اسلام آباد (ویب ڈیسک) آئی ایس پی آرکے تعاون سے پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں سٹیج ڈرامہ ”سرقلم“پیش کیا گیا۔ ڈرامہ کا مرکزی خیال حقیقت پسندی کے رحجان کوفروغ دینا تھا۔ حاضرین کی بے حد پسندیدگی کا اظہا رکیا ہے۔ ڈرامہ میں بارباراس بات کی نشاندہی کی گئی کہ ہمارے ہاں ہرکہانی کا اختتام خوشیوں پرمحیط ہوتا ہے جو حقائق کے منافی ہے۔ڈرامے کے دیگرکرداروں میں کیپٹن احتشام کا کرداربہت مضبوط تھا۔ کیپٹن وزیرستان میں مقیم ہے جو میڈیا کو اپنے مسائل سے باخبر رکھنا چاہتا ہے مگرمیڈیا کمرشل ازم کے کھیل میں ان اہم اورعوامی مسائل کو نظر انداز کرتا ہے اوراسی عرصہ میں کیپٹن سکول کے بچوں کوبچاتے ہوئے دہشتگردوں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کرجاتا ہے۔جس کے بعد ڈارمہ کا نیا موڑشروع ہوجاتا ہے اور رائٹرمنصورقلم زندگی کی حقیقت کوتسلیم کرلیتا ہے اورخود کوپھانسی کے پھندے پرچڑھا لیتا ہے۔ڈارمہ ”سرقلم ” میں معاشرے میں غیرحقیقت پسندی اوربے راہ روی پرمشتمل کرداروں کی بھرپورنشاندی کی گئی ہے۔