لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار شاہد بھٹی نے کہا کہ اسلامی دنیا کے 60کی دہائی کے سب سے بڑے لیڈر کو ایٹم بم بنانے کی پاداش میں ایک سازش کے تحت پھانسی پر لٹکا دیا گیا لیکن اس وقت کی پیپلز پارٹی اور آج کی پیپلز پارٹی میں بڑا فرق ہے۔ قائد اعظم کے بعد بھٹو صاحب کا نعم البدل نہیں۔ چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر بھی بھٹو صاحب نے سٹانس لیا تھا۔ بہت تھوڑی مدت میں انہوں نے اپنی سیاسی قوت منوائی اور بہت کچھ کر گئے لیکن ان کے بارے میں سازشیوں نے منفی باتیں پھیلائیں۔ جب زرداری پر پریشر ڈالنا ہوتا ہے تو شریف برادران کو تھوڑا ریلیف دے دیا جاتا ہے۔ ڈیل نہیں ہو رہی البتہ ڈھیل ضرور ہو رہی ہے۔ پارلیمنٹیرینز کی گرومنگ ہونی چاہئے۔ غریب شخص کو روٹی نہیں ملتی مہنگی ادویات کہاں سے خریدے گا۔ کالم نگارضمیرآفاقی نے کہا کہ بدقسمی سے ہم ان لوگوں کو مار دیتے ہیں جو پاکستان کے لئے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ بھٹو ہی تھے جنہوں نے پاکستان کو پوری دنیا میں متعارف کرایا۔ بعد میں ججوں نے بھی اعتراف کیا ان کا عدالتی قتل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت مل گئی اس سے نیب پر سوالیہ نشان اٹھتا ہے کہ نیب ثبوت پیش کیوں نہیں کرتا۔ اس وقت بلاول بھٹو فرنٹ فٹ پر کھیل رہے ہیں جس سے حکومت پریشان ہے۔ پانامہ کیس میں دوسرے ملکوں نے بہت پیسہ ریکور بھی کر لیا لیکن ہم نے کیا کیا اتنا بڑا سکینڈل بنایا گیا جیسے پانامہ کے پیسے سے دنیا میں پیسے کی ریل پیل ہو جائے گی۔ حکومت کو چاہئے مہنگائی پر قابو پائے ادویات کی قیمتیں بڑھنا تشویش ناک ہے۔ کالم نگار عبدالباسط نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو کی ملکی دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ کشمیر کے ایشو پر بھی انہوں نے پوری دنیا میں آواز اٹھائی۔ بھٹو صاحب ایک دم نہیں آگئے تھے ان کی بہت جدوجہد تھی۔ چین سے دوستی کی بنیاد بھی انہوں نے ہی رکھی تھی ان میں بہت خوبیاں تھیں بلاکی خود اعتمادی تھی۔ شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے پر تجزیہ کار بیک ڈور کی بات کرتے ہیں اگر شہباز شریف کی بات پر نواز شریف عمل کرتے تو اتنے مسائل میں نہ ہوتے۔ میں سمجھتا ہوں حکومت کو صرف اپنا کام کرنا چاہئے حکومت مسائل پر توجہ دے اور نیب اپنا کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو قانون سازی کرنی چاہئے۔ سینئر صحافی امجد اقبال نے کہا ہے کہ چار اپریل کو پاکستان کی ایسی شخصیت کو پھانسی دی گئی جس نے قوم کو زبان دی تھی ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پیپلز پارٹی نے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ جن حالات میں بھٹو صاحب کو اقتدار ملا سب جانتے ہیں۔ ان کی سفارتکاری کے بھی سبھی معترف ہیں۔ آج پاکستان اتنا مضبوط ہے کہ کوئی بھی میلی آنکھ نہیں ڈال سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھ رہی ہے آخر ادارے کیا کر رہے ہیں۔