لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف قانون دان اور سینٹ میں لیڈر آف اپوزیشن اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نہال ہاشمی کی زبان اور لہجہ وہی تھا جو نوازشریف کا ہے اور اگر موقع ملا تو نوازشریف انہیں سندھ کا آئندہ گورنر بنائیں گے۔ ایک نجی ٹی وی سے سوال جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ نوازشریف نے پہلے بھی سپریم کورٹ پر براہ راست حملہ کیا تھا اگرچہ برسوں پہلے بھی کچھ قربانی کے بکرے بنائے گئے تھے۔ جنہیں سزائیں بھی ملیں لیکن اسی دور کے چند وزیر آج بھی وفاقی وزیر ہیں۔ انہوں نے جنرل جہانگیر کرامت کو فارغ کیا۔ جنرل آصف نواز کے لئے مشکل پیدا کی، جنرل پرویز مشرف کو فارغ کیا جب کہ وہ بیرون ملک سے واپس پاکستان آ رہے تھے اور طیارے میں تھے۔ نوازشریف کے حکم پر کراچی ایئرپورٹ پر جنرل پرویز مشرف کا طیارہ اُڑنے نہ دیا گیا اور ہائی جیک کر لیا گیا۔ نوازشریف آج بھی پہلے عدالتی اداروں کو دبانے کی کوشش کریں گے۔ جو آج بھی جاری ہے۔ کامیابی نہ ہوئی تو براہ راست حملے کروائیں گے اور پھر کامیاب نہ ہوئے تو واپس سعودی عرب چلے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ جے آئی ٹی میں بعض ضروری ثبوت اور دستاویزات پیش کرتے ہیں جن سے لندن کے فلیٹ کی ملکیت ثابت ہو جائے گی۔ انہوں نے بھی کہا کہ زعیم قادری، صدیق الفاروق اور چودھری نثار علی خان نے لندن فلیٹس کی ملکیت کب اور کیسے ہوئی اس پر جو حقائق بیان کئے وہ حسین نواز کے موقف سے یکسر مختلف ہیں لیکن میرے خیال میں چودھری نثار علی کی شہرت یہ ہے کہ وہ اپنے بیان پر کھڑے رہتے ہیں۔ لہٰذا مستقبل قریب میں بے وقت رخصتی ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ ن لیگ پلاننگ کر رہی ہے، جے آئی ٹی ارکان سے متعلق خبر کی انکوائی کی جانی چاہئے تا کہ حقائق سامنے آ سکیں۔ جے آئی ٹی کو پبلک سماعت کرنا چاہئے تھی تا کہ عوام خود سب کچھ سنتے اور دیکھتے، یہ سماعت ان کیمرہ نہیں ہونی چاہئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا دفاع وکلاءکریں گے۔ عدالت کو اپنے ریمارکس میں سیسلین مافیا سے تشبیہ نہیں دینا چاہئے تھی۔ جے آئی ٹی ان سب حکومتی وزراءکو بھی بلا کر پوچھے جو پاناما کیس میں لندن فلیٹس کے حوالے سے جو بیانات دیتے رہے ان کے ثبوت کہاں ہیں۔ آئین کے تحت کوئی بھی شہری جے آئی ٹی انکوائری کی ریکارڈنگ حاصل کر سکتا ہے۔