اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے 12 سال سے گرفتار قتل کے ملزم کی رہائی کا حکم دے دیا ۔ کیس کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس شیر عالم اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کی ۔ملزم شہزاد پر محمد یعقوب کو قتل کرنے کا الزام تھا ۔تھانہ غلام آباد فیصل آباد میں محمد شہزاد کو گرفتار کیا ۔ ملزم کے وکیل محمد صدیق بلوچ نے اپنے دلائل میں کہا کہ شہزاد نالی پر بیٹھا پیشاب کر رہا تھا محمد یعقوب نے ان کو روکا جس پر تلخ کلامی پر خنجر کے وار کر کے قتل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے لیکن موقع پر موجود گواہ یہ ثابت نہیں کر سکے جبکہ ملزم کے جسم پر ضربوں کے نشان موجود ہیں ۔ قتل کے واقعہ کے ایک دن بعد پوسٹ مارٹم کیا گیا ۔ عدالت نے چشم دید گواہوں کی موجودگی ثابت نہ ہونے پر ملزم شہزاد کو بری کر دیا ۔ واضح رہے کہ ملزم شہزاد کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت کا حکم سنایا تھا اور ہائی کورٹ نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا اور اب سپریم کورٹ نے بری کر دیا ۔