لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے قبل پنجاب کابینہ اور ن لیگی پارلیمانی پارٹی کا الگ الگ اجلاس آج وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت منعقد ہوں گے۔ دوسری جانب اپوزیشن بھی بجٹ اجلاس کو بھرپور ہنگامہ خیز بنانے کے لئے سرگرم۔ بجٹ اجلاس سے قبل مشاورت کرے گی۔ مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ اراکین کو بجٹ میں حکومت کی پالیسیوں اور فیصلوں کے حوالے سے اعتماد میں لیں گے جبکہ وزیراعلیٰ شہبازشریف کی زیرصدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں بجٹ 2017-18 کی باقاعدہ منظوری دی جائے گی۔ دوسری جانب بجٹ اجلاس میں شرکت کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بھی منعقد کیا جائے گا۔ اجلاس کی صدارت اپوزیشن لیڈر محمودالرشید کریں گے۔ اپوزیشن کی جانب سے بجٹ تقریر کے دوران حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اپوزیشن ارکان بجٹ تقریر کے دوران ”گونواز گو“ کے نعرے بھی لگوائیں گے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کے ڈائس کا بھی گھیراﺅ کیا جائے گا۔ بجٹ اجلاس سے قبل اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے احتجاجی حکمت عملی طے کریں گے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت آج 2017-18 کا بجٹ پیش کرے گی۔ اپوزیشن جماعتوں نے پنجاب اسمبلی میں ن لیگی حکومت کے آخری بجٹ کے موقع پر ایوان کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کا فیصلہ کرلیا۔ جس کے لئے اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے پیپلزپارٹی‘ ق لیگ‘ جماعت اسلامی اور دیگر اپوزیشن ارکان سے رابطوں کا آغاز کردیا ہے اور آج پنجاب اسمبلی کی بجٹ اجلاس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کا مشاورتی اجلاس بھی منعقد ہوگا جس میں احتجاج کے معاملات کو حتمی شکل دی جائے گی جبکہ اس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کی پارلیمانی پارٹیز کا الگ الگ اجلاس بھی منعقد ہوگالاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب کا مالی سال 2017-18ءکا بجٹ آج پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ بجٹ اجلاس کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ ایک ایس پی ، 4ڈی ایس پیز،10 ایس ایچ اوز اور 1200 سے زائد اہلکاروںکو تعینات کیا جائے گا۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے پنجاب اسمبلی کے چاروں اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کی جائے گی جبکہ ایلیٹ فورس کے جوانوں کو بھی تعینات یا جائے گا۔ ایلیٹ فورس کی گاڑیاں اسمبلی کے اطراف میں گشت کریں گی، پنجاب اسمبلی سے ملحقہ تمام اونچی عمارتوں پر سنائپرز کو تعینات کیا جائے گا تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوسکے، پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت کرنے والے مہمانوں کو خصوصی دعوت نامے جاری کردیئے گئے ہیں، کسی بھی اسمبلی کے ممبر اور مہمان کو بغیر سکیورٹی کلیئرنس اور چیکنگ کے داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔