اسلام آباد(ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق صدر آصف علی زرداری، پرویز مشرف اور سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کے خلاف این آر او کیس ختم کردیا ہے۔عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے جمعہ کے روز فیروز شاہ گیلانی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے سابق صدور کو فریق بناتے ہوئے مو¿قف اپنایا تھا کہ این آر و سے کرپشن کیسز ختم کیے گئے جس سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔درخواست گزار نے استدعا کی تھی ملک کی لوٹی ہوئی رقم وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے درخواست گزار کدھر ہیں؟وکیل نے بینچ کے سربراہ کو بتایا کہ فیروز شاہ گیلانی علیل ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آصف زرداری، پرویز مشرف اور ملک قیوم کے اثاثوں کی تفصیل آچکی ہے اور اومنی گروپ کیس میں بھی بہت پیش رفت ہو چکی ہے، قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔عدالت نے سابق صدور پرویز مشرف، آصف زرداری اور ملک قیوم کے خلاف این آر او کیس ختم کرتے ہوئے فیروز شاہ گیلانی کی درخواست نمٹا دی۔سابق صدر پرویز مشرف نے 5 اکتوبر 2007 کو قومی مفاہمتی آرڈیننس جاری کیا جسے این آر او کہا جاتا ہے، 7 دفعات پر مشتمل اس آرڈیننس کا مقصد قومی مفاہمت کا فروغ، سیاسی انتقام کی روایت کا خاتمہ اور انتخابی عمل کو شفاف بنانا بتایا گیا تھا جب کہ اس قانون کے تحت 8 ہزار سے زائد مقدمات بھی ختم کیے گئے۔این آر او سے فائدہ اٹھانے والوں میں نامی گرامی سیاستدان شامل ہیں جب کہ اسی قانون کے تحت سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو شہید کی واپسی بھی ممکن ہوسکی تھی۔