اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سنیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ تحریک کا دارومدار طاہر القادری پر ہے۔ وہ دوبارہ کینیڈا جا کر بیٹھ گئے تو تحریک نہیں چلے گی۔ طاہرالقادری کا کندھا الیکشن کیلئے استعمال نہیں ہو گا۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں کمزور جلسوں سے ہی تحریکوں کا آغاز ہوا۔ تحریکوں میں شفافیت ہو تو وہ کامیابی سے ہمکنار ہوتی ہیں۔ وکلاءتحریک سے زیادہ مضبوط اور کامیاب کوئی تحریک نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ سٹیج شیئر کرنے سے ہمارا جیالا ناراض نہیں۔ سینٹ میں تحریک انصاف کی وجہ سے 203 سی پاس ہوئی۔ سپریم کورٹ کا تاریخی طور پر بھی اور ابھی بھی نواز شریف کے ساتھ نرم رویہ رہا ہے۔ نواز شریف ابھی تک لاڈلے ہیں۔ عمران خان لاڈے ہیں یہ ماننے کو تیار نہیں۔ اقامہ منی لانڈرنگ سے بھی زیادہ سنگین جرم ہے۔ اگر وزیر اعظم یا وزیر خارجہ کا اقامہ نکلے تو آرٹیکل 6 لگ سکتا ہے۔ عدالت نے ن لیگ کو 2 گفٹ دے دیئے ہیں۔ حدیبیہ اور اورنج ٹرین عمران خان اور شیخ رشید کا پارلیمنٹ سے متعلق بیان برا لگا۔ عمران کو شیخ رشید کی بات دہرانی نہیں چاہیے تھی۔ پارٹی صدارت قانون کی منظوری میں پی ٹی آئی بھی شامل تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف عدلیہ کو دفاعی پوزیشن پر لے آئے ہیں۔ پانامہ سے زیادہ اقامہ کا مسئلہ سنگین ہے ٹرمپ بھی سعودی کمپنی کا ملازم ہوا تو اسکا بھی مواخذہ ہو گا۔ اسکا اقامہ نکلتا تو اب تک جیل میں ہوتا۔ مودی اگر نشاط ٹیکسٹائل کا ملازم نکلے تو اسکا بھی مواخذہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ میں دراڑ پڑ چکی ہے، بھائی بھائی پر اعتبار نہیں کر رہا۔ عدلیہ اور فوج سے ٹکراﺅ کی نواز شریف کی لائن سیاسی طور پر بہتر نہیں۔ اگر نااہل وزیر اعظم کہتے ہیں کہ فیصلہ ججز سے لکھوایا گیا ہے تو لکھوانے والا کا نام بتاﺅ۔ پیپلزپارٹی اسلامی واحد جماعت ہے جو قربانی دے سکتی ہے۔ پی پی نے ہر دور میں مار کھائی پھر بھی وہ کھڑی ہے۔ نواز شریف تو مشرف سے معاہدہ کر کے سرور پیلس چلے گئے تھے۔ انکا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی سعودی عرب میں کسی شہزادے سے ملاقات نہیں ہوئی۔