تازہ تر ین

خبریں کے زیر اہتمام ”بیٹھک “….فخر الزمان ،ضیا شاہد ،جمیل پال ،بابا نجمی سیمت اہم شخصیات کا خطاب

لاہور (ایجوکیشن رپورٹر) روزنامہ خبریں کے زیراہتمام مقامی ہوٹل میں پنجابی زبان کی ترویج و اشاعت اور پنجابی ذرائع ابلاغ کے تحفظ پر ایک بیٹھک کا انعقاد کیا گیا جس میں چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں ضیا شاہد، ورلڈ پنجابی کانگریس کے چیئرمین فخر زمان، چیف ایڈیٹر پنجابی روزنامہ بھلیکھا مدثر اقبال بٹ معروف شاعر اور ادیب جمیل احمد پال، بابا نجمی، صغریٰ صدف، صوفیہ بیدار، ڈاکٹر نبیلہ رحمان، احمد رضا پنجابی، طارق محمود جٹالہ، الطاف ضامن، اقبال قیصر، اعظم توقیر، دلشاد ٹوانہ، افتخار مجاز، نیلمہ ناہید درانی، اکرم شیخ، فاطمہ غزل، اسحاق تنویر، ظہور، ،فراست علی بخاری، ازہر منیر، رائے محمد خان، سلطان کھاروی بشریٰ اعجاز، عاشق راحیل، سلیم آہنگ، زاہد حسن، اعظم قریشی، عاطف ریحان بٹ اور اروما بٹ نے شرکت کی جس میں چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں نے پنجابی زبان کی ترویج اور اشاعت کے مسلسل کم ہوتے ہوئے رجحان پر گفتگو کرتے ہوئے شرکاءکو بتایا کہ انہوں نے پنجابی زبان کی ترویج اور اشاعت میں اضافے کے لئے کچھ تجاویز حکومت کے ان کے سامنے رکھی ہیں۔ تاکہ پنجابی کلچر، زبان کے کم ہوتے ہوئے رجحان کو بڑھاوا دیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پرائمری سطح پر پنجابی کو بنیادی تعلیم کا حصہ بنا دیا جائے اور پنجابی میں چھپنے والے ذرائع ابلاغ کے لئے کوٹہ مختص کر دیا جائے تو ہم اپنی مادری زبان کے بولنے اور پڑھنے کے کم ہوتے رجحان جیسے مسائل کو کافی حد تک کم کرسکتے ہیں۔ ضیا شاہد نے کہا کہ ملک میں سندھی کے 52، پشتو کے 7، بلوچی کے 4 اخبارات شائع ہوتے ہیں جبکہ پنجابی کا صرف ایک اخبار ہے۔ چئیرمین ورلڈ پنجابی کانگریس فخر زمان نے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ ہم اپنے ہی صوبہ پنجاب کے اسمبلی فورم پر کھڑے ہوکر پنجابی زبان میں بول نہیں سکتے اور نہ ہی کوئی بل پیش کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین کو چاہئے کہ اپنے بچوں کو گھروں میں عملی طور پر پنجابی کی اہمیت کا احساس دلائیں اور زیادہ سے زیادہ ان سے پنجابی میں بات کریں جبکہ انہوں نے مالی مشکلات کو دور کرنے کے لئے تاجروں، صنعتکاروں سے ایک وفد کی صور ت میں ملنے کی تجویز بھی پیش کی۔ تاکہ پنجابی زبان کی ترویج اور اشاعت کی مشکلات کو کم کیا جاسکے۔ چیف ایڈیٹر پنجابی اخبار روزنامہ بھلیکھا کے ایڈیٹر مدثر اقبال بٹ نے کہا کہ پنجابی تعلیم کے رائج ہونے میں سب سے بڑی رکاوٹ یہ ہے کہ ہم زبانی باتیں کرتے ہیں لیکن عملی طور پر آج تک کوئی بھی تحریک چلانے میں ناکام رہے ہیں اس بیٹھک کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم پنجابی زبان کی ترویج اور ذرائع ابلاغ میں اضافے کے لئے ہر طرح سے چیف ایڈیٹر خبریں کے ساتھ ہیں۔ اس موقع پو معروف ادیب اور پنجابی روزنامہ لوکائی کے چیف ایڈیٹر جمیل احمد پال نے کہا کہ مالی مشکلات اپنی جگہ لیکن ماں بولی زبان کی ترویج اور ابلاغ کے لئے جذبہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن کسی بھی پنجابی اخبار کی اشاعت 10ہزار تک پہنچ گئی اس دن کامیابی کی طرف سفر شروع ہو جائیگا۔ صغریٰ صدف نے کہا کہ ہمیں ایک وفد کی صورت میں وزیراعلیٰ پنجاب سے مل کر ان سے پنجابی ذرائع ابلاغ کے لئے کوٹہ بحال کرنے کر کے اسے 25فیصد مختص کرنے کی درخواست کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجابی زبان کی ترویج کے لئے ہمیں اپنے گھروں میں بھی ماحول فراہم کرنے اور سوچ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر نبیلہ رحمان نے کہا کہ اگر حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے اشتہارات پنجابی زبان میں شائع اور نشر کئے جائیںتو بھی پنجابی بولنے اور اشاعت کے اس بڑھتے ہوئے رجحان میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ بابانجمہ نے کہا کہ ماں بولی کی اشاعت اور ابلاغ میں اضافے کے لئے ہمیں انفرادی اور اجتماعی طور کوششیں کرنی ہوں گی اور اس حوالے سے چیف ایڈیٹر خبریں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے اپنے اخبار میں پنجابی ایڈیشن کا اجراءکیا بشریٰ اعجاز نے کہا کہ ہمیں اپنے سوچ کو تبدیل کرنا ہوگا جبکہ تک ہم اپنی زبان سے محبت نہیں کریں گے ہم اس کو ترویج نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے خبریں کی کاوشیں قابل تعریف ہیں اور مستقبل میں بھی یہ کاوشیں جاری رہنی چاہئیں۔ اس موقع پر تنویر ظہور نے چیف ایڈیٹر ضیاشاہد کو چادر اور اپنی کتاب تحفہ تن پیش کرتے ہوئے کہا کہ روزنامہ امروز کے بعد یہ کریڈٹ خبریں کو ہی جاتا ہے کہ انہوں نے پنجابی زبان میں صفحہ شائع کیا ہے خبریں کے زیر اہتمام پنجابی زبان کی ترویج اور اشاعت میں مسلسل کمی کے رجحان پر قابو پانے کے لئے دیگر پنجابی ادیب اور شعراءنے بھی بیٹھک میں پیش کی جانے والی اراءاور تجاویز پر اتفاق کیا جبکہ چیف ایڈیٹر خبریں نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے مالی مشکلات کے باعث بند کئے جانے والے پنجابی اخبار خبراں کی دوبارہ اشاعت کا بھی اعادہ کیا او رمعزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain