لاہور (وقائع نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پانامہ جے آئی ٹی میں اب تک جو کچھ ہوا ہے اس کی بنیاد پر میرا تجزیہ ہے کہ کچھ نہیں ہوگا اور میں اپنے اس تجزےے پر خوش نہیں ہوں ۔موجودہ کرپٹ حکمرانوں نے ہمارے 100 لوگوں کو گولیوں سے چھلنی کیا ہے ۔14 بے گناہوں کی لاشیں گرائی ہیں ۔یہ حکمران عوامی تحریک کے کارکنوں کے قاتل ہیں ،ہم سے بڑھ کر کس کو خوشی ہو گی کہ انہیں پھانسی لگے،یہ جیل جائیں ،یہ نا اہل ہوں مگر موجودہ حالات یہ ہیںکہ سب کچھ خریدا جا چکا ہے ۔ یہ سب ڈرامہ اور قوم کےساتھ بھونڈا مذاق ہو رہا ہے اس میں سے کچھ بھی نہیں نکلے گا ۔صرف ن لیگ کی الیکشن کمپیئن کا ایجنڈا اور اسکا منشور تیار ہو رہا ہے ۔جے آئی ٹی میں پیش ہونیوالے کرداروں کو دینے کےلئے طہارت کے سر ٹیفکیٹ تیار ہو چکے ہیں،جس جس کو بری کرنا ہو گا اس اس کو طہارت کا سر ٹیفکیٹ دے کر بری کر دیا جائے گا۔جو لوگ سٹیک ہولڈر نہیں ہیں انکے اوپر کیچڑ ڈال دیا جائیگا تا کہ باغبان بھی خوش رہے اور صیاد بھی شاد رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مصر روانگی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی فرشتوں کی طرح بندکمرے میں بیٹھی ہے نہ ان کی کسی نے شکل دیکھی ہے اور نہ وہ کسی سے بات کرتے ہیں۔ بند کمرے میں بیانات ہوتے ہیں جونہ کسی نے سنے ہیں نہ دیکھے ہیں۔مخالف فریق اندر جا سکتا ہے نہ کسی کے وکیل اور نہ ہی میڈیا والوں کو اندر جانے کی اجازت ہے۔جے آئی ٹی ممبران اپنی زبان سے کسی کو کچھ نہیں بتاتے،اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ پیش ہونے والا اندر آرام کرتا ہے یا اسکے لئے ڈنر سرو کیا جاتا ہے۔جے آئی ٹی میں پیش ہونیوالے تین چار گھنٹے کے بعد باہر آتے ہیںجو سکرپٹ پہلے سے لکھا ہوا ہوتا ہے اس کے مطابق بیان دیتے ہیں ،یکطرفہ گفتگو ہوتی ہے اور میڈیا والوں کو سوال کرنے کی اجازت بھی نہیں ملتی۔ یہ سب ایک ڈرامہ ہو رہا ہے اور پوری قوم کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ جن لوگوں نے کل کو آنے والے فیصلے کے خلاف چیخنا، اعتراض کرنا اور بولنا تھا انکا مکو ٹھپ دیا گیا ہے۔