لندن، لاہور (بیورو رپورٹ، ایجوکیشن رپورٹر) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے تحریک انصاف کے 2نومبر کو اسلام آباد دھرنے میں شرکت کی دعوت قبول کر لی ہے،عمران خان نے ڈاکٹر طاہر القادری کو ٹیلیفون کر کے احتجاج میں شرکت کیباضابطہ دعوت دی ،سربراہ عوامی تحریک نے اپنی جماعت کو دھرنے میں شرکت کی تیاری کرنے کی ہدایات بھی جاری کر دیںتاہم اپنی شرکت کا فیصلہ مشاورت کے بعد آئندہ چند روز روز میں کریں گے۔ تحریک انصاف کے ترجمان کے مطابق پارٹی سربراہ عمران خان نے عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کو فون کر کے اسلام آباد کے دھرنے میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی ۔ تحریک انصاف کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے میں شرکت کی دعوت قبول کر لی ہے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے بھی عمران خان کی طرف سے ٹیلیفون کر کے دھرنے میں شرکت کی دعوت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرکت کی دعوت قبول کر لی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ عناصر کے خلاف جنگ سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے ۔مرتے دم تک شہیدوں کا خون بھول سکتا ہوں نہ معاف کر سکتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ میں خود شرکت کروں گا یا نہیں ابھی یہ فیصلہ نہیں ہوا ۔مختلف ممالک کے دوروں کا شیڈول پہلے سے طے ہے جس میں تبدیلی نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کی تحریک میں عمران خان کے ساتھ ہیں ۔عمران خان نے متنازعہ بیانات پر معذرت بھی کی ہے جس پر میں نے انہیں کہا کہ اسکی قطعا ضرورت نہیں ہم آگے کی بات کریں ۔انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے قصاص کے حوالے سے تحریک انصاف پہلے کی طرح اب بھی ہمارے ساتھ ہے اور کرپشن کے خاتمے کی تحریک میں ہم ہر اس شخص کا ساتھ دیں گے جو ظلم کے نظام کو بدلنے کیلئے باہر نکلے گا۔انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے قصاص کیلئے آخری سانس تک لڑوں گا ،قصاص تحریک کے علاوہ بھی کرپشن،دہشتگردی،آئین کے آرٹیکل 1 سے لے کر 40 تک پر عمل درآمد قومی ایشوز ہیں اور ہمارے سیاسی ایجنڈے کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ دونوں جماعتوں کے وفود آپس میں ملاقات کریں گے اور احتجاجی تحریک کی جزئیات طے کریں گے اس حوالے سے میں نے پارٹی کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کو ضرور ی ہدایات دے دیں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں نے ہمارے 14 بے گناہ کارکنوں کی لاشیں گرائی ہیں ،بے گناہ کارکنوں کا خون ہم پر قرض ہے ،انصاف کیلئے مرتے دم تک جدوجہد جاری رکھوں گا سرنڈر نہیں کرونگا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میرے اور عمران کے درمیان پہلے بھی کوئی ناراضگی نہ تھی۔ لیکن انہوں نے معذرت کا لفظ اخلاقی لحاظ سے کہا تھا۔ یہ عمران کا بڑا پن ہے۔ شیخ رشید نے اہم کاوشیں کی ہیں۔ میںنے خرم نواز گنڈا پور کو آگاہ کردیا ہے اور ہدایات کردی ہیں دیگر تفصیلات دونوں جماعتوں کے راہنماﺅں پر مشتمل وفود مل بیٹھ کر طے کرلیں گے۔میری شرکت فی الحال قبل از وقت ہے میں نے ان کو اجازت دیدی ہے۔ ہم نے پارلیمنٹ پر کبھی حملہ نہیں کیا۔ پی ٹی وی پرحملہ کرنے والے بھی حکومتی لوگ تھے۔ اخلاقی سیاسی رشتوں سے کبھی انکار نہیں کیا۔ میڈیا والے ہمیں پی ٹی آئی والوں کے سیاسی کزن بنادیئے ہیں۔ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے وفود بیٹھ کر دھرنے کا لائحہ عمل طے کریں گے ہم سیاسی آمریت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ اس لیے ہم احتجاج اور پرامن آئینی احتجاج کوجائز سمجھتے ہیں کرپٹ لیڈروں کیخلاف احتجاج کرنا اپنا حق سمجھتے ہیں۔ ان مسائل پر ان کیساتھ حدود طے کرلیں گے۔ پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہپ طاہرالقادری نے اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کیا ہے۔ طاہرالقادری کے چودہ لوگوں کو شہید کیا گیا ہے۔ پاکستان بنانے کے مخالف لوگوں کو نوازشریف کی حمایت کرنے اور غریبوں کے حقوق چھیننے کے حوالے سے اس بات کیفر کردار تک لانا ہوگا۔ طاہرالقادری 7کی بجائے 70دن بھی ہمارے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر خود ان کو ملواکر لاﺅنگا۔ حافظ سعید انڈین ایجنٹ نہیں ہیں۔ چین نے حافظ سعید کا ساتھ دیا۔ لیکن ہماری حکومت بکری ہوگئی۔ اگر عمران خان اجازت دیدیں تو دفاع پاکستان کونسل کو بھی دھرنے میں شریک کرواسکتا ہوں۔ساڑھے سات مہینے سے قوم احتساب کا مطالبہ کرکے تھک گئی ہے انہوں نے تو ریفرنس نوازشریف کی بجائے عمران خان کیخلاف سپریم کورٹ میں بھیج دیا۔ نوازشریف واحد سیاستدان ہیں جو جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر4سے سیاست میں داخل ہوئے نوازشریف اس ملک میں اردگان بننا چاہتا ہے۔۔ نوازشریف چوتھی اور صوبائی سطح پر چھٹی مرتبہ آئے ہیں۔ لیکن مسائل حل نہ ہوئے ہیں۔