تازہ تر ین

کچھ ارکان کے حلف نہ اٹھانے کے باوجود اسمبلی چلتی رہے گی : خالد رانجھا ، 90,80 لوگ حلف نہ اٹھائیں تو فرق نہیں پڑتا لیکن اسمبلی کا اخلاقی جواز نہیں رہتا: کامران مرتضیٰ کی چینل ۵میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ماہر قانون دان کامران مرتضیٰ نے چینل ۵ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں الیکشن کو مسترد کرنے کے بعد دو باتیں ہو سکتی ہیں۔ ایک تو دستوری اور قانونی بات ہو سکتی ہے اور ایک اخلاقی۔ فرض کر لیجئے اگر 80 سے 90 لوگ حلف نہیں لیتے تو اخلاقی جواز حتم ہو جائے گا مگر دستوری طور پر یہ ممکن ہے کہ اگر بعض لوگ حلف نہیں لیتے تو پھر بھی اسمبلی چل سکتی ہے۔ قانونی طور پر 80 سے 80 لوگوں کے حلف نہ لینے کے باوجود اسمبلی چلانا ممکن ہو گا۔ مگر اس کے بعد اس اسمبلی کا اخلاقی جواز دیکھنا پڑے گا کہ 90,80 لوگوں کے حلف نہ لینے سے کیا تھا باقی رہ جائے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ قانونی طور پر ایسا ہو سکتا ہے کہ اگر 80 سے 90 لوگ حلف نہیں لیتے یا استعفیٰ بھی دے دیتے ہیں تو ان سیٹوں پر بائی الیکشن ہونا قاونی طور پر ممکن ہو گا۔ مگر اس کے ساتھ سیاسی مسائل اپنی جگہ قائم رہیں گے کہ کیا اس کے بعد حکومت چل پائے گی۔ ممتاز قانون دان خالد رانجھا نے کہا ہے کہ کچھ ارکان حلف نہیں بھی اٹھاتے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ان کی جگہ دوبارہ انتخابات ہو جائیں گے اور نئے لوگ منتخب ہو کر آ جائیں گے تاہم انہوں نے کہا کہ حلف نہ اٹھانے کے بارے میں محض باتیں ہی ہو رہی ہیں۔ عملی طور پر ایسا نہیں ہو گا۔ یہ سب لوگ اسمبلیوں میں جائیں گے۔ وہاں حلف اٹھائیں گے اور اسمبلیوںکی کارروائی میں بھی حصہ لیں گے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain