد ایم او یوز سائن ہوئے لیکن عمل درآمد صرف دو فیصد پر ہوا۔ مہاتیر محمد کی نظر میں سی پیک سے ملائشیا کو خاطر خواہ فائدہ نہ ہونے پر انہوں نے بڑے پراجیکٹ منسوخ کیے ،ملکی مفاد میں پاکستانی حکمرانوں کو ان سے سیکھنا چاہیے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain