تازہ تر ین

کشمیر کا ہر بچہ برہان وانی, پہلے حقوق پھر مذاکرات

اسلام آباد (صباح نیوز) وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بھارت کو کشمیر میں ڈھائے ظلم و بربریت کا حساب اور عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر پر جواب دینا ہو گا، بھارت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے کشمیریوں کی آواز نہیں دبا سکتا جبکہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا مو¿قف اصولی ہے جبکہ بھارت مسئلہ کشمیر پر اپنے مو¿قف میں تنہائی کا شکار ہے مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حل تک دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ اسلام آباد میں یکجہتی کشمیر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،کشمیر میں بھارتی کتنے برہان وانی شہید کرے گا کشمیر کا ہر بچہ برہان وانی ہے پاکستان میں ہر دن کشمیریوں کی آزادی کا دن ہونا چاہیے ہم ہر طرح کے مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن پہلے کشمیریوں کو حقوق ملیں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں یاسین ملک کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ کشمیر کی سلامتی پاکستان کی سلامتی ہے بھارت کو کشمیر میں ڈھائے ظلم و بربریت کا حساب دینا ہو گا عالمی برادری کو بھی مسئلہ کشمیر پر جواب دینا ہو گا، بھارت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے کشمیریوں کی آواز نہیں دباسکتا۔ بھارتی فورسز مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہی ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر موثر انداز میں اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار اداکرے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی حالت زار پر روشنی ڈالنے کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال بھی کیا جانا چاہیے۔کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نائن الیون کے بعد دہشتگردی کے نام پر پوری دنیا میں ایک جنگ مسلط کی گئی ہم بحیثیت مملکت اس کا حصہ بن گئے ہماری ترجیحات تبدیل ہو گئیں ہماری خارجہ پالیسی کی ترجیحات بھی تبدیل ہو گئیں ہم نے کشمیر کی بجائے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے بارے میں سوچنا شروع کر دیا ہماری آزادی خود اعتمادی چھن گئی جسطرح امریکہ نے ہم سمیت پوری دنیا کو ہانکنا چاہاہم اس رخ پر چل پڑے دہشتگردی کو ختم کرنے کے بجائے دہشتگردی کی آگ نے ہم سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا آج بھی پوری امت مسلمہ اس کے ساتھ نبرد آزما ہے افغانستان ہو یا عراق ہو لیبیا ہو الجزائر ہو تیونس، صومالیہ ، ایشیا پاکستان ہو سب اس صورتحال سے دو چار ہیں پاکستان اس وقت تک اس دہشتگردی کے خلاف جنگ کی پاداش میں ایک سو ارب ڈالر کا نقصان کر چکا ہے یہ وہ ہمارے دانشمندانہ فیصلے تھے جن کی وجہ سے مسئلہ کشمیر ثانوی حیثیت میں چل گیا گذشتہ ان پندرہ سالوں میں یہ ہمارے لیے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا تھا کہ کس طرح ہم مسئلہ کشمیر دوبارہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کے لیے ایک محور کی حیثیت دے سکیں کس طرح ہم دنیا کو باور کراسکیں کہ کس طرح ساﺅتھ ایشیا کے امن کا تعلق مسئلہ کشمیر سے ہے اور جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا پورے ساﺅتھ ایشیاءکا امن ہمیشہ متزلزل رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی کو آج دہشتگردی کے خلاف جنگ قرار دیا جا رہا ہے فلسطین کے اندر اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی اور اس کے ظلم وجبر کو دہشتگردی کے خلاف جنگ کے نام سے یاد کیا جا رہا ہے کس طرح دنیا پلٹ گئی ہے اور کس طرح ان کی اصطلاحات تبدیل ہو گئی ہیں کس طرح ان کے عنوانات بدل گئے ہوتے ہیں قومی سطح پر بڑی بڑی غلطیوں کے شاخسانے جنہیں قومیں بھگتتی ہیں آج ہم اس قرب سے گزر رہے ہیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ایک اجتماعی کاوشوں اور قومی وحدت کے نتیجہ میں اس قابل ہو گئے ہیں کہ آج ہمارا وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے فورم پر پوری اپنی تقریر کو کشمیر پر فوکس رکھے ہوئے ہے یہاں تک ہم یکدم ایک جمپ کے ساتھ نہیں پہنچے اس پر کام ہوا ہے پارلیمینٹ نے کام کیا ہے کمیٹی نے اس کو چیلنج سمجھ کر اس کام کو اس مقام تک پہنچایا ہے پوری دنیا کا ذہن اس نکتے پر پھنسا ہوا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان بھارت باہمی مذاکرات کے پابند ہیں لیکن 1972کے شملہ معاہدے سے لیکر آج تک ایک طویل عرصے کے دوران پلوں کے نیچے سے بہت پانی گزرا ہے اس لیے میں نے ہمیشہ یہ مشورہ دیا ہے کہ جامع مذاکرات جہاں دونوں ممالک دو طرفہ مذاکرات کے پابند ہیں ان دو طرفہ مذاکرات کے موضوعات میں کشمیر کا موضوع اس زمرے میں نہیں آتے کشمیر کے مسئلے میں اقوام متحدہ کی قراردادیں شامل ہیں جب کشمیر کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں تو ہم ایک دفعہ نہیں ہر مرتبہ اس کو بین الاقوامی فورم پر اٹھا سکتے ہیں اس سے ہمیں دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی اور ہمیں ہر فورم پر جانا چاہیے اس وقت دو مسئلے ہیں ایک تو یہ کہ مسئلہ کشمیر پرپاکستان کا اصولی مو¿قف اور دوسرا کشمیر کے اندر انسانی حقوق کا مسئلہ ہے یہ دونوں الگ الگ مسئلے ہیں ہم نے ہر محاذ پر انسانی حقوق کا مسئلہ بھی اٹھایا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain