اسلام آباد (صباح نیوز)سینیٹ میں 37اراکین پارلیمینٹ پر کالعدم تنظیموں سے رابطوں کے الزامات کے معاملے پر تحریک التواءجمع کرا دی گئی ہے تحریک التواءکی زد میں آئی حکومتی جماعت کی طرف سے کروائی گئی ہے حکومت کیطرف سے کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر الزامات کی زد میں آنے والے ارکان پارلیمینٹ اور سینیٹ اور قومی اسمبلی تحاریک استحقاق بھی جمع کروا سکتے ہیں پیمرا کو وفاقی کابینہ نے معاملے کا نوٹس لینے اور کاروائی کی ہدایت کر دی ہے یہ بھی واضح کر دیا گیا ہے کہ کسی خفیہ ادارے کے سربراہ نے وزیر اعظم کو متزکرہ الزامات کی کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ امور کے اجلاس کی کارروائی کے دوران اس معاملے کے الزامات کی زد میں آئے سینیٹر جاوید عباسی نے اراکین کو آگاہ کیا کہ انہوں نے سینیٹ میں تحریک التواءجمع کروا دی ہے اس معاملے پر بات ہونا چاہیے اگر کسی کے حوالے سے الزامات درست ہیں تو کارروائی ہونی چاہیے حقائق کے منافی رپورٹ کا نوٹس لیا جائے وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چودھری نے بتایا کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی یہ معاملہ زیر غور آیا تھا میڈیا رپورٹ میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ آئی بی کے چیف نے اس قسم کی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی ہے جبکہ وزیر اعظم کو ایسی کوئی رپورٹ نہیں پیش کی گئی متعلقہ خفیہ ادارے کے سربراہ نے بھی واضح طور پر تردید کی ہے اس معاملے پر وفاقی کابینہ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پیمرا اس حوالے سے نوٹس لے گا اور کاروائی کو یقینی بنائے گا طلال چودھری نے کہا کہ الزامات کی زد میں آیا کوئی رکن پارلیمینٹ تحریک استحقاق بھی پیش کر سکتا ہے۔