تازہ تر ین

سانحہ ماڈل ٹاﺅن ، حاملہ پھوپھی کے منہ ، ماں کے سینے پر گولیاں ماری گئیں : بیٹی مقتولہ ، قاتل ڈی آئی جی ، ایس پی اب بھی اہم عہدوں پر تعینات ہیں : بِسمہ ، طاہر القادری سے روحانی رشتہ ہے : خبریں سے گفتگو

لاہور ( ر پو رٹ :شعےب بھٹی / مہرا ن اجمل خان ) ایف آئی آر، گرفتاریاں، جے آئی ٹی اور سماعتیں سب کچھ ہوا لیکن 4سال کا طوےل عرصہ گزرنے کے بعد بھی سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے مظلوم خاندانوں کو ابھی تک انصاف نہےں ملا،سانحہ ما ڈل ٹاﺅن میں شہےد ہو نے والی حا ملہ نند اور تےن بچو ں کی ما ں بھا وج کے ورثا کا کہنا ہے کہ چار سال گزر نے کے با وجو د بھی انصا ف کے منتظر ہیں ، جن پو لیس افسران اور اہلکا رو ں نے ان کو فا ئر نگ کر کے قتل کےا وہ آج بھی سےٹوں پر بر اجما ن ہیں جبکہ کئی تر قی بھی پا چکے ہیں ۔ مقتو لہ تنزےلہ کی بےٹی نے بسمہ نے چےف جسٹس اور چےف آف آ ر می سٹا ف اور وزےر اعظم پاکستان سے انصاف کی اپےل ہے کہ انصاف دلواےاجا ئے اور ملزما ن کو قانو ن کے مطا بق سزا دی جا ئے ۔ تفصےلا ت کے مطا بق سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں جاں بحق ہونے والی دو خواتین شازیہ امجد اور تنزیلہ جنہیں قریب سے گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا آپس میں نند بھاوج تھیں۔ مقتول35سالہ تنزےلہ کی بڑی بیٹی 17سالہ بسمہ جو” بی کا م آٹی “ کی طا لبہ ہے اور شالےما ر سوسائٹی کی ر ہا ئشی نے اپنے بھا ئی علی اور چچا قےصر سمےت دا دا محمد اقبا ل کے ہمرا ہ ”خبرےں “سے گفتگو کرتے ہوئے بتاےا کہ طاہر القادری سے ہمار روحانی و انقلابی رشتہ ہے ۔منہاج القران سے ہمارے سارے خاندان کی وابستگی گزشتہ 20سال سے ہے ۔ہمارے خاندان کے کل 22افراد جن مےں 14مرد اور 8خواتےن اس موقع پر ادارہ منہاج القر آن مےں تھے ۔بسمہ نے بتاےا کہ اس دن بھی ہم معمول کے مطابق اٹھے تھے گرمےوں کا وقت تھا مجھے پتا چلاکہ چاچو گھر نہےں ہےں وہ رات سے اب تک گھر نہےں آئے مےں نے والدہ سے ان کے بارے مےں درےافت کےا تو انہوں نے بتاےا کہ رات کو مرکزمنہاج القرآن پر پولےس نے ظلم کی انتہا کر دی ہے ۔ ا سنے بتاےا کہ ہمارے خاندان مےں کبھی لڑائی جھگڑا نہےں ہوا بلکہ انہےں جھگڑوں کے متعلق علم تک نہےں ہے اور جب وہ منہاج القر آن پہنچی تو وہاں کا ماحول دےکھ کر خوفزدہ ہو گئی ۔مقتو لہ تنزےلہ کی بےٹی کا کہنا ہے کہ جب والدہ آخری بار گھر سے گئےں تھےں تو چھوٹے بھائی اور بہن کونصےحت کر رہی تھےں کہ تعلےم حاصل کر رکے بہترےن انسان بننا ہے جس وجہ سے تعلےم جا ر ی وسار ی ر کھی ہے اور والد ہ کی خوائش کے مطا بق ”اےم کا م“ کروںگی ۔بسمہ نے آبےد ہ ہو کر اپنے آہو سسکےوں میںخبرےں کو بتا ےا کہ ” ماں تو ماں ہوتی ہے اس کا نعم البدل کوئی نہےں“مگر والدہ کے جانے کے بعد اس کی آنٹی جورشتہ میں اسکی سگی خالہ بھی ہیں اور چچی بھی جنہو ں نے ان کا بہت زےادہ خےال رکھا ہو ا ہے ۔ وہ بالکل ہم سب کو اپنے بچوں کی طرح پےار کرتی ہےں۔بسمہ نے بتاےا کہ والدہ کے جانے کا صدمہ مرتے دم تک رہے گاجب اس کی والدہ کو گولےاں ماری گئےں تو وہ بھی ان کے ساتھ تھی اس نے خود اپنی والدہ کو خون مےں لت پت دےکھا اور جب وہ ہسپتال جا رہی تھےں تو ان کی سانسےں چل رہی تھےں مگر ہسپتال جا کر وہ جانبر نہ ہو سکےں اور شہےد ہو گئےں اور وہ منظر آج بھی اس کی آنکھوں مےں قےد ہے ۔جب اسے پتا چلا کہ اس کی والدہ اس کے ساتھ نہےں رہےں تب پتا نہےں کےا ہوا اور وہ بے ہوش گئی اور جب 20منٹ بعد اسے ہوش آےا۔ اس نے بتاےا کہ اس نے اپنی تعلےم جاری رکھی ہوئی ہے جب ےہ حادثہ پےش آےا تو اس وقت وہ نوےں کلاس مےں تھی جبکہ آج اس درد ناک عذاب کے بعد وہ تعلےم مےں پےچھے نہےں ہٹےں ان کی والدہ کا خواب تھا کہ ان کی بےٹی آئی ٹی مےں ماہر بنے اور آج وہ اپنی والدی کا خواب پورے کرنے کا عزم لےے تعلےم جا ر ی ہے ۔مقتو لہ تنزےلہ کی بےٹی بسمہ نے کہا کہ پولےس سے زےادہ اس جہان مےں کوئی ظالم نہےں انہےں اپنی مائےں ، بےوےاں اور بےٹےاں اس وقت بھول گئےں تھی کےا جب معصوم بچوں ، بزرگوں اور عورتوں پر قےامت خےز ظلم کا پہاڑ گراےا گےا ۔ کےا پاکستان مےں کوئی بھی انسان محفوظ نہےں ہے ۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ وہ ستر ماﺅں سے بڑھ کر پےار کرنے والا ہے اس کی ماں نے اس کے لئے خود پر گولی کھانا تسلےم کر لےا اور جو ستر ماﺅں سے بڑھ کر پےار کرنے والا ہے کےا وہ اےسے درندہ صفت لوگوں کو معاف کر دے گا ۔ بسمہ نے کہا کہ اس موقع پر ملزما ن سابق ڈی آئی جی رانا اعبدالجبار ، اےس پی طارق عزےز اور ان کے گن مےن مدثر ، عابد ، اےس پی سی عبد الر حےم شےرازی ، سمےت 20تھا نو ں کی دےگر پولےس والوں نے اس کی والدہ پر گولےاں برسائیں ۔شازےہ کے سےنے جبکہ تنزےلہ کے منہ میں گولیاں ماری گئیں ۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain