
Yearly Archives: 2017


تفریحی ٹیکس …. حکومتی فیصلہ پر عوام آگ بگولہ
لاہور (خصوصی رپورٹ) محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب نے صوبہ بھر کے سینماﺅں پر پھر سے انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے ایکسائز حکام نے سینما مالکان سے تفریحی ٹیکس کی وصولی کیلئے نوٹس جاری کر دیئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ تفریحی ٹیکس ادا کریں اور اپنا ریکارڈ مرتب کریں۔ ایکسائز حکام نے سینما مالکان کو 2سال کیلئے تفریحی ٹیکس کی چھوٹ دی تھی جس کی مدت یکم جنوری کو ختم ہوگئی۔ واضح رہے سینما مالکان سے پہلے 65فیصد تفریحی ٹیکس وصول کیا جاتا تھا‘ فلمی بحران پر سینما مالکان سے 20فیصد ٹیکس لینے کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد حکومت نے 2سال سے سینما مالکان کو ٹیکس معاف کر دیا تھا۔ ایکسائز حکام کے مطابق ابھی تک انہیں حکومت کی جانب سے کسی قسم کی ہدایات موصول نہیں ہوئیں کہ سینما مالکان سے تفریحی ٹیکس وصول نہ کیا جائے۔ حکومت جو فیصلہ کرے گی اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

ق لیگ میں مشاہد حسین سید کا 15 سالہ ” سنہرا “ دور فتح
اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین کی جانب سے قومی اسمبلی کے رکن طارق بشیر چیمہ کو پارٹی کا مرکزی سیکرٹری جنرل مقرر کئے جانے کے بعد مشاہد حسین سید کا پارٹی میں 15 سالہ سنہری دور اختتام پذیر ہوگیا ہے۔ پچھلے 15 سال کے دوران مشاہد حسین سید نے پارٹی کو زندہ رکھا۔ ق لیگ میں ان کا پروایکٹو رول رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق 21 اکتوبر کو ق لیگ کی مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس میں مشاہد حسین سید کو پارٹی کا سیکرٹری جنرل نہیں بنایا گیا بلکہ مرکزی سیکرٹری جنرل کا منصب خالی رکھا گیا۔ پارٹی کی اعلی قیادت نے بوجوہ مشاہد حسین سید کو پارٹی کا مرکزی سیکرٹری جنرل نہیں بنایا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق کافی عرصہ قبل چودھری برادران اور مشاہد حسین سید کے درمیان فاصلے پیدا ہوگئے تھے۔ مشاہد حسین سید نے پارٹی میں پروایکٹو کردار ادا کرنے کی بجائے اپنی تمام تر توجہ پاک چائنہ انسٹی ٹیوٹ پر مرکوز کر دی تھی اور وہ عملا ریاست سے الگ ہوگئے تھے۔ انہوں نے چودھری برادران سے سالہا سال کی رفاقت کو نہ چھوڑا۔ مشاہد حسین سید کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ وزیراعظم نوازشریف کے بارے میں اپنے دل میں نرم گوشہ رکھتے ہیں وہ پارٹی پالیسی کو نظرانداز کر کے کشمیر کاز کیلئے بیرون ملک خصوصی ایلچی بن کر رہ گئے۔ پارٹی میں ہارڈ لائنرز انکی ان سرگرمیوں سے نالاں بھی تھے لیکن مشاہد حسین سید نے چودھری برادران سے تعلقات کار قائم رکھے۔

ڈالر گرل کی ایک اور کورٹ واک …. سیلفیاں بھی بنوائیں
کراچی (خصوصی رپورٹ) ماڈل ایان سندھ ہائیکورٹ پہنچی‘ ماڈل ایان نے ای سی ایل سے نام فوری نکالنے کے لئے درخواست دائر کر دی ہے۔ عدالتی عملے نے ایان سے کہا کہ اپنا شناختی کار دے دیں۔ ایان نے کہا کہ میرے پاس شناختی کار نہیں ہے۔ پاسپورٹ چلے گا۔
ایان

بھارتی آرمی چیف نے پاکستان اور چین سے بیک وقت جنگ کا عندیہ دیدیا …. عسکری حلقوں میں ہلچل
کراچی (خصوصی رپورٹ)بھارت کے نئے آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ بھارتی فوج پاکستان اور چین کے خلاف دونوںمحاذوں پر بیک وقت جنگ کے لئے تیار ہے لیکن انہوں نے بیجنگ کے ساتھ محاذ آرائی نہیں بلکہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ بھارتی آرمی چیف کے یہ ریمارکس بیجنگ کی طرف سے بھارت کے 5000 کلومیٹر فاصلے تک مار کرنے والے اگنی 5 میزائل کے تجربے پر اعتراض کے بعد سامنے آئے،بھارتی دعوی ہے کہ اس میزائل کی رینج پورے چین تک ہے۔جنرل بپن کا کہنا تھا کہ فوج کا مقصد سرحدوں پر امن و سکون کو برقرار رکھنا ہے لیکن اگر ضرورت پڑی تو وہ طاقت کا مظاہرہ کرنے سے بھی نہیں ہچکچائے گی۔

جنرل (ر) راحیل شریف کمانڈر انچیف مقرر ، نوٹیفکیشن جاری
ریاض (خصوصی رپورٹ) سابق آرمی چیف جنرل راحیل سریف کو دہشت گردوں کے خلاف 39 اسلامی ممالک کے اتحاد اسلامک ملٹری الائنس ٹو فائیٹ ٹیررازم کا کمانڈر انچیف مقرر کردیا گیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر جاری اطلاعات کے مطابق 15 دسمبر 2015ءکو قائم کئے گئے اس قومی اتحاد کے بانی پرنس محمد بن سلمان السعود ہین اس فوجی اتحاد کا ہیڈ کوارٹر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں قائم کیا گیا ہے ۔ یہ قومی اتحاد افریقہ‘ جنوبی ایشیاءاور مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کے خلاف کام کرے گا، جب یہ اتحاد قائم کیا گیا تو اس کے رکن ممالک کی تعداد 34 تھی جو اب بڑھ کر 39 ہوگئی ہے یاد رہے کہ چند روز قبل سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف خصوصی طیارے میں سعودی عرب روانہ ہوئے تھے۔ جہاں انہوں نے سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی تھی جس کے بعد یہ اطلاعات تھیں کہ جنرل راحیل شریف کو 39 ملکی اسلامی فوجی اتحاد کا دفاعی مشیر مقرر کیا جارہا ہے۔ تاہم اب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جنرل راحیل شریف کو فوجی اتحاد کا کمانڈر انچیف مقرر کیا گیا ہے جس کا باقاعدہ اعلان ایک دو روز تک متوقع ہے۔

حکومت نے فضل الرحمن کو جھنڈی کرا دی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن جو حکومت کے اتحادی بھی ہیں‘ مسلم لیگ ن اور پی پی میں اختلافات کو کیش کرانے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ حکومت کی طرف سے سردمہری کا مظاہرہ کیا گیا۔ انگریزی اخبار ایکسپریس ٹربیون کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو پیشکش کی تھی کہ وہ پی پی کو منانے کے لئے تیار ہیں لیکن مسلم لیگی قیادت کی اکثریت نے انہیں یہ مشن سونپنے سے صاف انکار کردیا۔ اخبار نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ مسلم لیگ ن کو علم تھا کہ مولانا فضل الرحمن اس مشن کے بدلے حکومت سے بے شمار مراعات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ وہ ایسی مراعات ہیں جو حکومت کے لئے قابل قبول نہیں۔ یہ کے پی کے میں مولانا کی پارٹی کے مفادات کے بارے میں تھیں۔ مولانا فضل الرحمن قبائلی علاقوں میں ملازمتوں پر نظریں جمائے بیٹھے ہیں۔ ترقیاتی سرگرمیوں کے نام پر بھاری فنڈز بھی مانگ رہے ہیں۔ سرکاری محکموں بشمول وزارتوں کے اہم عہدوں پر اپنے لوگوں کو رکھوانا چاہتے ہیں۔ وزارت مذہبی امور میں عمرہ آپریٹروں کے لئے لمبا چوڑا کوٹہ حاصل کرنے کے چکر میں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم حکومت کے ساتھ ہیں‘ حکومت کی حمایت کرتے ہیں لیکن حکومت بھرپور طریقے سے ہماری حمایت نہیں کرتی۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک وفاقی وزیر نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ مولانا اپنے حصہ سے زیادہ مانگ رہے ہیں۔ ان کی توقعات سب سے زیادہ ہیں۔ حکومت کے اندرونی ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے 27 دسمبر سے قبل آصف زرداری اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے ملاقات کی اور یقین دلایا کہ وہ کراچی کی صورتحال کے تناظر میں پی پی کے لئے مراعات حاصل کرنے میں مدد کرنے کو تیار ہیں۔ یہ معاملہ بعدازاں وزیراعظم کے ساتھ ان کی ملاقات میں زیربحث آیا اور مولانا نے وزیراعظم کو زرداری کی طرف سے مفاہمتی پیغام پہنچایا۔ ان کا خیال تھا کہ دونوں پارٹیوں میں بیک ڈور رابطوں کا سلسلہ چل نکلے مگر اس کے برعکس حکومت کی طرف سے انہیں یہ جواب ملا کہ جہاں تک کراچی کے حالات کا تعلق ہے اس ضمن میں کسی قسم کی رورعایت نہیں برتی جاسکتی اور یہ کہ حکومت اور سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کراچی میں دہشت گردی سے نمٹنے کے مسئلہ پر ایک پیج پر ہیں۔ مولانا فضل الرحمن ثالث بننا چاہتے تھے مگر کامیاب نہ ہوسکے۔ بعدازاں انہوں نے تمام باتوں کی تردید کی۔

جنرل(ر) طارق کی سول کپڑوں میں عمران خان سے ملاقات ہوئی, اہم ترین خبر
ملتان (آئی این پی)سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ( ن) کی حکومت کمزور ہے جب انہوں نے سینیٹر پرویز رشید اور مشاہداللہ خان کو دبا ﺅ میں آکر ہٹا دیا ہے تو میں نے تو سارا بھانڈا پھوڑ دیا ہے مجھے کہاں لیں گے ان باتوں کے بعد تو میں نے راستہ ہی بند کردیا ہے، 2018کا الیکشن ضرور لڑوں گا،نوازشریف نے کبھی بھی مجھے خوش ہوکے پارٹی ٹکٹ نہیں دیا،عمران خان نے جولائی سے ستمبر کے درمیان الیکشن کی تیاری شروع کردی تھی اور کہتے تھے کہ ٹیکنوکریٹس وزراءہونے چاہیے،اسد عمر،عارف علوی،شفقت محمود اور شیریں مزاری عمران خان کے فیصلوں سے خوش نہیںتھے۔وہ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے 2014میں کہا تھا کہ ٹیکنوکریٹس وزراءہونے چاہیں اور انہوں نے جولائی سے ستمبر کے درمیان الیکشن کی تیاری بھی شروع کردی تھی،عمران خان یہ باتیں اعلانیہ کرتے تھے قومی لیڈر کو ایسی بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔جاوید ہاشمی نے کہاکہ عمران خان کے بیانات پر میں نے کہا کہ مارشل لاءلگ جائے گا پھر عمران خان نے کہاکہ نہیں مارشل لاءنہیں لگے گا،اسد عمر،عارف علوی،شفقت محمود اور شیریں مزاری عمران کے فیصلوں سے خوش نہیں تھے۔انہوں نے کہاکہ ہماری میٹنگ جہانگیر ترین کے گھر پر ہوتی تھی،جہانگیر ترین نے بھی کہا تھا کہ زیادہ آگے نہیں بڑھنا چاہیے اور پارٹی کے زیادہ تر رہنما مجھ سے متفق تھے،جہانگیر ترین نے پارلیمنٹ جانے سے انکار کیا تھا۔جاوید ہاشمی نے کہا عمران خان نے دھرنے کے دوران آگے نہ جانے کا فیصلہ مان لیا تھا مگر اچانک جہانگیر ترین کے پیغام کے بعد عمران خان نے فیصلہ تبدیل کرلیا اور کہا کہ ہمیں طاہر القادری کے ساتھ آگے جانا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ میں نے سناکہ جنرل طارق سول کپڑوں میں عمران خان سے ملے تھے۔جاوید ہاشمی نے کہاکہ اگر کوئی یہ سمجھ رہا ہے کہ میں (ن) لیگ میں جانے کیلئے تحریک انصاف پر الزامات لگا رہاہوں تو یہ ان کی غلط فہمی ہے کیونکہ (ن) لیگ نے پہلے ہی ذرا سی بات پر مشاہد اللہ اور پرویز رشید کو وزارتوں سے فارغ کردیا تھا،ویسے بھی میاں نوازشریف نے پارٹی ٹکٹ کبھی بھی مجھے خوشی سے نہیں دیا۔انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت جنرل راحیل شریف سے ملاقات ہوچکی تھی اورہمارے مطالبات ماننے ہمیں گارنٹی بھی مل گئی تھی ،نواز شریف پر دھاندلی ثابت ہوجاتی تو جنرل راحیل شریف نے استعفی لے کردینا تھا۔ سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی جوڈیشل مارشل لا کے دعوے پر قائم ہیں۔ انہوں نے عمران خان پر جنرل راحیل شریف کی گارنٹی کے باوجود پارلیمنٹ کی طرف بڑھنے کا الزام لگا دیا۔ کہتے ہیں کہ شاہ محمود قریشی فیصلے سے خوش نہیں تھے۔ نجی ٹی وی پر مزید انکشافات کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے جنرل (ر) طارق پر بھی الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر ملاقاتیں کنٹینر پر ہوئیں۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان سپریم کورٹ کی حکومت اور ٹیکنو کریٹ وزیر چاہتے تھے۔

سینئر جج نے خود کشی کر لی …. اہم خبر سے کھلبلی مچ گئی
قاہرہ (خصوصی رپورٹ) کرپشن کے الزام میں گرفتار مصر کے سینئر جج نے جیل میں خودکشی کر لی۔ وئیل شالابی نے ہفتہ کے روز گرفتاری سے کچھ دیر قبل ملک کی انتظامی عدالتی سسٹم میں ڈپٹی چیف جسٹس کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ ان پر رشوت لینے کا الزام تھا۔
مصری جج

حسیناﺅں کا ڈاکو گینگ ….
لاہور (کرائم رپورٹر) فیکٹری ایریا کے علاقہ سے لوگوں کے گھروں میں گھس کر وارداتیں کرنے والی خوبرو لڑکیاں رنگے ہاتھوں گرفتار۔ پولیس نے گینگ کے قبضہ سے ہزاروں روپے کی نقدی‘ موبائل فون‘ اسلحہ اور دیگر سامان برآمد کر لیا۔ بتایا گیا ہے کہ فیکٹری ایریا کوٹ عبدالمالک جمال ٹاﺅن کے رہائشی خالد نامی شخص کے گھر گزشتہ روز 5لڑکیاں مختلف کمپنیوں کی پراڈکٹس فروخت کرنے کے بہانے گھس گئیں۔ اس دوران گھر میں موجود خالد کی بیوی کو مذکورہ لڑکیوں نے باتوں میں الجھانا شروع کر دیا۔ اس دوران گھر کا دروازہ کھلا دیکھ کر ان کے 2ساتھی کمرے میں داخل ہو گئے اور خاتون خانہ سے طلائی زیورات‘ 60ہزار کی نقدی‘ موبائل فون چھین لئے۔ اہل محلہ نے لڑکیوں کو مشکوک جانتے ہوئے شور مچانا شروع کر دیا اور تعاقب کے بعد سدرہ‘ سعدیہ‘ ثنائ‘ مناہد‘ سونیا‘ بشارت اور ذوالفقار کو دبوچ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس نے ملزمان کے قبضہ سے لوٹی گئی رقم‘ اسلحہ‘ گولیاں اور بے ہوش کرنے والی میڈیسن برآمد کر لی۔ پولیس کے مطابق زیرحراست لڑکیاں عرصہ دراز سے لوگوں کے گھروں میں چیزیں فروخت کرنے کے بہانے داخل ہو کر وارداتیں کر رہی تھیں جن سے مزید تفتیش جاری ہے۔