وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کی شدید مذمت۔ انہوں نے کہا کہپاکستانی عوام میں امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے۔ امریکی صدر کی طرف سے امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے عمل سے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے مذہبی احساسات و جذبات بری طرح مجروح ہوئے ہیں۔امریکہ کے اس اقدام سے امن کی کوششوں کو آگے بڑھانے کی بجائے ایک مرتبہ پھر شدید ددھچکا لگا ہے اورفلسطینی عوام کو ایک بار پھر دھوکہ دیا گیا ہے۔ ان کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے نے فلسطینی عوام کے امریکہ پر عدم اعتمادمیں بھی مزید اضافہ ہوا ہے۔امریکہ کی نا قابل یقین اور غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں نے تنازعہ کے دو ریاستی حل تلاش کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ تنازعہ کے حل کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے اقدا م پر عالمی برادری کا غم و غصہ بالکل جائز ہے اور عالمی برادری اس غصے کے لئے حق بجانب ہے۔امریکہ کے اس قدام نے پرانے زخموں کو دوبارہ کھول دیا ہے اور مشرق وسطی کو ایک بار پھر بے یقینی اور افراتفری کی صورتحال سے دو چارکر دیا ہے۔عالمی برادری ایسی تنگ نظری کی پالیسیوں کو برداشت نہیں کر سکتی جو عوام کی توہین کا باعث ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد اور عالمی برادری کی رائے کے مطابق فلسطینیوں کو آزاد خود مختاد ریاست کا حق حاصل ہے۔ٹرمپ انتظامیہ قیام امن کی کوششوں کو مزید آگے لے کر جانے کی بجائے علاقائی صورتحال کو مزید پیچیدہ بنارہی ہے۔امریکہ کی ان پالسیوں کے باعث عالمی امن کے قیام اور مشرق وسطی میں امن کے استحکام میں منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستانی حکومت اور عوام فلسطین کیلئے ہر سطح پر ہرممکن تعان جاری رکھیں گے۔جبکہ ٹرمپ انتظامیہ کی تازہ ترین پالیسی کے اعلان پر او آئی سی کی سطح پر اجتماعی ردعمل کی ضرورت ہے۔