تازہ تر ین

بلوچستان اور کے پی کے ڈٹ گئے ،الیکشن کے التواءکا مطالبہ

کوئٹہ، لاہور (نمائندگان خبریں) بلوچستان اسمبلی میں عام انتخابات میں ایک ماہ کے التوا کی قرارداد منظور کر لی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں قرارداد وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے پیش کی تھی۔ ان کا مو¿قف تھا کہ جولائی میں شدید گرمی ہوتی ہے لہٰذا ووٹرز کا باہر نکلنا ناممکن ہے۔ عام انتخابات اگست کے آخری ہفتے میں منعقد کرائے جائیں۔ بلوچستان اسمبلی میں قرارداد کے خلاف اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی میں واک آﺅٹ کیا۔ قرارداد صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی نے اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی ہے۔ بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کی جانب سے اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی جانے والی قرارداد میں انتخابات ملتوی کرنے کے لئے دو وجوہات کو بنیاد بنایا گیا۔ نمبر ایک جولائی میں صوبے کے لوگ فریضہ حج کے ادائیگی کے باعث سعوری عرب میں ہوں گے اور وہ اپناحق رائے دہی استعمال نہیں کر پائیں گے۔ نمبر دو جولائی میں مون سون بارشوں کی وجہ سے اکثر اضلاع سے لوگ نقل مکانی کر جاتے ہیں جسکی وجہ سے وہ حق رائے دہی استعمال کرنے سے محروم رہیں گے۔۔قرار داد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ تمام صورت حال بلوچستان میں عام انتخابات پر اثر انداز ہوسکتی ہے اس لیے صوبے میں انتخابات کو موخر کیا جائے۔ قراردار اسمبلی کے ہونے والے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔یاد رہے کہ عام انتخابات 25 جولائی کوہوں گے۔ وقائع نگار کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں عام انتخابات 25جولائی کو کروائے جانے کے اعلان کے بعد بلوچستان اسمبلی میں بھی اس حوالے سے صوبائی وزیرادخلہ سرفراز بگٹی کے طرف سے قرارد اد جمع کروائی گئی کہ پاکستان سے حج کے لیے دولاکھ سے زائد حاجی سعودیہ عرب جاتے ہیں اور وہ دوران الیکشن بھی وہیں ہونگے جبکہ ملک میں مون سون کا آغاز ہونے کے باعث کئی علاقوں میں نقل مکانی شروع ہوجاتی ہے اس لیے الیکشن ایک ماہ کے لیے موخر کئے جائیں۔اس بارے میں جب سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کنور دلشاد سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ بالکل ای سی پی کو اختیار حاصل ہے کہ وہ اگر مخصوص حالات میں چاہے تو الیکشن موخر کرسکتی ہے ۔جو حالات اور وقت بتایا جارہا ہے اس میں بہتر تو یہی ہوگا کہ انتخابات کو دو سے تین ماہ کے لیے ملتوی کردیا جائے اور ان انتخابات کو مئی کی بجائے اکتوبر یا نومبر میں کروایا جائے۔دوسری جانب اس حوالے سے عوامی ردعمل بھی سامنے آرہا ہے اورگزشتہ روز بھی شہریوں کی جانب سے اخبارات کے دفاتر میں فون کرکے پوچھا جاتا رہا کہ کیا جولائی میں الیکشن ممکن ہوسکتے ہیں کیونکہ ملک میں جاری موسم کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کے لیے ممکن نہیں ہوگا کہ وہ اپنی انتخابی مہم ملک بھر میں یکساں طور پر چلاسکیں جو کہ جمہوری اقدار کے منافی ہے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain