لاہور (تجزیہ نگار) شہباز شریف، آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری کی گزشتہ روز کے بعد دونوں پارٹیوں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی طرف سے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے اعلان دونوں جماعتوں کو مکمل طور پر بے نقاب کر دیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان گزشتہ 5 برس سے بار بار اس بات کا اعادہ کرتے آئے ہیں کہ میں ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لئے میدان میں آیا ہوں مگر یہ دونوں جماعتیں اندر سے ملی ہوئی ہیں۔ نواز زرداری اپنی کرپشن چھپانے اور لوٹا ہوا مال بچانے کے لئے ایک پیج پر ہیں۔ میں ان دونوں کو پکڑوں گا اور جیل میں ڈالوں گا۔ نوازشریف کو بیرون جائیدادیں بنانے کی سزا بھگت رہے ہیں تو دوسری طرف آصف زرداری اربوںکی منی لانڈرنگ کیس میں پھنس چکے ہیں انہیں بھی اب اپنا انجام نظر آنے لگا تو دونوں پارٹیاں اکٹھی ہو گئی ہیں اور حکومت وقت کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے اور حکمرانوں کو ٹف ٹائم دینے کا عندحیہ دیدیا۔ یاد رہے کہ ملک بھر کا میڈیا کے ایک حصہ اور تجزیہ کار عمران خان کی اس بات کو درست گردانتے ہیں کہ دونوں سیاسی پارٹیاں کرپٹ ہیں ان کی قیادت کرپشن میں ملوث ہے اور اب جبکہ ان پر ہاتھ ڈالا گیا ہے تو دونوں پارٹیاں دوبارہ آپس میں مل گئی ہیں۔ سیاسی تجزیہ کار اور عوامی حلقے عمران خان کی اس اصولی موقف کو تسلیم کرتے ہیں کہ ان دونوں بڑی پارٹیاں اب اپنا ووٹ بنک بھی کھو رہی ہیں اور ان کی عوامی مقبولیت کا گراف تیزی سے گر رہا ہے کیونکہ اب عام پاکستانی بھی یہ سمجھنے لگا ہے اور دونوں پارٹیوں نے مل کر ملک کو لوٹا ہے اور آج اگر ایک طرف ملک بیرونی قرضوں تلے دبا ہے اوردوسری طرف عوام مہنگائی کی چکی میں پھنسے تو اس کی ذمہ دار یہی دو پارٹیاں ہیں جو گزشتہ 40,35 سال سے اقتدار میں ہیں۔ اور پوری طرح یقین کر چکے ہیں وزیراعظم عمران خان کی ان دونوں پارٹیوں بارے جو رائے ہے وہ سو فیصد درست اور حقائق پر مبنی ہے کہ نوازشریف اور آصف علی زرداری کرپشن چھپانے اور اپنی لوٹ مار سے بنائی دولت بچانے کے لئے کسی بھی وقت اکٹھے ہو سکتے ہیں۔
