تازہ تر ین

فوج کو درمیان میں لانیوالے کیا چاہتے ہیں؟خفیہ حمایت کا پیغام کس نے بھیجوایا؟ علامہ خادم حسین رضوی کے“خبریں“ کو انٹر ویو میں اہم انکشافات

اسلام آباد(امتیاز احمد بٹ)تحریک لبیک پاکستان کے امیر علامہ خادم حسین رضوی نے کہا ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ تک دھرنا ختم نہیں ہو گا۔ زاہد حامدملوث نہیںتو اصل مجرموں کے چہروں سے نقاب ہٹانے میں کردار ادا کرے ۔ فوج پاکستان ،اسلام اور عقیدہ ختم نبوت کی محافظ ہے قومی ادارے کو بیچ میں لانے والوں کے مقاصد پورے نہیں ہوں گے ۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو سینیٹ سے مستعفیٰ ہونا چاہیے دھرنے کی کامیابی کیلئے کوئی پارٹی یا فرد فنڈز،چندہ یا مالی امداد نہیں دے رہا دھرنے کے شرکاءکاراستہ،خوراک اور پانی کی بندش کا حکم دینے والے کونسی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں ہمارا کوئی ذاتی یا سیاسی ایجنڈا نہیںناموس رسالت ہمارااولین مقصد ہے کسی دینی و مذہبی جماعت نے کھل کر حمایت نہیں کی جماعت اسلامی کا ایک نمائندہ پارٹی کی طرف سے حمایت کا پیغام لے کر آیا تاہم مولانا فضل الرحمن اس معاملے میں (ن)لیگ کے ساتھ کھڑے ہیں وہ اس حکومتی پارٹی کے اتحادی ہیں جن کے دور حکومت میں ہمارے بنیادی عقیدے وایمان پر حملہ ہوا ہے 2018کے عام انتخابات میں بھر پور حصہ لیں گے ملک کے سافٹ امیج کے ٹھیکیداروں نے اس وقت قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کو امریکہ کے حوالے کرتے وقت اپنی عزت و غیرت کا خیال کیوں نہ رکھا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے” خبریں”کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ تک بات چیت یا مذاکرات بے سود ہیں بات چیت کیلئے وزیر قانون کا استعفیٰ شرط اول ہے استعفیٰ کے بغیر دھرنے کے خاتمے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتااپنے مشن کی تکمیل تک واپسی کا سوچ بھی نہیں سکتے۔دھرنے کے خاتمے کے لیے فوج کو بلانے کے مشورے دینے والے اپنی اداﺅں پر غور کرئیں ۔ “ملک کی دینی ومذہبی جماعتوں نے دھرنے کا ساتھ دینے کے لیے خفیہ یا اعلانیہ رابطہ کیا؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی دینی یا مذہبی جماعت نے خفیہ رابطہ نہیں کیااور نہ ہی کھل کر حمایت کی ۔مفتی محمودمرحوم کے جانشین مولانا فضل الرحمن ہمارے ساتھ نہیں لاہور اور پشاور کے ضمنی انتخابات میں (ن) لیگ کے ساتھ کھڑے تھے اور اب بھی اسی جماعت کے اتحادی ہیں جس جماعت کے وزیر قانو ن نے حلف ناموں کے مسودوں میں ترامیم کیں تھیں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی طرف سے حمایت کاخفیہ پیغام ملا ۔مگر اصل حمایت تب ہو گی کہ وہ سینیٹ کی رکنیت سے مستعفیٰ ہو کر کھل کر حمایت کریں ۔دھرنے کے خاتمے کے لیے فوج بلانے کے سوال پر علامہ خادم حسین رضوی نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ فوج قومی ادارہ ہے ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی محافظ ہے ایک اصولی موقف کے لیے احتجاج کرنے والوں کے خلاف فوج کو بلانے کے مشورے دینے والے کس کی خدمت کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ راستوں کی بندش پردرس دینے والے آج دھرنے کے شرکاءکے راستے بند کر کے خوراک اور پانی کی بوند بوند کے لیے ترسانا چاہتے ہیںایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دھرنے سے ملک کا سافٹ امیج متاثر نہیں ہو رہا بلکہ ملک کا اصل چہرہ روشن ہو رہا ہے کیونکہ پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر قائم ہوا تھا 70سال گزر گئے اس ملک میں اسلام نافذ نہیں ہو سکا ملک کے امیج کو سب سے زیادہ نقصان مشرف نے پہنچایاعافیہ صدیقی کو امریکہ کے حوالے کرنے والے ہمیں ساف امیج کا درس نہ دیں ۔مالی امداد،چندہ یا فنڈز کی فراہمی کہاں سے ہوتی ہے اس سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ اپنی مدد آپ کے تحت دھرنے کے شرکاءاشیاءخوردونوش کا اہتمام کر رہے ہیں کسی پارٹی یا ادارے یا فرد کی طرف سے کوئی مالی امداد نہیں ملتی۔2018کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان ملک بھر میں اپنے امیدوار کھڑے کرے گی اور انتخابات میں پوری تیاری کے ساتھ حصہ لے گی ہماری جماعت الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے ضمنی انتخابات میں ہمارے امیدوار حصہ لے چکے ہیںامید ہے کہ آمدہ انتخابات میں پاکستان کی اکثریت کھل کر ہماری جماعت کی حمایت کرے گی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain