نیویارک (محسن ظہیر ) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کی جانب سے اقوام متحدہ میں اپنی امریکی ہم منصب کی جانب سے پاکستا ن کی امداد کی بندش کے اعلان اور پاکستان کے خلاف دئیے جانیوالے ریمارکس پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیاہے کہ پاکستان امریکہ سے اپنے تعاون پر نظر ثانی کرسکتا ہے اگر اس کو سراہا نہ گیا ۔
اقوام متحد ہ میں امریکہ کی مستقل مندوب نکی ہیلی کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے امریکہ سے تعاون کسی امداد نہیں بلکہ اپنے قومی مفادات اور اصولوں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے ۔ پاکستان اپنے اس تعاون پر نظر ثانی کرسکتا ہے اگر اس تعاون کو سراہا نہ گیا۔
ملیحہ لودھی کی جانب سے مذکور رہ ردعمل کا اظہار نکی ہیلی کی اس پریس کانفرنس میں کیا گیا کہ جس میں انہوں نے صدر ٹرمپ کی اس بات کو دوہرایا کہ جس میں کیا گیا تھا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ دوہری گیم کھیل رہا ہے اور اس کی 25کروڑکی امداد کو روکا جا رہا ہے ۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یکم جنوری کو پاکستان کے خلاف جاری کئے جانیوالی ٹویٹ کے بعد جہاں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات شدید سرد مہری کا شکار ہو گئے ہیں وہاں دونوں ممالک کے اقوام متحدہ میں سفارتکاروں کے درمیان الفاظ کی جنگ بھی شروع ہو گئی ہے ۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے بڑا کردار ادا کیا اور اس جنگ میں ملک قوم نے دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ جانی و مالی قربانیاں دی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنی غلطیوں اور ناکامیوں کا الزام کسی اور پر نہیں دھرنا چاہئیے ۔