تازہ تر ین

غلیظ زبان ہم نہیں مریم نواز کا موٹو گینگ استعمال کرتا ہے، عمران خان

اسلام آباد ، لاہور (خبر نگار خصوصی ، وقائع نگار) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ میری تنقید کا مقصد الیکشن کمیشن کو نیچا دکھانا نہیں تھا،126دن کے دھرنے کا مقصد بھی شفاف الیکشن تھا،جس طرح بھارت میں الیکشن کمیشن کا
ہمارے ملک میں بھی اسی طرح کا احترام ہونا چاہیے، توہین عدالت کیس ختم ہونے پر مجھے خوشی ہے،اپوزیشن تنقید اس لیے کرتی ہے کہ حکومت اصلاح کرے، کسی نے گندی زبان دیکھنی ہے تومریم نواز کے موٹو گینگ کی زبان سنیں،میں چوری کرنے والے کے خلاف بولتا ہوں میں نے کبھی ایسی غلیظ زبان استعمال نہیں کی جیسی مریم صفدر کا موٹو گینگ کرتا ہے،شفاف الیکشن جمہوریت کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے۔جمعرات کوعمران خان نے الیکشن کمیشن میں پیشی کے بعد میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت کیس ختم ہونے پر مجھے خوشی ہے،الیکشن کمیشن پر تنقید ذاتی نہیں تھی،1970کے علاوہ سارے الیکشن متنازع ہوئے، اس لیے میں نے چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا،تاکہ اگلا الیکشن ٹھیک ہو،میرا مقصد الیکشن کمیشن کو نیچا دکھانا نہیں تھا،انہوں نے کہا کہ میری تنقید کامقصد کسی کو برا بلا کہنا بھی نہیں تھا،عمران خان نے کہا جس طرح بھارت میں الیکشن کمیشن کا احترام ہے ہمارے ملک میں بھی اسی طرح کا احترام ہونا چاہیے،بھارت میں 50کروڑ لوگ ووٹ ڈالتے ہیں لیکن جوہارتا ہے وہ اپنی ہار کو مانتا ہے،اپوزیشن تنقید اس لیے کرتی ہے کہ حکومت اصلاح کرے،انہوں نے کہا کہ کسی نے گندی زبان دیکھنی ہے تو مریم نواز کے موٹو گینگ کی زبان سنیں،میں صرف اور صرف چوری کرنے والے کے خلاف بولتا ہوں میں نے کبھی ایسی غلیظ زبان استعمال نہیں کی جیسی مریم صفدر کا موٹو گینگ کرتا ہے،شفاف الیکشن جمہوریت کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے،126دن کے دھرنے کا مقصد بھی شفاف الیکشن تھا، انہوں نے کہا کہ امید رکھتا ہوں کہ الیکشن کمیشن وہ الیکشن کرائے جس کے لیے ساری قوم ترسی ہوئی ہے،انہوں نے کہا کہ21برس سے سیاسی جدوجہد کر رہاہوں،جرائم پیشہ افرادکی طرح نوٹس جاری کیا گیا جس کا دکھ ہوا، میں آج تک کسی پر ذاتی تنقید یا کسی کے خلاف گندی گفتگونہیںکی۔ عمران خان نے کہاکہ ممبر شپ سے پہلی بار ہر کارکن کی معلومات ہمارے پاس اکٹھی ہو جائیں گی، جہاں ٹکٹ دینے میں مشکل پیش آئی کارکنوں سے مشورہ لیں گے، اسی ممبر شپ پر انٹرا پارٹی انتخابات بھی کرائے جائیں گے، اقتدار میں آ کر پی ٹی آئی غربت کے خاتمے کے لیے پالیسیاں بنائے گی، حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے، ہم نوجوانوں کو قرضے دیں گے، ان خیالات کااظہار چیئرمین عمران خان نے ایوان اقبال لاہورمیں نیشنل ممبر شپ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات شفقت محمود ، وسطی پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان ، اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید، جنرل سیکرٹری وسطی پنجاب شوکت بھٹی، سنٹرل پنجاب کے ممبر شپ کوآرڈی نیٹر سہیل ظفر چیمہ، جمشیداقبال چیمہ ، اعجاز چوہدری، ایم پی ایز سعدیہ سہیل ، نبیلہ حاکم علی، ثوبیہ کمال، راحیلہ مہدی، علی امتیاز وڑائچ ، مہر واجد عظیم ، رانا ندیم ، یامین ٹیپو، منشاءسندھو، ثانیہ کامران ، سارا احمد، نذیر چوہان ، سنیہ ساجد سمیت دیگر بھی تھے۔ عمران خان کا کہنا تھاکہ ہمارے نئے پاکستان میں چھوٹے طبقے کے لیے پالیسیاں ہوں گی، ہمیں یہ پتہ ہی نہیں کہ آصف زرداری کتنا ٹیکس دیتے ہیں، نوازشریف نے ماضی میں پانچ ہزار روپے ٹیکس دیاتھا، (ن) لیگ کی حکومت سے پہلے پاکستان ہر فرد پر 35 ہزار کاقرضہ تھا ، (ن) لیگ موجودہ حکومت میں آج ہر پاکستان ایک لاکھ بیس ہزار روپے کا مقروض ہو چکا ہے ، ہم عدالتی، معاشی اور تعلیمی انصاف لے کر آئیں گے، تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین نے کہاکہ پی ٹی آئی الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہے، ممبر شپ مہم ہماری انتخابی مہم کا حصہ ہے، ہم (ن) لیگ کو الیکشن لڑ کر دکھائیں گے کہ الیکشن کیسے لڑتے ہیں، ہم اگلے انتخابات میں لاہور شہر کو فتح کریں گے، میں نے اور عمران خان نے زندگی میں کوئی ایسا کام نہیں کیا جس پر شرمندہ ہونا پڑے، عنقریب حق پر فیصلہ ہو گا۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain