اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کمر درد کی شدید تکلیف کے باعث اپنی تمام تر مصروفیات کینسل کردیں، ڈاکٹروں نے وزیر داخلہ کو مکمل آرام کا مشورہ دیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کو گزشتہ کئی روز سے کمر درد کی شکایت تھی۔ تاہم گزشتہ روز دفتر میں سرکاری مصروفیات کی انجام دہی کے دوران درد کے شدت اختیار کرنے کے باعث وہ اپنی بقیہ مصروفیات ترک کرکے گھر چلے گئے۔ عارضے کے باعث انہوں نے اپنی تمام تر مصروفیات کینسل کر دیں۔ تاہم تجزیہ نگاروں کے مطابق پاناما ایشو اور جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد وزیراعظم اور وزیرداخلہ میں اختلافات بڑھ گئے ہیں اور ان کے کمر درد کو سیاسی قرار دے رہے ہیں۔ تاہم اس حوالے سے جلد حقائق سامنے آ جائیں گے۔ ادھر (ن) لیگی رہنماو¿ں نے بھی وزیرداخلہ کی تکلیف کو ڈرامہ قرار دے دیا ہے۔
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پانامہ کیس میں استعفیٰ کے لئے دباﺅ۔ رواں ہفتہ پارٹی سے نئے وزیراعظم کے لئے نام فائنل کر دیا جائیگا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے وزیراعظم کانام فائنل ہوتے ہی فارورڈ بلاک بنانے کے لئے لنگوٹ کس لئے ہیں، معلومات کے مطابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو آئینی ماہرین نے مشورہ دیاہے کہ انہیں اندازہ ہو چکا ہے سپریم کورٹ کسی صورت میں کلین چٹ نہیں دے گی۔ عدالتی احکامات کے بعد عہدہ سے مستعفی ہونے کا عوام پر اثر نہیں پڑیگا بلکہ الٹا عام انتخابات میں بھی غلط تاثر جائے گا۔ اپنے عدالتی فیصلہ سے قبل عہدہ سے استعفیٰ دیا جائے تو پھر عام انتخابات، 2018ءمیں الیکشن مہم میں بہتر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے آئینی ماہرین سے رائے طلب کی کہ اگر مقدمہ نیب یا ٹرائل کورٹ میں جاتا ہے تو پھر بھی استعفیٰ دینا پڑے گا۔ قانون دانوں نے کہا کہ نیب ٹرائل کورٹ سے عہدہ کی مزید ہزیمت ہو گی۔ اور اپوزیشن کے نعرہ کو تقویت ہو گی۔ سوموار اور منگل کو وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے بھی ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا مگر وفاقی وزیر داخلہ کی طبیعت ناسازی کے باعث ملاقات نہیں ہو پائی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ کے بھی اپنا ہوم ورک مکمل کر لیا ہے اور وہ نئے وزیراعظم کے لئے نام نامزدگی کے بعد اعلان کریں گے۔ وزریاعظم ہا¶س کے ذرائع کے مطابق نئے وزریاعظم کے لئے بیگم کلثوم نواز کی بیماری کے بعد تین ناموں پر قریب سے غور کیا جا رہا ہے جن میں سپیکر ایاز صادق، خرم دستگیر اور شاہد خاقان عباسی کے نام شامل ہیں۔ وزیراعظم ہا¶س کے ذارئع کے مطابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے مستعفی ہونے کے لئے حتمی فیصلہ کر لیا ہے بس اعلان ہونا باقی ہے۔ آئینی ماہرین کے مطابق رواں ہفتہ سپریم کورٹ میں مقدمہ کی سماعت کے بعد ہوا کے رخ کا تعین ہو جائے گا جس کے بعد اگلے ہفتہ حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔ تاہم وزریاعظم کے فیملی ذرائع کے مطابق محمد نواز شریف کو معلوم ہے کہ نئے وزیراعظم کی نامزدگی کے بعد اپنی پارٹی کو متحدہ کرنے کے لئے بھی پے در پے اقدامات کرنا ہونگے۔ اس حوالے سے انہوں نے ملک بھر سے ایم این اےز کے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کی فہرستیں بھی طلب کر لی ہیں تاکہ انہیں فنڈز جاری کر کے اعتماد کا ووٹ حاصل کیا جا سکے۔ سیاسی منظرنامے میں تیزی سے تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور پاکستان ایک بار پھر عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
فارورڈ بلاک