راولپنڈی(ویب ڈیسک)موٹروے پولیس کے دو اہلکاروں کوسابق چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین کا دو دفعہ چالان کرنے پر نوکری سے نکال دیا گیا لیکن اب سابق ایئرکموڈور ضیائ الرحمان کی گاڑی کا چالان کرنے کی کوشش کرنیوالے ٹریفک وارڈنز کے بارے میں خبرآگئی۔ ”راولپنڈی کے مال روڈ پر ایک واقعہ پیش آیا جہاں دو ٹریفک وارڈنز نے ریٹائرڈ ایئرکموڈور ضیائ الرحمان کی گاڑی کی غلط پارکنگ دیکھی تو اٹھانے اور قانون پر عمل درآمد کی کوشش کی تو ایئرفورس کے باوردی جوان آٹو میٹک اسلحہ سمیت موقع پر پہنچ گئے اور گالم گلوچ کیا، اب ایئرچیف بتائیں کہ انہوں نے کس طرح ایک ریٹائرڈ افسر کے کہنے پر بندوق تانی، گالیاں نکالیں اور وارڈن کے یونیفارم کے بٹن توڑے “۔” مسلح افواج بھی دیگر اداروں کی طرح عوام کے ادا کردہ ٹیکس سے تنخواہ لیتے ہیں، کیا کونسا قانون ہے کہ باوردی جوان ایک ریٹائرڈ افسر کے کہنے پر قانون کی پیروی کرنیوالے وارڈنز کو برا بھلا کہیں اور پولیس پر دباﺅ ڈالیں ، بعد میں کہیں کہ صلح ہوگئی۔ آفیشل ورڑن لیں، جب سرکاری طورپر موقف لینے کی کوشش کی گئی تو پتہ چلا کہ ایئرکموڈور علی فرانس میں ہیں جبکہ گروپ کیپٹن ندیم نے موقف اپنایاکہ شاید کوئی خاتون تھی جو غصے میں آگئی، اس دلیرانہ کارروائی پر ٹریفک وارڈنز کو انعام دینا چاہیے ، فضائیہ کے اہلکاروں کیخلاف تاحال نہ تو کوئی کارروائی کی گئی اور نہ ہی کسی نے کچھ پوچھ گچھ کی ، یہ صرف ٹریفک وارڈنز کیساتھ نہیں بلکہ موٹروے پولیس اہلکاروں کیساتھ بھی کیاگیا، جنہوں نے سابق چیئرمین این ایچ اے کا چالان کیا تو انہیں نوکری سے نکال دیاگیا“۔
