تازہ تر ین

قانون کے مطابق حل ورنہ, حسین نواز کا بڑا اعلان

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) وزیر اعظم محمد نواز شریف کے بڑے صاحبزادے حسین نواز نے کہاہے کہ تمام معاملات قانون کے مطابق چلتے ہیں تو ٹھیک ورنہ معاملہ سپریم کورٹ میںچلے گا اور عوام کے سامنے آئیگا ¾ بارہ اکتوبر 1999کو قید تنہائی میں پوچھ گچھ ہوتی تھی ¾ کسی وکیل سے نہیں ملنے دیا جاتا تھا ¾ آج ایسی بات نہیں ہے تاہم معاملات وہی ہیں ¾ انہی چیزوں کی دوبارہ چھان بین ہورہی ہے ¾ وزیر اعظم ¾ میرے یا میرے کسی بہن بھائی کے خلاف کوئی بے ضابطگی ¾ کوئی جرم اور کوئی برائی ہے ہی نہیں تو سامنے کیا آئےگا ؟دو گھنٹے انتظار کرایا گیا ہے ¾ جے آئی ٹی کے ساتھ طویل سیشن چلا ہے ¾میرے جوابات سے مطمئن ہوئے یا نہیں ان سے پوچھا جائے ۔ جمعرات کو پانا ما لیکس کی تحقیقات کےلئے قائم جے آئی ٹی کا اجلاس واجد ضیاءکی سربراہی میں ہوا ¾وزیراعظم کے بڑے صاحبزادے حسین نواز پانچ روز میں تیسری بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے اور تقریباً چھ گھنٹے تک سوالوںکے جواب دیئے ۔جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حسین نواز شریف نے کہاکہ جے آئی ٹی کے ساتھ طویل سیشن اٹینڈ کر کے آیا ہوں ¾صبح دس بجے پہنچ گیا تھا اب سوا چار بجے واپس آیا ہوں انہوںنے کہاکہ جے آئی ٹی نے مجھے دوبارہ بلایا ہے سمن ابھی نہیں ملا وہ بھی مل جائیگا انہوںنے بتایا کہ مجھے دو گھنٹے انتظارکرایاگیا ہے ۔ 12اکتوبر 1999ءکے مارشل لا کے حوالے سے سوال پر وزیر اعظم کے صاحبزادے نے کہاکہ اس وقت قید تنہائی میں پوچھ گچھ ہوتی تھی ¾ کسی وکیل سے نہیں ملنے دیا جاتا تھا ¾ خاندان ¾بچوں اور گھر والوں سے نہیں ملنا دیا جاتا تھا آج ایسی بات نہیں ہے تاہم معاملات آج بھی وہی ہیں ¾ انہی چیزوں کی دوبارہ چھان بین ہورہی ہے انہوںنے کہاکہ حسین شہید سہروری سے لیکر آج تک ہمارے ساتھ ہی سب کچھ ہوتاچلا آیاہے ۔ایک سوال پر حسین نواز نے کہاکہ یہاں کسی کے رویئے پرڈسک کر نے نہیں آیا ہوں ۔ایک اور سوال پر انہوںنے کہاکہ تمام معاملا ت قانون کے مطابق چلتے ہیں تو ٹھیک ہے اگر معاملہ فیئر ہو کر نہیں چلے گا تو سپریم کورٹ میں چلے گا اور عوام کے سامنے آئےگا ایک اور سوال پر انہوںنے کہاکہ جس جس کو بلایا جائیگا وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگا ایک اور سوال پر حسین نواز شریف نے کہاکہ جو سوالات پوچھے گئے ہیں ان کے جوابات دیئے ہیں وہ مطمئن ہوئے یا نہیں ان سے پوچھا جائے۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم ¾ میرے یا میرے کسی بہن بھائی کے خلاف کوئی بے ضابطگی ¾ کوئی جرم ¾ کوئی برائی ہے ہی نہیں ¾اس میں کوئی ثبوت نہیں ملے گا یہ بات سب کو کلیر ہونا چاہیے ایسی کوئی چیز ہے ہی نہیں توسامنے کیا آئےگی ۔ایک اور سوال پر انہوںنے کہاکہ وکیل کو ساتھ بٹھانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ نہیں معلوم کس چیز کی پوچھ گچھ ہورہی ہے‘ سیاستدان ہمیشہ جواب دیتے آئے ہیں ‘ جو اثاثے مشرف دور میں تھے آج بھی وہی ہیں‘ جتنی بار جے آئی ٹی بلائے گی میں آﺅں گا‘ حسن نواز کو سمن جاری ہوا تو وہ بھی پیش ہوں گے۔ جمعرات کو جوڈیشل اکیڈمی آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز نے کہا کہ جے آئی ٹی میں اپنے ساتھ وکیل لے جانے کی اجازت نہیں۔ نہیں معلوم کس چیز کی پوچھ گچھ ہورہی ہے۔ سیاستدان ہمیشہ سے جواب دیتے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو اثاثے مشرف دور میں تھے آج بھی وہی ہیں۔ جتنی بار جے آئی ٹی بلائے گی میں آﺅں گا حسن نواز کو سمن جاری ہوا تو وہ بھی پیش ہوں گے۔ پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وزیراعظم کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز کو(آج) جمعے کے روز طلب کر لیا۔ذر ائع کے مطابق حسن نواز کو گزشتہ روز جے آئی ٹی میں پیش ہونا تھا، لیکن طبیعت ناساز ہونے کے باعث وہ پیش نہیں ہو سکے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن نواز اب جمعے کے روز جے آئی ٹی کو اپنا بیان قلم بند کرائیں گے، جے آئی ٹی میں پیشی کےلیے حسن نواز برطانیہ سے پاکستان آئے ہیں ۔ جے آئی ٹی نے حسین نواز کو بھی (آج ) چوتھی بار طلب کیا ہے اور اس ضمن میں سمن جاری کر دئیے گئے ہیں ۔ حسین نواز جے آئی ٹی کو مطلوب متعلقہ دستاویزات پیش کریں گے۔ جوڈیشل اکیڈمی سے باہر آنے کے بعد حسین نواز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی نے مجھے دو گھنٹے انتظار بھی کروایا، وکیل کو ساتھ بٹھانے کی اجازت نہیں دی گئی، میں نے ہر سوال کا جواب دیا ہے لیکن وہ مطمئن ہوئے یا نہیں یہ آپ ان سے پوچھیں۔ انہوں نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے مجھے دوبارہ بلا لیا ہے تاہم ابھی سمن جاری نہیں کئے گئے، یہاں جس کو بھی، جب بھی بلایا جائے گا وہ پیش ہو گا۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ جب میں نے، میرے والد یا بہن بھائیوں نے کوئی جرم کیا ہی نہیں توپھر یہ لوگ ثابت کیا کریں گے؟ ہمارے خلاف کسی قسم کا کوئی ثبوت ہے نہیں نکلے گا۔ حسین نواز نے مزید کہا کہ اگر معاملہ قانون کے مطابق نہیں چلے گا تو سپریم کورٹ اور عوام کے سامنے جائیں گے، تاہم یہاں کسی کا رویہ ڈسکس کرنے نہیں آیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حسین شہید سہروردی سے لے کر آج تک ہمارے ساتھ یہی ہوتا چلا آ رہا ہے۔ وزیراعظم کے صاحبزادے نے مزید کہا کہ پنجاب کی ایک کہاوت ہے کہ لسی اور لڑائی کو جتنا بھی بڑھائیں اس کی انتہاءپر کوئی نہیں ہوتی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain