اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) پاکستان نے واضح کیا ہے کہ ملک میں پکڑے جانے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو بھارت کے حوالے نہیں کیا جائے گا‘ اس کے خلاف ایف آئی آر تیار کرلی گئی ہے جبکہ بھارتی حکومت کو اس حوالے سے ایک سوالنامہ بھی بھجوایا ہے۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سرتاج عزیز نے طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں بتایا کہ کینیڈا میں پاکستانی سفارتخانے میں زیادہ تر شکایات مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ اور نادرا کارڈ کی پروسیسنگ میں تاخیر سے متعلق ہوتی ہیں۔ یہ شکایات فوری طور پر نادرا ہیڈ کوارٹر کو ارسال کردی جاتی ہیں۔ سینیٹر سحر کامران کے سوال کے جواب میں وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بتایا کہ پاکستان کے داخلی معاملات میں بھارتی مداخلت اور دہشتگردی و شر انگیزی کے واقعات میں ملوث ہونے سے متعلق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو آگاہ کردیا ہے۔ ہمارے موقف کو پذیرائی مل رہی ہے۔ کلبھوشن یادیو کے خلاف ایف آئی آر تیار کی جارہی ہے۔ بھارت کی حکومت کو ایک سوالنامہ دیا ہے۔ وزیراعظم کی جانب سے کلبھوشن یادیو کا نام لینے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو دیئے جانے والے ڈوزیئر میں کلبھوشن یادیو کی سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔ ہم دیگر ممالک اور بین الاقوامی اداروں کو اس سے متعلق آگاہ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ یہ معلومات زمینی حقائق اور مختلف اداروں کی مشاورت سے تیار کی گئی ہیں۔ یہ معاملہ نہایت اہم اور حساس ہے اور اس کے لئے تفصیل تیار کرنا ہوگی۔ کلبھوشن یادیو کو بھارت کے حوالے نہیں کریں گے۔