خیبر،جمرود(آئی این پی ‘ صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کو اسلام آباد آ کر دھرنا دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کہیں نہیں جارہی لیکن آصف زرداری جیل جانے والے ہیں،ملک سخت معاشی مشکلات سے دوچارہے، چند ماہ میں مشکل مرحلے سے نکل آئیں گے، جعلی اکا ﺅ نٹس میں آصف علی زرداری کا کم از کم 100 ارب روپے ہیں،یہ ہم پر دباﺅ ڈال رہے ہیں کہ کسی طرح این آر او دے دیں، کنٹینر کی صفائی کریں، یہ اسلام آباد آئیں اور ایک ہفتہ گزار کر دکھا دیں، انہیں کھانا بھی دیں گے، آصف زرداری دھرنا تب کامیاب ہوتا ہے جب آپ عوام کے لیے کھڑے ہوتے ہیں، جو شخص پرچی دکھا کر کہے کہ پارٹی وراثت میں مل گئی تو وہ کبھی لیڈر نہیں بن سکتا، لیڈر جدوجہد کر کے بنتا ہے، ہر دوسرے دن مولانا فضل الرحمان ملین مارچ کی بات کرتے ہیں۔جمعہ کو وزیراعظم عمران خان نے عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1998میں قبائلی علاقے کے عوام نے کشمیریوں کا بھرپور ساتھ دیا، قبائل میں آپرینش کے دوران نقل مکانی کرنے والوں کی تکلیف سے واقف ہوں، قبائلی علاقے کے لوگوں نے انسداد دہشت گردی کی جنگ میں بے مثال قربانیاں دیں، یقین دلاتا ہوں کہ قبائلی علاقوں کے نقصانات کا ازالہ کریں گے، قبائلی علاقوں کے نوجوانوں کےلئے روزگار کےلئے اقدامات کررہے ہیں، ہدایت کی ہے کہ طورخم بارڈر 24گھنٹے کھلا رہے، افغان عوام کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں، افغانستان میں امن کےلئے دل سے دعا کرتا ہوں، 40سال سے جاری جنگ کی تباہی کو اب افغانستان میں بند ہونا چاہیے، گزشتہ 15سال کے دوران ہم نے امریکیوں کی جنگ لڑی، افغانستان میں امن ہو گا تو قبائلی علاقوں سمیت سب کا فائدہ ہو گا، ہاتھ اٹھا کر دعا کرتا ہوں کہ افغانستان کے لوگوں کو امن ملے، ایک بھائی اپنے تجربے سے دوسرے بھائی کو مشورہ دے رہا ہے، افغان عوام نیوٹرل امپائر سے الیکشن کرائیں تا کہ وہ نتیجہ مانیں،افغانستان کے لوگ الیکشن نتائج نہیں مانتے تو دوبارہ انتشار ہو گا، ہم افغانستان کے خیرخواہ ہیں، تجارت سے دونوں ملکوں کا فائدہ ہو گا،علاقے میں پینے کے پانی کا منصوبہ شروع کریں گے جس سے لوگوں کو روزگار بھی ملے گا،علاقے میں ڈیم اور بائی پاس کے منصوبے شروع کریں گے، ان منصوبوں کا اعلان کررہا ہوں جن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے، 2008میں پاکستان کا قرضہ 6ہزار ارب روپے تھا جس کو (ن)لیگ نے 30ہزار ارب روپے کر دیا،5سال بعد ہماری حکومت کا موازنہ سابق حکومتوں سے کیا جائے، علاقے میں 12ڈیم بنائیں گے جس سے کاشتکاری میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کبھی بھی ملک کے اتنے مشکل معاشی حالات نہیں تھے، ہم سمجھتے تھے کہ (ن)لیگ کا معاشی تجربہ اچھا ہے لیکن ان کا اصل تجربہ چوری ہے، بلاول بھٹو کو اسلام آباد دعوت دیتا ہوں میں ان کو کنٹینر دوں گا، میں چیلنج کرتا ہوں یہ لوگ ایک ہفتہ دھرنانہیں دے سکتے، آصف زرداری جلد جیل میں جانے والے ہیں،حکومت کہیں نہیں جا رہی، آمدنی بڑھانے کےلئے قرضہ لے کر وسائل بنانے پڑتے ہیں، جعلی اکاﺅنٹس میں 100ارب سے زائد پیسہ پڑا ہے جبکہ شریف خاندان کا 100ارب سے زائد بیرون ملک میں ہے، یہ چاہتے ہیں کہ ان کو این آر او دے دیں، اس کےلئے اپوزیشن حکومت پر دباﺅ ڈال رہی ہے، ان کو ملک کو جواب دینا پڑے گا جو انہوں نے ملک کا پیسہ چوری کیا ،جیلوں سے بچنا ہے تو ایک طریقہ ہے ملک کا پیسہ واپس کر دیں جو ہم قوم کی ترقی پر لگاسکیں، ہم خیبر اور افغانستان کے درمیان اکنامک کا ریڈور بنائیں گے تا کہ روزگار کے مواقع ملیں، خیبرپختونخوا کا انضمام مشکل کام ہے اور انتشار ڈالنے کی کوشش کی جائے گی، ہم اگلے دس سال میں قبائلی علاقوں کو ترقی یافتہ بنائیں گے۔وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکومت کہیں نہیں جارہی لیکن آصف زرداری جیل جانے والے ہیں۔جمرود میں جلسے عام سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقے کے عوام بڑی مشکلات سے گزرے ہیں اور ان کے اس درد کا احساس ہے، جو یہاں کے لوگوں کی قربانیاں ہے اس کا اندازہ کوئی اور نہیں کرسکتا کیونکہ لوگ ان علاقوں میں گئے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کے لیے پوری کوشش کروں گا کہ آپ کا کاروبارچلے، آپ کا نقصان پورا کرے، بے روزگار نوجوانوں کو ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے روز گار دیا جائے اور سود کے بغیر نوجوانوں کو قرضے دیے جائیں تاکہ وہ اپنا کاروبار کرسکیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے کہا ہے کہ طورخم سرحد کو 24 گھنٹے کھولا جائے کیونکہ یہ لوگوں کا روزگار ہے اور اس کے بند ہونے سے نقصان ہوتا ہے۔افغانستان کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں نے افغانستان میں انتخابات سے پہلے عبوری حکومت کا کہا تو مجھ پر تنقید کی گئی لیکن میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہم افغانستان کے لوگوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دعا کرتا ہوں کہ وہاں کے لوگوں کو امن ملے اور انسانیت کے ناطے یہ کہہ رہا ہوں کہ اللہ افغانستان کے لوگوں کو امن دے۔عمران خان نے مزید کہا کہ اگر الیکشن سے افغانستان میں امن حاصل کرنا ہے تو ایسی عبوری حکومت سے انتخابات کروائے جنہیں وہاں کے لوگ غیر جانبدار سمجھیں، ہم افغانستان کے خیر خواہ ہیں اور وہاں کی بہتری چاہتے ہیں۔اپنی گفتگو میں انہوں نے افغان حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھائیوں کی طرح مشورہ دیا اگر اسے نہیں ماننا تو نہیں مانیں لیکن یہ کوئی مداخلت نہیں ہے۔قبائلی علاقوں کے لیے منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہاں جبہ اور باڑہ ڈیم بنائیں گے جس سے لاکھوں لوگوں کو پانی ملے گا اور کاشت کاری ہوگی۔اس کے علاوہ باڑہ بائی پاس بھی بنایا جائے گا اور سہولیات فراہم کی جائیں گی اور یہ وہ تمام چیزیں ہیں جو میں کرسکتا ہوں لیکن جو چیز میں پوری نہیں کرسکتا اس کا وعدہ نہیں کروں گا۔عمران خان نے کہا کہ ان علاقوں کے لیے بجلی اور گیس کی فراہمی کی کوشش کروں گا، اس کے ساتھ ساتھ آئندہ 10 برس تک قبائلی علاقوں کے لیے ہر سال 100 ارب روپے خرچ ہوگا۔وزیر اعظم نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے نوجوان یونیورسٹی اور 3 جی اور 4 جی مانگ رہے ہیں، یہاں کا بہت روشن مستقبل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا کو کہا ہے کہ تعلیم اور کھیل پر توجہ دینی ہے تاکہ یہاں کا ٹیلنٹ باہر آسکے، میرے کرکٹ کے وقت میں قبائلی علاقوں اور پختونخوا سے کوئی کھلاڑی نہیں آتا تھا لیکن آج یہاں کے لوگ موجود ہیں اور ہم یہاں کھیل کے میدان بنائیں گے۔معاشی مسائل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک کے کبھی اتنے مشکل حالات نہیں تھے، جب پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تو 6 ہزار ارب روپے قرض تھا جو 2013 تک 15 ہزار ارب ہوگیا جس کے بعد مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے اس قرضے کو 30 ہزار ارب تک پہنچا دیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت سابق حکومتوں کے قرض پر یومیہ سود کی مد میں ساڑھے 6 ارب روپے دے رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مشکل وقت ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ چند ماہ بعد ان حالات سے باہر نکل جائیں گے۔اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف زرداری دھرنا تب کامیاب ہوتا ہے جب آپ عوام کے دکھ و درد میں شامل ہوتے اور ان کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں لیکن ملک کو لوٹ کر چوری کیے گئے پیسے کو بچانے کے لیے دھرنے پیسے دے کر کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ میں آصف زرداری اور بلاول کو دعوت دیتا ہوں کہ اسلام آباد آجائیں اور دھرنا دیں میں کنٹینر اور کھانا تک دینے کو تیار ہوں لیکن چیلنج ہے کہ یہ ایک ہفتہ بھی نہیں گزار سکتے۔مولانا فضل الرحمن پر بھی تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں ان کی وکٹ اڑ گئی اور یہ ہر دوسرے دن ملین مارچ کی باتیں کرتے ہیں، فضل الرحمن 12 مین بنے ہوئے ہیں اور کوشش کر رہے ہیں کہ حکومت گرادوں۔ان کا کہنا تھا کہ جعلی اکاونٹس کیس میں سو ارب روپے باہر گیا، شریف خاندان کا بھی سو ارب باہر گیا، یہ پہلے دن سے کہے رہے ہیں کہ ہم ناکام ہوگئے ہیں، ان کے دباو کا مقصد این آراو ہے۔عمران خان نے کہا کہ اسحاق ڈار باہر بھاگا ہوا ہے اور وہاں سے کہتا ہے معیشت خراب ہے۔ جس سے پوچھو پیسہ کدھرسے آیا، تین بار کے وزیراعظم کا بیٹا کہتا ہے میں کیوں جواب دوں، برطانوی شہری ہوں۔انہوں نے کہا کہ میرے پاس کوئی عوامی عہدہ نہیں تھا لیکن میں نے چالیس سارے پرانے معاہدے دکھائے، یہ نہیں کہا کہ جمہوریت خطرے میں ہے، ان سے جواب طلب کرو تو کہتے ہیں نظام خطرے میں ہے۔ اسحاق ڈار مسلم لیگ ن کے دورمیں فرار ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جو پیسہ چوری کیا ہے اس کا جواب دینا ہے، اگر جیل سے بچنا ہے تو اس کے لیے قوم کا پیسہ واپس کرو تاکہ ہم اپنے لوگوں کو غربت سے نکال سکیں۔ یہ سمجھتے ہیں جلسوں سے عمران خان بلیک میل ہوگا، لیکن میں چوروں کے احتساب کے لیے ہی حکومت میں آیا ہوں۔