ملتان (سپیشل رپورٹر) حضرت بہاءالدین زکریا ملتانیؒ کے عرس کی تقریبات کے دوران جاری زکریا کانفرنس کی پہلی نشست سے خطاب کرتے ہوئے مخدوم مرید حسین قریشی نے اپنے بھائی سجادہ نشین شاہ محمود قریشی پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔ انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی 7افراد کا قاتل ہے میں نے جب بھی اس سے اپنا حق مانگا اس نے ایک لاش تحفہ میں دے دی جبکہ میں 20 سال سے گدی کا حساب مانگ رہا ہوں اور اب اپنا حق لے کر رہوں گا۔ مجھے عرس کی تقریبات میں شرکت سے روکنے کے لئے قتل کی دھمکیاں دی گئیں مگر میں کسی سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔ شاہ محمود قریشی نے سیاست کی خاطر خاندان کا نام ڈبو دیا مگر اب ان کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ انہیں عمران خان چاہیے یا ایمان، انہوں نے کہا کہ میں اب بتاﺅں گا کہ آپ کے پاس زمینیں کہاں سے آئیں میں والد کی وفات سے اب تک کا حساب لوں گا۔ شاہ محمود آپ کو لوگ قبروں کا سوداگر کہتے ہیں۔ آپ سندھ میں جا کر میرے قائد آصف علی زرداری پر تنقید کرتے ہو میں بھی یہاں کھڑا ہو کر عمران خان پر تنقید کرسکتا ہوں۔ عمران خان کو قلندر کے دربار پر داخلہ نصیب نہیں ہوا آپ نے عمران خان کو دربار بہاءالدین زکریا پر کیوں نہیں بلایا۔ مرید حسین قریشی نے مزید کہا کہ غوث پاک کا مزار روحانیت کی جگہ تھی شاہ محمود قریشی نے اسے عمران خان کی سیاست کی نذر کردیا ہے۔ شاہ محمود قریشی خاندان کے لئے بدنامی کا باعث بنے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ شاہ محمود نے میری جائیداد کا حصہ کھایا اس لئے شاہ محمود کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ شاہ محمود سیاست کے نام پر خاندان اور درگاہ کو بدنام کررہے ہیں آپ میرے والد مخدوم سجاد حسین قریشی کے منصب پر بیٹھ کر اسے خراب نہ کریں میں جب بھی پولیس کے پاس گیا کسی نے میری نہیں سنی۔ واضح رہے کہ جب مرید حسین قریشی نے شاہ محمود کو مخاطب کرتے کہا کہ آپ دربار پر سیاست کر رہے ہیں تو پھر مخدوم شاہ محمود نے اتنا کہا کہ ایسا نہیں ہے۔
مرید حسین قریشی