تازہ تر ین

عمران خان ”پیپلز پارٹی “ پر برس پڑے….

لاہور (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پانامہ کیس سپریم کورٹ میں جانے کے بعد اب احتساب بل کی کوئی اہمیت نہیں، میں آج بھی اس موقف پر قائم ہو ں کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے ہرگز کمیشن نہیں بننا چاہیے، اکیلے ہم ہی نہیں دنیا کے اور بہت سے ممالک کے لو گ سڑکوں پر ہیں اور یہ غیر جمہوری طریقہ نہیں ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے پا رلیمنٹ میں جاکر وقت ضائع کیا ہے۔ ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کام نہیں کر رہی ، جب پارلیمنٹ کام نہ کر ے تو پھر سڑکوں پر آنے کے بغیر کوئی راستہ نہیں ہوتا، پیپلز پارٹی اندر سے وزیراعظم کے ساتھ ملی ہوئی ہے صرف اوپر سے شور مچا رہی ہے، اگر ہم نے حکومت سے سمجھوتہ کر لیا اور پارلیمنٹ میں چلے گئے تو لو گ پانامہ لیکس کو بھو ل جائیں گے، پھر ہم بھی ڈبل شاہ بن جائیں گے، اگر پی ٹی آئی سڑکوں پر نہ نکلتی تو آج پانامہ لیکس کا ایشو ختم ہو چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ادارے مضبوط ہوتے تو مجھے وزیراعظم کے خلاف سپریم کو رٹ نہ جانا پڑتا ، پانامہ لیکس کی صورت میں درحقیقت عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہا ہوں کیونکہ کرپشن کا خاتمہ ہو گا تو پھر ہی حکومت پیسہ غریب عوام پر خرچ کرنا شروع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صرف ایک شخص کو بچانے کیلئے پورے ملک کا مستقبل داﺅ پر لگا دیا گیا ہے۔ پیپلز پا رٹی کا احتسا ب بل وزیر اعظم کو پانامہ لیکس سے بچانے کیلئے ہے، سپریم کو رٹ کو چاہیے کہ جلد فیصلہ کر ے۔ انہوںنے کہا کہ حکمران خاندان کو پتہ نہیں ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے ۔ ہم جو چاہ رہے تھے وہ تو ہو گیا ہے، نواز شریف نے اپنے تمام اثاثے تسلیم کر لیے ہیں،نواز شریف ثبوت دیدیتے تو 2نومبر والے حالات پیدا نہ ہوتے۔انہوںنے مولانا فضل الرحمن کی طرف سے اپنے لئے یوٹرن کے الفاظ استعمال کرنے پر کہا کہ دھاندلی کے خلاف ہمارے دھرنے پرجو ڈیشل کمیشن بن گیا تو پھر یو ٹرن کیسے ہو گیا۔ اگر پیٹرول پر مولانا صاحب کی تصویر لگا دی جائے تو لو گ خود ہی سمجھ جائیں گے کہ ڈیزل یہاں سے مل رہا ہے۔ پا نامہ لیکس کیس کا جو نتیجہ آئے گا پھر ( ن) لیگ کو پتہ چلے گا کہ ان کے ساتھ ہو کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں دعوسے سے کہتا ہوں کہ کسی جماعت میں اتنی جمہوریت نہیں ہو گی جتنی تحریک انصا ف میں ہے، ہما ر اکوئی فیصلہ باہمی مشاورت کے بغیر نہیں ہو تا، جیسا لیڈر ہوتا ہے ویسے ہی اس کے مشیر ہوتے ہیں، جیسا میں خود ہوں ویسے ہی میرے مشورہ دینے والے ہیں، بعض اوقات ایسا ہو جا تا ہے کہ میری رائے پا رٹی سے الگ ہوتی ہے، عہدے صرف میرٹ پر دیتا ہوں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain