خیبر پختونخوا میں اہم کامیابی بارے کپتان کابڑا دعویٰ

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملک بھر میں غربت میں اضافے کے باوجود پختونخوا میں حکومت غربت میں پچاس فیصد تک کمی لانے میں کامیاب ہوئی ہے۔شماریات بیورو کے اعداد و شمار کی مطابق 2013 سے 2015 تک پختونخوا میں غربت کم ہو کر آدھی رہ چکی ہے۔اپنے اےک بےان مےںعمران خان نے پختونخوا حکومت کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ نمائشی منصوبوں کی بجائے غربت میں کمی پختونخوا میں ہماری ترجیح تھی۔کئی اقدامات کے باعث پختونخوا سے غربت مٹانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔قابلیت اور اہلیت کی بنیاد پر نوکریوں سے صوبے میں روزگار کے مساوی مواقع پیدا ہوئے۔ عمران خان نے کہا کہ بہتر سرکاری تعلیمی ادارے، اصلاحات شدہ صحت کے نظام اور غریبوں کیلئے صحت کارڈ کے اجراء سے بھی کافی معاونت ملی۔دوردراز علاقوں میں قائم کئے گئے چھوٹے پن بجلی گھروں سے عوام کو صاف اور سستی توانائی میسر آئی۔ان پن بجلی گھروں اور بلین ٹری منصوبے سے بھی عوام پر روزگار کے دروازے کھلے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ سیاست سے پاک پیشہ ور پولیس کے باعث تحفظ کا احساس پیدا ہوا اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوئی۔مختصراً عوامی بہبود کی بنیاد پر صدق دل سے اٹھائے گئے اقدامات کو رب العزت نے بار آور کیا۔عوامی بہبود کیلئے ہماری مجموعی منصوبہ بندی کامیاب رہی اور ہم صوبے سے غربت مٹانے میں کامیاب رہے۔

سپریم کورٹ نیب پر برس پڑا, اہم حکمنامہ جاری

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما جے آئی ٹی کے رکن اور ڈی جی نیب بلوچستان عرفان نعیم منگی کی کارکردگی پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو کی ناقص کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب کرپشن کا سہولت کار بن چکا ہے۔ جسٹس دوست محمد نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عرفان نعیم منگی کیخلاف کل انکوائری ہو رہی تھی آج وہ ہیرو بن گیا ہے، محض عدالتی فیصلے کے باعث عرفان نعیم منگی پر ہاتھ نہیں ڈال سکتے۔سپریم کورٹ نے گندم کرپشن کیس میں گرفتار بلوچستان حکومت کے سابق وزیر خوراک اسفند یار خان کاکڑ کی پچاس لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔ اس موقع پر عدالت عظمیٰ نے ڈی جی نیب بلوچستان اور پاناما جے آئی ٹی کے رکن عرفان نعیم منگی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیوں نہ ڈی جی نیب بلوچستان کو بھی شریک ملزم بنایا جائے، نیب اہلکاروں کیخلاف مقدمات بنیں گے تو ہی بہتری آئے گی، نیب کرپشن کا سہولت کار بن چکا ہے ¾بلوچستان میں کئی اہم مقدمات تاخیر کا شکار ہیں۔ بلوچستان میں رنگے ہاتھوں پکڑا جانے والا بھی چھوٹ جاتا ہے، نیب نے کرپشن مقدمات کو مذاق بنا رکھا ہے، قومی احتساب بیورو نے 30 دن میں ٹرائل مکمل کرنا ہوتا ہے جو 30 ماہ میں بھی نہیں ہوتا، قوم کے پیسے سے تنخواہ لے کر قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، قوم کے 771 ملین چوری ہوگئے اور نیب سو رہا ہے، قومی احتساب بیورو نے آج تک تیس دن میں کوئی ٹرائل مکمل نہیں کیا۔جسٹس دوست محمد نے کہا کہ بلوچستان میں کئی اہم مقدمات تاخیر کا شکار ہیں، عرفان نعیم منگی کیخلاف کارروائی ہورہی تھی آج وہ ہیرو بن گئے ہیں، اس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیوں نہ ڈی جی نیب بلوچستان کو شریک ملزم بنایا جائے، نیب حکام خود اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہیں، نیب اہلکاروں کیخلاف مقدمات بنیں گے تو ہی بہتری آئیگی، سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے باعث نعیم مانگی پر ہاتھ نہیں ڈال سکتے ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ نیب کرپشن کا سہولت کار بن چکا ہے ، بلوچستان میں رنگے ہاتھوں پکڑا جانیوالا بھی چھوٹ جاتا ہے، نیب نے کرپشن مقدمات کو مذاق بنارکھا ہے ، عدالت نے 50,50لاکھ کے مچلکوں کے عوض اسفندر یار کاکڑ کی ضمانت کرلی۔

چین نے میٹرو منصوبے پر جھوٹ کا پول کھول دیا

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے)وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ چین کی حکومت کا حالیہ بیان میرے اصولی موقف کی توثیق ہے اور چینی وزارت خارجہ کا svبیان 21کروڑ پاکستانی عوام اورسچ کی فتح ہے-جھوٹ بولنے والوں کو ہمیشہ کی طرح ایک پھر ناکامی کا سامنا کرناپڑا ہے-جھوٹ اور بے بنیاد الزامات لگانے والوں کو شرم آنی چاہےے اوربے بنیاد الزامات لگانے والوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں-وزیراعلی شہبازشریف نے ایک بیان میں کہاکہ عوام کے منتخب خادم اعلی پر بے بنےاد الزام لگانا انتہائی نامناسب بات ہے- چین کے سفارتخانے کے بعد چینی وزارت خارجہ کے بیان سے ملتان مےٹروبس پراجےکٹ کے حوالے سے بے بنےاد اورجھوٹ پر مبنی پروپےگنڈا دم توڑ چکا ہے- الزامات لگانے والے کوئی ثبوت سامنے نہیں لا سکے تاہم اللہ تعالی کے فضل وکرم سے ہماری بے گناہی کے ثبوت سامنے آچکے ہیں اور ہمارے سب سے قابل اعتماد دوست چےن کے سفارتخانے کے بعد چینی وزارت خارجہ نے بھی بے بنیاد الزامات لگانے والوں کو آئینہ دکھا دیا ہے- چےن نے اتناٹھوس پےغام دےا ہے کہ اس کے بعد ہر الزام ختم ہوگےا ہے-چین کی وضاحت کے بعد پاکستان کی موجودہ حکومت اور عوام کی عزت وتوقیر میں اضافہ ہواہے-وزیراعلیٰ پنجاب نے لندن سے سول سےکرٹرےٹ لاہور مےں وےڈےو کانفرنس کی،جس کے دوران پاکستان کڈنی اےنڈ لےور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹےوٹ کے منصوبے پر ہونے وا لی پےش رفت کا تفصےلی جائزہ لےاگےا۔وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے وےڈےوکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت اربوں روپے کے وسائل سے جگر اورگردے کے مرےضوں کےلئے جدےد ہسپتال بنا رہی ہے اوراس ہسپتال مےں علاج معالجے کی عالمی معےار کی سہولتےں مہےا کی جائےں گی جبکہ پنجاب حکومت کے دےگر منصوبوں کی طرح ےہ پراجےکٹ بھی شفافےت اوراعلی معےار کا شاہکار ہوگا۔انہوںنے کہا کہ انشاءاللہ مفاد عامہ کے اس عظےم الشان منصوبے کے پہلے مرحلے کا 25دسمبر 2017ءکو افتتاح کےا جائے گااور منصوبے کی تکمےل سے گردے اورجگر کے امراض مےں مبتلا افرادکو جدےدطبی سہولتےں پاکستان مےں مےسر آئےں گی۔عام آدمی کو علاج معالجے کی عالمی معےار کی سہولتےں دے کراسے اس کا حق دےں گے۔انہوںنے کہا کہ اس ادارے مےں غرےب اورمستحق مرےضوں کا سوفےصد مفت علاج ہوگاجبکہ اس ادارے کاہسپتال مےنجمنٹ انفارمےشن سسٹم کے تحت پورا نظام ڈےجےٹل اورکمپےوٹرائزڈ ہوگاجس سے مرےضوں کو بے پناہ فائدہ ہوگا،اسی طرح ڈاکٹروں، نرسوں اوردےگر عملے کیلئے رہائشی سہولتےں بھی فراہم کی جائےں گی اور ےہ ادارہ نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی اےشےاءمےں سٹےٹ آف دی آر ٹ ہوگا۔انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت اس منصوبے کےلئے وسائل کی کوئی کمی نہےں آنے دے گی اورہر طرح کے وسائل منصوبے کی بروقت تکمےل کےلئے فراہم کےے جائےںگے۔ انہوں نے لاہور مےں شدےد بارش کی اطلاع پرفوری طورپر لندن سے انتظامےہ اورمتعلقہ اداروں کو ضروری ہداےات جاری کےں۔وزےراعلیٰ نے کہا کہ شدید بارش سے پےدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کےلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائےں ۔انتظامی افسران ، ٹرےفک پولےس ،واسا،پی ڈی اےم اے ،رےسکےو 1122، بلدےاتی نمائندے اوردےگر متعلقہ اداروں کے حکام عوام کی مشکلات دورکرنے کےلئے خود فےلڈ مےں موجود رہےںاوراس کے ساتھ نشےبی علاقوں اور سڑکوں سے نکاسی آب کےلئے فوری اقدامات کےے جائےں۔وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے کہا کہ 7ستمبر کا دن پاک فضائیہ کی تاریخ میں ایک امتیازی حیثیت رکھتا ہے اورپاکستان کے جانباز شاہینوں نے جرا¿ت، شجاعت اور بہادری کی عظیم داستان رقم کی ا وردشمن کے فضائی حملوں کامنہ توڑ جواب دے کر ناکام بناےا۔ وزیر اعلیٰ محمد شہبازشرےف نے یومِ فضائیہ کے موقع پر اپنے پےغام مےںکہا کہ یوم فضائیہ، پاک فضائیہ کے بہادر سپوتوں کے عظیم کارناموں اور لازوال قربانیوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے اوریوم فضائیہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ 1965 کی جنگ میں کس طرح ہمارے دلیر شاہینوں نے دشمن کے حملے کو پسپا کرکے وطن عزیز کی سلامتی اور دفاع کو قائم رکھااور پاک فضائیہ نے وطن عزیز کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے دشمن کی فضائی طاقت کو نیست و نابود کیا۔انہوںنے کہا کہ1965 کی جنگ میں پاک فضائیہ نے دلیری اور جوانمردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو پسپا ہونے پر مجبور کیا۔

کلثوم نواز کے نااہل ہونے بارے تہلکہ خیز خبر نے متوالوں میں کھلبلی مچا دی

لاہور(خبر نگار)پاکستان پیپلز پارٹی کے لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120کے نامزد امیدوار فیصل میر نے کہا ہے کہ عمران خان نے خود ےہ بیان” کہ اچھا ہے کہ میری وفاق میں حکومت نہیں تھی“ دیکر تسلیم کر لیا ہے کہ وہ صرف ایک ہسپتا ل کو ایک اچھے ایڈمنسٹریٹر کی طرح تو چلا سکتے ہیں لیکن ملک کی بھاگ ڈور سھنبالنا ان کے بس کی بات نہیں ہے وہ کبھی بھی ایک اچھے سیاست دان نہیں بن سکتے ان کے ساتھ جو دیگر عہدیدرار موجود ہیں جن میں شاہ محمود قریشی‘ چودھری سرور ‘ صمصمام بخاری اور خود میرے مقابلے کی امیدوار ڈاکٹر ےاسمین راشد بھی پیپلز پارٹی کی پیدوار ہیں جس سے ےہ بات ثابت ہوتی ہے کہ پیپلز پارٹی سیاسی کارکنوں کے لئے ایک ےونیورسٹی کا درجہ رکھتی ہے ‘ میری رٹ کے نتیجے میں بیگم کلثوم نواز بھی جلد ہی نااہل ہونے والی ہیں اور مجھے ےقین ہے کہ میرے مقابلے میں بیگم کلثوم نواز کے بھانجھے حافظ نعمان ہی لیپ ٹاپ کے نشان پر الیکشن لڑیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی ڈور ٹو ڈور مہم کے دوران حلقہ کے ووٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر فیصل میر نے حلقہ کے ووٹرز کو پیپلز پارٹی کے رنگ والے مفلرز اور پمفلٹ بھی تقسیم کئے اور حلقہ کے ووٹرز نے فیصل میر کو ےقین دلایا کہ وہ بلاول بھٹو کو ہی ووٹ دیں گے۔فیصل میر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کبھی بھی اچھے سیاست دان نہیں بن سکتے انہوں نے قدم قدم پر ثابت کیا ہے کہ وہ سیاست دان نہیں بلکہ ایک ہسپتال چلانے والے ایک ایڈمنسٹریٹر ہیں ان کے وزیر اعلی پرویز خٹک نے اپنے صوبے کا بیڑہ غرق کردیا ہے وہ بتائیں کہ لاکھوں درخت لگانے کا ان کا منصوبہ کہاں گیا ہے اور انہوں نے اپنے صوبے میں جو نام نہاد تبدیلی لانے کی کوشش کی ہے اس کے بارے میں بھی وہ قوم کو خود ہی بتا دیں ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اس حلقہ کے ووٹرز کو چاہئے کہ وہ عمران خان کے اس اعترافی بیان کے بعد اب پیپلز پارٹی کوووٹ دیں جس کی لیڈر شپ میں ملک چلانے کی تمام تر صلاحیت موجود ہے اور ےہی لیڈر شپ ہے کہ جس کی طرف امت مسلمہ کی لیڈر شپ بھی دیکھ رہی ہے۔

”نواز شریف کی نااہلی صرف اقامہ کی بنیاد پر نہیں ہوئی“ جسٹس (ر) وجیہہ الدین کی چینل ۵ کے مقبول پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ آرمی پبلک سکول واقعہ نے پاکستان کی تاریخ تبدیل کر دی ہے۔ اس کے رونما ہونے سے قبل کوشش کی جا رہی تھی کہ طالبان اور دیگر دہشت گردوں سے مذاکرات کئے جائیں۔ اس میں تمام مکتبہ فکر کے عالم دین بھی شامل تھے۔ لیکن دوسری جانب سے ایسی شرائط رکھ دی گئیں کہ مذاکرات ممکن نہ رہے اس واقعہ کے رونما ہونے کے بعد آرمی نے یکطرفہ فیصلہ کیا کہ اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ منور حسن کی سیاسی پارٹی نے اس وقت خودکشی کر لی جب انہوں نے کہا کہ ہمارا اور طالبان کا مقصد ایک ہی ہے۔ صرف طریقے جدا ہیں۔ اور طالبان کے جو لوگ مارے جاتے ہیں میں انہیں بھی شہید سمجھتا ہوں۔ راحیل شریف کے دور میں بینر اور پوسٹر لگائے گئے کہ صرف ملک کو وہی ٹھیک کر سکتے ہیں تاہم انہوں نے اس طرف توجہ نہیں دی۔ بعد ازاں بینر لگانے والوں کو پکڑا بھی گیا۔ بہرحال ملک میں ایک طبقہ ایسا ہے جو سمجھتا ہے کہ فوجی دور ہی اچھا تھا۔ کراچی میں فوج مشینیں لگا کر بیٹھی ہوئی ہے تا کہ گندہ پانی نکالا جا سکے۔ لوگ مصیبتوں سے بچنے کیلئے فوج کی طرف دیکھتے ہیں۔ کراچی میں صوبائی حکومت 9 سال سے ایک ہی سیاسی پارٹی کی ہے۔ ایم کیو ایم اور پی پی پی مل کر بھی نو برسوں سے صفائی اور نالیاں صاف نہیں کروا سکیں۔ کراچی کے میئر اختیارات کا رونا روتے ہیں تو چھوڑ کر گھر کیوں نہیں بیٹھ جاتے۔ راحیل شریف اب تو عیش کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ان کی تنخواہ سن کر ڈر لگتا ہے پہلے یو این او کے سیکرٹری جنرل کے بارے سنتے تھے کہ انہیں سب سے زیادہ مشاہرہ ملتا ہے۔ راحیل شریف صاحب جس کے لئے وہاں گئے تھے ان کا کام ختم ہو چکا ہے۔ 41 اسلامی ممالک کے وزراءخارجہ کا یہاں آنا طے تھا۔ جس میں طے ہونا تھا کہ کون سے ملک سے کتنی فوج اور کتنا اسلحہ آئے گا اور یونیفارم کون سا ہو گا۔ نہ تو یہ اجلاس ہوا نہ ایجنڈا طے ہو سکا۔ اسلامی ممالک کے سربراہان یا وزراءخارجہ تو وہاں نہ آئے بلکہ آنحصرت ”ٹرمپ“ صاحب اپنی بے ہودہ زبان لے کر وہاں چلے گئے۔ اور عرب ممالک کو انہوں نے خوب وعظ کیا اور نیکی کی تلقین کی۔ اس کے دوران ہمارے وزیراعظم نہ تو تقریر کر سکے اور نہ سرکاری ملازم کے طور پر موجود رہنے والے راحیل شریف کوئی کلام کر سکے۔ طاقتور سپاہ رکھنا دنیا کو دھمکانے کیلئے ہوتا ہے۔ ہمارے بہت سے ریٹائرڈ فوجی راحیل شریف کے رابطے میں ہیں کہ ہمیں بھی وہاں لے لیں اور بڑی تنخواہ دلا دیں۔ نیب کے چیئرمین کی تقرری کا نظام ہمارے یہاں کچھ یوں ہے کہ وزیراعظم اور لیڈر آف اپوزیشن کی باہمی رضامندی سے کسی اچھے اور امین شخص کو چن لیا جائے اور نیب کا چیئرمین لگا دیا جائے۔ اس کے سامنے تمام مسائل رکھے جائیں۔ الیکشن کمیشن کا معاملہ بھی اسی طرح کا ہے۔ تمام صوبائی حکومتیں بھی اس میں شامل ہوتی ہیں چاروں صوبوں میں اگر مختلف حکومتیں ہی تو اپنے اپنے مرضی کے نمائندے مقرر کریں گی۔ نیب کے چیئرمین نے دونوں پارٹیوں کے ساتھ دوستی نبھائی ہے۔ اب ان کا دور ختم ہونے والا ہے اور چند ماہ باقی ہیں۔ آخری وقت پر وہ کیا تبدیلی لائیں گے۔ موجودہ حالات میں جوڈیشریی پر جتنا پریشر پڑ رہا ہے۔ وہ بھی اب جواب دیتی جا رہی ہے۔ سپریم کورٹ کے 5 ممبران نے پانامہ میں نوازشریف کو نااہل قرار دے دیا۔ اب ان کی بیگم این اے 120 سے الیکشن لڑ رہی ہیں انن کے پاس بھی ”اقامہ“ موجود ہے اقامہ کو چیلنج کرنے کیلئے جب لوگ ہائیکورٹ کے جج کے پاس گئے تو ان جج صاحب کے پاس بھی اقامہ نکل آیا۔ دیگر جج صااحبان نے بھی یہ سننے سے انکار کر دیا ہے۔ بیگم کلثوم نواز کے اقامے کے معاملے میں کوئی جج صاحبان بھی ہاتھ نہیں ڈالنا چاہتا۔ وہ ضرور این اے 120 کا الیکشن لڑیں گی۔ دفاعی تجزیہ کار میجر جنرل (ر) زاہد مبشر نے کہا ہے کہ پاک آرمی نے قربانیاں دے کر عوام کے دلوں میں گھر بنایا ہے۔ 65 اور71 کی جنگ کے علاوہ دیگر آپریشن میں جہاں بھی فوجی یا فوجی افسر مارا جاتا ہے۔ وہ شہید ہوتا ہے۔ ہماری تاریخ میں فوج سے بھی غلطیاں ہوئی ہیں۔ ہماری نام نہاد جمہوری حکومتیں اسٹیبلشمنٹ کا نام لے کر بہانہ بناتے ہیں۔ اصل جمہوریت موجود ہو تو کسی کی جرا¿ت نہیں کہ مارشل لا لگا سکے۔ جمہوری حکومتیں درست کام نہیں کر پاتیں اور مجبوراً فوجج درمیان میں آ جاتی ہے اس طرح مارشل لا لگ جاتا ہے۔ تجزیہ کار مکرم خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سوشل میڈیا کا استعمال اور اس میں تصویروں کی کانٹ چھانٹ کر کے استعمال کرنے میں شاید سب سے آگے نکل گیا ہے۔ روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ضرور زیادتیاں ہو رہی ہیں۔ اس سے انکار نہیں لیکن اسے سوشل میڈیا پر اپنے انداز میں پیش کیا جا رہا ہے جو یقینا غلط ہے برما میں مذہب سے زیادہ نسل پرستی ہے۔ وہاں 5 کروڑ 20 لاکھ آبادی کا 87 فیصد بدھ مت ہیں۔ 6 فیصد عیسائی ہیں۔ 4 فیصد مسلمان ہیں اور آدھا فیصد ہندو آبادی ہے۔ یہ ایک چین کا بغل بچہ ریاست گنی جاتی ہے۔ میانمار (برما) چین کی بغل میں ہے۔ برما کے آگے تھائی لینڈ ہے۔ چین اگر ”ون بیلٹ ون روٹ“ کیلئے تھائی لینڈ تک پہنچنا چاہتا ہے تو برما کے بغیر یہ ممکن نہیں۔ مودی آج برما پہنچ گئے ہیں۔ مودی اور بنگلہ دیش حکومت وہاں کیا پیغام دے رہی ہے؟ ہم سمجھتے ہیں۔ ترکی کا پیغام خوش اؑٓئند ہے لیکن پاکستان اس میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتا۔ سفارتی محاذ پر تو ان کا ساتھ دیا جا سکتا ہے۔ روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام اور نسل کشی کی جا رہی ہے لیکن یہ معاملہ پرانا ہے۔ اصل ایشو یہ ہے کہ وہ انہیں شہریت نہیں دے رہے۔ ماہرقانون، جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے نوازشریف کے خلاف جو فیصلہ دیا ہے وہ ”اقامہ“ ہی ہے کہ احاطہ نہیں کرتا۔ بلکہ کورٹ نے وسیع بنیادوں پر فیصلہ دیا ہے۔ جس کا تعلق میاں صاحب کی اس کمپنی سے ہے۔ جو انہوں نے دبئی میں بنائی تھی۔ ”اسامہ“ گلف ممالک میں رہنے کے لئے ضروری ہے لیکن یہ یوایس کے گرین کارڈ جیسا نہیں کیونکہ گرین کارڈ ہولڈر 5 سال کے بعد وہاں کا شہری بن سکتا ہے لیکن ”اقامہ“ میں ایسا ممکن نہیں۔ گلف ممالک نے اقامہ اس لئے شروع کیا ہے کہ کہیں آنے والے یہاں اکثریت میں نہ ہو جائیں اور ہم اقلیت میں تبدیل نہ ہو جائیں۔ لہٰذا ”اقامہ“ شہریت تو ہے لیکن کسی بھی بڑی عدالت کی جانب سے اس کے دائرہ کار کو واضح نہیں کیا گیا۔ جلد اس بارے میں کوئی اہم فیصلہ سامنے آئے گا۔ معلوم نہیں جج صاحبان اقامے کیوں رکھتے ہیں۔ لیکن کلثوم نواز کے معاملے میں انہوں نے یہ مقدمہ سننے سے کیوں انکار کیا ہے۔ جج صاحب جو فیصلہ لکھتے ہیں اس میں صرف چند الفاظ لکھتے ہیں کہ ”ہم یہ مقدمہ سننا نہیں چاہتے“ اس سے زیادہ وضاحت نہیں لکھتے۔ اپنی پارلیمنٹ بھری ہوئی ہے جن کے پاس اقامے موجود ہیں اسی طرح جج صاحبان کے پاس بھی اقامے ہوں گے۔ پارلیمنٹ کوئی قانون بنا بھی دے۔ تو ہماری قوم اسے قبول نہیں کرے گی۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار علی ظفر نے کہا ہے کہ کوئی جج بھی یہ سمجھتا ہے کہ میں اس کیس میں انصاف نہیں کر سکتا تو وہ مقدمہ سننے سے انکار کر دیتا ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ایک یا دو جج جو پہلے ہی سن چکے ہوں یا ان کا کسی کے ساتھ نظریاتی الحاق ہو تو وہ کیس نہیں سجتے۔ ہائیکورٹ میں تقریباً 50 کے قریب جج موجود ہیں۔ کوئی نہ کوئی تو ضرور اس کیس کو سنے گا۔ لیکن اگر اتفاق سے کوئی جج بھی اسے نہیں سنتا تو معاملہ سپریم کورٹ میں 184 کے تحت جا سکتا ہے۔ آج تک ایسا ہوا تو نہیں لیکن اگر یہ تصور کر لیا جائے کہ سپریم کورٹ بھی اسے نہیں سنتا تو آئین میں اس کا کوئی حل موجود نہیں۔ آئین کے مطابق سپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے کسی کو پسند آئے یا نہ آئے۔

این اے 120میں کشمیری برادری کس کا ساتھ دیگی؟؟

لاہور (خبر نگار) تحریک انصاف آزاد کشمیر کے مرکزی جنرل سےکرٹری و ممبر قانون ساز اسمبلی غلام محی الدین دیوان کی جانب سے یوم دفاع کے موقع پر ساندہ روڈ پر مقامی شادی ہال میں منعقدہ تقریب سے پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے مرکزی صدر و سابقہ وزیر اعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ، ایم این اے اسد عمر، این اے 120کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد ، سےنئیر و مرکزی رہنما اعجاز احمد چوہدری، غلام محی الدین دیوان اور ولید اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہےد کی جو موت ہے وہ قوم کی حےات ہے 6ستمبر 1965کو ہمارے بہادر فوجےوں نے دشمن کے نا پاک ارادوں کو خاک مےں ملا دےا تھا 1965مےں عوام کا پاک فوج سے محبت کا جذبہ بھی مثالی تھا ہمےں کشمےر کی عوام کو بھی ےاد رکھنا چاہےے جو آج تک اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہےں کشمےر مےں شہےد ہونے والے شہداءآج بھی پاکستان کے جھنڈے مےں دفن ہوتے ہے6ستمبر کو پاک افواج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دےا ، زندہ دلان لاہور کا جذبہ بھی 1965مےں بھی مثالی تھا اسی جذبے کی آج اشد ضرورت ہے کشمےری عوام بھارتی فوج کے سامنے پاکستان کا جھنڈا لہرا کر پاکستان سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار کرتے ہے ہمارے نا اہل وزےر اعظم کی زبان جلتی ہے مودی کو دہشت گرد کہتے ہوئے لاکھوں کشمےری جدو جہد آزادی کی تحرےک مےں اپنی جانوں کا نذرانہ پےش کر چکے ہے مگر نواز شرےف مےں اتنی بھی جرات نہےں کہ وہ اقوام متحدہ مےں بھارتی اےجنٹ کلبھوشن کے مسئلے پر بات کرتے ، رہنماﺅں نے کہا کہ پہلے بھی لاہور نے پاکستان کو بچاےا اور اب بھی لاہور کو ہی بچانا ہے پاکستانی قوم وطن کے دفاع کے لئے کسی بھی قربانی سے درےغ نہےں کرے گی اور دشمن کے ہر ناپاک عزائم کو خاک مےں ملا دے گی اگر بھارت نے پاکستان کی طرف مےلی آنکھ سے دےکھا تو پوری قوم سےسہ پلائی دےوار کی طرح ثابت ہوگی ، نواز شرےف کو کرپشن اور جھوٹ کی سزا نہےں ملی بلکہ نواز شرےف کو کشمےرےوں سے غداری کرنے کی بھی سزا ملی ہے آزاد کشمےر کی عوام عمران خان کے ساتھ ہے اور مقبوضہ کشمےر کی عوام پاکستان کے ساتھ ہے ہمار ا دشمن بر صغےر مےں تھانےدار بننے کی ناکام کوشش کر رہا ہے ، پوری قوم شہداءکو سلام پےش کرتی ہے ، تقرےب مےں کشمےری برادری نے پی ٹی آئی کی امےدوار ڈاکٹر ےاسمےن راشد کا اےن اے 120مےں بھرپور حماےت کا اعلان کر دےا ،تقرےب مےں عندلےب عباس، ملک جواد، ثاقب سلےم بٹ، مبشر ، فاروق آزاد ، عرفان عباسی ، انجم جرال، مےاں ندےم، محمد ندےم ، ذےشان بٹ ، بلال مےر، اشرف بٹ ، پروےز ربانی، کاشف کشمےری، اوےس باجوہ، محمد اجمل، کونسلر محسن ڈار، غلام عباس،راجہ امجد، انجےنئر ارسلان، راشد بٹ اور رانا اختر حسےن سمےت بڑی تعداد مےں ےوسی 66ےوسی 74سے بڑی تعداد مےں ووٹروں اور پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شرکت کی۔

مریم نواز کی دربار بی بی پاک دامن حاضری ،بدترین ٹریفک جام سے شہری پریشان

لاہور(کرائم رپورٹر)این اے 120میں انتخابی مہم میں تیزی ، مریم نواز کی بی بی پاکدامن مزار پر حاضری ، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی ، اس موقع پر سکیورٹی انتظامات انتہائی سخت رکھے گئے جبکہ مال ر وڈ ، ڈیوس روڈ اور ایبٹ روڈ سمیت دیگر ملحقہ شاہراﺅں پر بدترین ٹریفک جام رہی ۔بتایا گیا ہے کہ این اے 120کے ضمنی انتخابات کی تاریخ قریب آتے ہی سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم میں بھی تیزی آگئی ہے ۔ اسی حوالے سے گزشتہ رات مریم نواز نے بیبیاںپاکدامن مزار پر حاضری دی جہاں انھوں نے پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی ۔ اس موقع پر انھوں نے اپنی والدہ کی صحت یابی کیلئے خصوصی دعا بھی کی ۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیئے گئے جبکہ چھتوں پر سنائپرز تعینات تھے اور سادہ کپڑوں میں بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار ڈیوٹیاں سرانجام دیتے رہے ۔ مریم نواز کی جانب سے بیبیاں پاکدامن حاضری کے موقع پر مزار کی جانب جانےوالے تمام راستے بند کر دیے گئے جس کی وجہ سے مال روڈ ، جیل روڈ ، اپر مال ، بیڈن روڈ ، ہال روڈ ، لارنس روڈ ، ڈیوس روڈ اور ایبٹ روڈ سمیت دیگر ملحقہ شاہراﺅں پر بدترین ٹریفک جام رہی اور گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگی ر ہیں ۔اس موقع پر ٹریفک پولیس کے افسران واہلکار ٹریفک کی روانگی کو برقرار رکھنے کی کوشش کرتے رہے تاہم مریم نواز کی جانب سے بیبیاں پاکدامن مزار پر حاضری کے بعد اپنی انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز کیا گیا ۔

جرمن سفیر کا پاکستان میں پہلی بار ٹرین کا سفر

اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان میں متعین جرمن سفیر مارٹن کابلر نے پاکستان ریلوے کو سرمایہ قرار دیدیا۔ مارٹن کابلر نے ٹرین کے ذریعے راولپنڈی سے گوجرانوالہ تک کا سفر کیا جس کا مقصد پاکستان کو بہتر طریقے سے جاننا اور مختلف علاقوں کو دیکھنا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق بدھ کو پاکستان میں جرمنی کے سفیر مارٹن کابلر نے راولپنڈی سے گوجرانوالہ کا سفر بذریعہ ٹرین کیا۔ مارٹن کابلر نے پاکستان ریلوے کو سرمایہ قرار دیا۔ مارٹن کابلر نے بتایا کہ ٹرین میں سفر کرنے کا بنیادی مقصد پاکستان کو بہتر انداز سے جاننا اور مختلف علاقوں کو دیکھنا ہے۔ سفر کے دوران مارٹن کابلر نے اپنے ہمراہ علاقے کا نقشہ بھی رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ لوگوں کا اعتماد ٹرین اور ریلوے پر بحال ہو۔

آنجہانی اوم پوری کی زندگی پر فلم بنائی جائے گی

ممبئی (شوبز ڈیسک) بالی وڈ فلموں کے معروف ا د ا کا راو م پوری کی حقیقی زندگی پر فلم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکار اوم پوری کی بایوپک فلم بنائی جائے گی جس میں معروف اداکار اوم پوری کی فنی و حقیقی زندگی کو پیش کیاجائےگا۔ اوم پوری کی اہلیہ نندیتا کی 2009 میں تحریر کردہ کتاب’ ان لائیکلی ہیرو: دی اسٹوری آف اوم پوری’ پر فلم بنائی جائےگی۔ذرائع کے مطابق نندیتا نے اپنی اس کتاب کو فلم کی شکل دینے کا فیصلہ کیاہے تاہم اس فلم میں اوم پوری کا مرکزی کردار کون اداکرےگا، اس کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔بالی وڈ کے معروف اداکار رواں برس کے آغاز میں دل کے دورے کے سبب چل بسے تھے۔

کے پی کے کی اہم ترین شخصیت کیلئے 2کروڑ کا سومنگ پول

پشاور(خصوصی رپورٹ )خیبر پختونخوا ہ حکومت کی جانب سے وزیراعلی ہاﺅس میں سوئمنگ پول بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سوئمنگ پول پر ایک کروڑ 85 لاکھ روپے خرچہ آئے گا ۔خیبرپختونخوا ہ میں تبدیلی کے دعوے دھرے دھرے کے رہ گئے، وزیراعلی ہاﺅس کو لائبریری بنانے کی بجائے کی حکومت کی جانب سے وزیراعلی ہاﺅس میں سوئمنگ پول بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سوئمنگ پول کی تعمیر پر ایک کروڑ 85 لاکھ کی لاگت آئے گی۔اس حوالے سے کمینونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ نے اخبارات میں ٹینڈر بھی دےدیا ہے۔ سوئمنگ پو ل کی تعمیر کے لئے ٹینڈر 26 ستمبر تک طلب کئے گئے ہیں۔ وزیراعلی ہاﺅس میں دھوبی گھاٹ ،باربر شاپ کے لئے بھی ٹینڈرز طلب کئے گئے ہیں۔