تازہ تر ین

ملکی تاریخ میں ایک ہی دن ڈالر 12روپے مہنگا

کراچی (ویب ڈیسک) انٹربنک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو گیا۔ فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹربنک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 9 روپے 74 پیسے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد ڈالرکی قیمت 137 روپے ہو گئی۔ انٹربنک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے بعد ڈالر کی قیمت 124.25 روپے سے بڑھ کر 137 روپے ہوئی۔ ڈالر کی قیمت میں اضافےکے بعد ماہرین معیشت نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ ڈالر کی اونچی ا±ڑان سے ملکی قرضوں کے حجم میں مزید اضافہ ہو گا جبکہ ملک میں مزید مہنگائی ہونے کا بھی امکان ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملک میں معاشی بحران کے خدشے کے پیش نظر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔رواں ماہ کے آغاز پر آئی ایم ایف بورڈ ڈائریکٹرز کے اجلاس میں پاکستان کی معیشت کا جائزہ لیا گیا۔جس کے بعد پاکستان کی معیشت پر ایک جائزہ رپورٹ جاری کی۔بورڈ نے پاکستان کو خبردار کیا کہ الیکشن سے قبل مالیاتی خسارہ بڑھ کر جی ڈی پی کے 5 اعشاریہ 5 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔ درآمدات میں اضافے سے جاری کھاتوں کا خسارہ مجموعی پیداوار کے 4 اعشاریہ 8 فیصد تک رہنے خدشہ ہے جبکہ بین الاقوامی ادائیگیوں کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر گر رہے ہیں۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مالیاتی خسارہ حکومتی ہدف سے زیادہ رہے گا۔اس میں کمی کے لئے حکومت کو ٹیکس میں اضافہ کرنا ہو گا۔ آئی ایم ایف نے دسمبر میں روپے کی قدر میں آنے والی کمی کو سراہا اور کہا کہ روپے کی قدر میں لچک ہونی چاہئیے۔ روپے کی قدر میں کمی سے برآمدات بڑھے گی۔ واضح رہے کہ عام انتخابات 2018ئ کے بعد ڈالر کی قیمت میں وقتی کمی دیکھنے میں آئی تھی،،نگران حکومت کے دور میں الیکشن کے انعقاد سے قبل امریکی ڈالر 118 روپے سے بڑھ کر 130 تک پہنچ گیا تھا لیکن عام انتخابات کے بعد ملک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 122 روپے میں فروخت ہوا۔پاکستان کی معیشت کو اس وقت جن چیلنجز کا سامنا ہے وہ چیلنجز کسی سے ڈھکے چھ±پے نہیں ہیں۔ خسارے بڑھ رہے ہیں اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی آ رہی ہے۔ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے بعد ملک کی معاشی حالت میں کچھ س±دھار آنے کا امکان ہے لیکن ڈالر کی بڑھتی قیمت ملک میں مہنگائی بڑھنے کا باعث بنے گی جو تشویشناک ہے۔ کچھ لوگ ڈالر کی اونچی ا±ڑان اور آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے حکومتی فیصلے کو سختب تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں لیکن کچھ مبصرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ حکومتیں آنے والے حکومتوں کے لیے خالی خزانے چھوڑ کر گئیں، اس مرتبہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ بھی یہی ہوا ہے ، البتہ اس مرتبہ عوام کو اس بات کا یقین رکھنا چاہئیے کہ آئی ایم ایف سے ملنے والا قرض کسی کی جیب میں نہیں جائے گا بلکہ قومی خزانے میں جمع کروایا جائے گا جس سے ملک و قوم کو ہی فائدہ ہو گا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain