تازہ تر ین

مبینہ زیریلی لسی سے متاثرہ خاندان کے مزید 6 افراد چل بسے، تعداد 8 ہو گئی

ڈیرہ غازیخان (بیورو رپورٹ) تھانہ کندائی کے علاقہ موضع والوٹ میں زہریلی لسی پینے سے ایک ہی خاندان کے8افراد جاں بحق ،مرنے والوں میں 3بھائی ،ماں بےٹا اورمیاں بیوی شامل ہیں ،نشتر ہسپتال ملتان اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈےرہ غازی میں 8افرادکی حالت انتہائی تشوےشناک بتائی جاتی ہے ، ڈی سی راجن ور،اے سی راجن پور ،اے سی علی پور ،ڈی ایس پی علی پور ،ای ڈی او ہیلتھ مظفرگڑھ ،ڈی ایچ او مظفرگڑھ ،پولیس کی بھاری نفری،راجن پوراور مظفرگڑھ سے محکمہ صحت کی ٹےمیں اور ریسکیو 1122کی ٹےمیں دریا پار کچہ کے علاقہ میں پہنچ گئیں ،6لاشوں کو دیکھ کر علاقہ میں صف ماتم بچھ گےا تفصیل کے مطابق تحصیل علی پور کے تھانہ کندائی کے دریا پار کچہ کے علاقہ موضع والوٹ کی بستی لاشاری میں مورخہ 24-10-17کو صبح ایک ہی خاندان کے 16افراد نے دوپہر کو زہریلی لسی پی ،لسی کے پینے سے تمام افراد کی حالت بگڑتی چلی گئی جنہیں کسی ہسپتال میں لے جانے کے بجائے دیسی ٹوٹکوں سے علاج شروع کر دیا گےا جنہیںگزشتہ روز مورخہ 25اکتوبر کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال راجن پور اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈےرہ غازی خان داخل کرادیا گےا تھا لیکن انتہائی تشوےشناک حالت کے پیش نظر ڈاکٹرزنے تمام مریضوں کو نشتر ہسپتال ملتان ریفر کر دیا جہاں رات 10بجے زندگی موت کی کشمکش کے بعد 5افراد 18سالہ امجد ،30سالہ نذیر احمد ولد محمد اکرم،حفیظاں مائی زوجہ نذیر احمد،6سالہ سیف اللہ ولد مجیب اللہ اور5سالہ شہبا زاحمد ولد نذیر احمدنے دم توڑ دےا جبکہ لسی پینے والے چھٹے متاثرہ لڑکے 12سالہ عبدالرشید ولد محمد اکرم ،9سالہ شہزاد ولد نذیر احمد اور رفیعہ مائی زوجہ مجیب اللہ نے نشتر ہسپتال ملتان میں دم توڑ دےا اس طرح مرنے والوں کی تعداد8ہو گئی جبکہ باقی زہریلی لسی پینے والے متاثرہ افراد شفیعہ مائی زوجہ کبیر احمد ،نسرین مائی ،کلثوم مائی ،سسی مائی دختران کبےر احمد ،شملا ولد عبدالحمید ربنواز ولد غلام نازک اور ثمیرا بی بی دختر مجیب اللہ نشتر ہسپتال ملتان میںداخل ہیں جہاں ان کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے ،ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ اطلاع ملنے پر ڈی سی راجن پور ،اے سی راجن پورمحمد شاہد ،اے سی علی پورعمران شمس ،ڈی ایس پی علی پور منور حسےن بزدار ،ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر شاہد حسےن مگسی ،ڈی ایچ او مظفرگڑھ ڈاکٹر محمد اقبال مکول ،راجن پور اور مظفرگڑھ سے محکمہ صحت کی ٹےمیں ،ریسکیو 1122کی ٹیمیں اور ایس ایچ او تھانہ کندائی ناظم حسےن گورمانی ،چیئرمین یونین کونسل لنگرواہ میاں ظفرحمید پتافی ،سردار فخر جہان خان لاشاری و دےگر دریا پار کچہ کے علاقہ میں پہنچ گئے ،جہاں پر پولیس کی نگرانی میں ڈپٹی ڈی ایچ او علی پور ڈاکٹر غلام پنجتن نے لاشوں کا پوسٹمارٹم شروع کر دیا ہے تاکہ اصل حقائق تک پہنچا جا سکے ،ڈی ایس پی علی پور منور حسےن بزدار نے صحافےوں کو بتاےا کہ متاثرین کوقے آنا شروع ہوئی تو انہوں نے اندازہ لگاےا کہ شاید لسی پینے سے یہ قے شروع ہو ئی ہے اور شاید لسی میں چھپکلی گر کر مر گئی تھی جو لسی بناتے وقت گرےنڈ ہو چکی تھی اصل حقائق پوسٹمارٹم کی رپوٹ آنے کے بعد معلوم ہو سکیں گے ۔ پولیس نے متاثرہ افراد کے سربراہ محمد اکرم کا ابتدائی بیان حاصل کرکے تحقیقات شروع کردی۔ زہریلی لسی پینے سے مرنے والوں کے ورثاءکے غم میں برابر کے شریک ہیں ،حکومت نشتر ہسپتال ملتان میںزیر علاج متاثرےن پر بھر پور توجہ دے اور متاثرہ خاندانوں کی مالی امدا د کی جائے ،ان خیالات کا اظہار سابق صوبائی پارلیمانی سیکرٹری مخدوم سید محمد قائم علی شمسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے موقع پر پہنچ کر متاثرہ خاندان سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ مصےبت کی اس گھڑی میں ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں ،تحصیل علی پور دریا پار کچہ کے علاقہ کی آبادی 50ہزار کے لگ بھگ ہے لیکن قریب قریب کوئی بھی ہسپتال نہیں ہے۔ عوامی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ لسی میں چھپکلی گرنے سے اتنی زیادہ تعداد میں اموات کیسے ممکن ہے ،کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ پولیس کو ہر زاویہ سے تفتےش کرنا ہو گی کہ کسی نے خاندانی رنجش کی بناءپر کہیں زہر تو نہیں ملا دیا جس کی وجہ سے 8افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔مظفرگڑھ، سیت پور سے تحصیل رپورٹر، نمائندہ خبریں کے مطابق سرکل علی پور کے تھانہ کندائی کے علاقہ موضع والوٹ کی بستی لاشاری میں مبینہ زہریلی لسی پینے سے مرنے والے تےن افراد محمد امجد ،نذیر احمد اور 6سالہ بچے سیف اللہ کی پوسٹمارٹم کے بعد نماز جنازہ ادا کر دی گئی جس میں ڈی ایس پی علی پو رمنور حسےن بزدار ،اسسٹنٹ کمشنر علی پور عمران شمس ،اسسٹنٹ کمشنر راجن پور محمد شاہد ،ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر غلام پنجتن ،رانا عبدالولی ،سردار فخر جہان خان لاشاری ،میاں ظفرحمید پتافی ،حاجی اقبال سعیدی ،حاجی الٰہی بخش لاشاری ،میاں سکندر حےات قانونگو ،میاں غلام نازک پٹواری ،حاجی نواب خان لاشاری ،ایس ایچ او تھانہ کندائی ناظم حسےن گورمانی سمےت سینکڑوں افراد نے شرکت کی تاحال باقی لاشیں آبائی گاو¿ں موضع والوٹ نہ پہنچی ہیں۔حاجی محمد اقبال سعیدی لاشاری کونسلر نے شک ظاہر کیا کہ خاندانی دشمنی اور مخالفتوں کی وجہ سے بھی کسی مخالف نے لسی میں زہر ملا دیا ہو یہ المناک واقعہ تحقےق طلب ہے۔
زہریلی لسی


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain