اسلام آباد، کراچی، لاہور (کرائم رپورٹر، نیوز ایجنسیاں) اسلام آباد ہائیکورٹ آج آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت پر فیصلہ کرے گی۔ گیارہ جون کو نوازشریف کی ضمانت درخواست پر سماعت ہوگی۔نیب نے بلاول بھٹو زرداری سے اوپل 225 منصوبے میں دس جون تک جواب طلب کر رکھا ہے، شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی کیس کی تحقیقات بھی آخری مرحلے میں ہے۔ چیئرمین نیب نے قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ کے خلاف ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس کی انکوائریز کو باقاعدہ تحقیقات میں منتقل کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ ذرائع کے مطابق بات ان کی گرفتاری تک جا سکتی ہے۔عید کے بعد وزیر دفاع پرویز خٹک کے خلاف مالم جبہ کیس میں بھی اہم گرفتاریوں کا فیصلہ ہوگا جبکہ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا جائے گا۔ سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ممکنہ گرفتاری پر پیپلز پارٹی نے لاہور میں بھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ پیپلزپارٹی قیادت نے کارکنوں کو گرفتاری پر اسلام آباد ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کردی سابق صدر کی گرفتاری کی صورت میں صوبائی دارالحکومت لاہور میں اہم شاہروں پر جیالے احتجاج کریں گے جبکہ صوبے کے دیگر شہروں میں بھی مظاہرے کئے جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی لاہور کا اجلاس گزشتہ روز صدر حاجی عزیز الرحمن چن کی صدارت میں ہوا جس میں سابق صدر کی گرفتاری کی صورت میں احتجاج کی حکمت عملی تیار کی گئی۔اجلاس میں آصف زرداری کی گرفتاری کی صورت میں احتجاج کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔اگر سابق صدر کو نیب کی جانب سے گرفتار کیا گیا تو جیالے سڑکوں پر نکلیں گے اور زبردستی سڑکیں بند کردی جائیں گے۔اور اگر حکومت نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی یا طاقت کا استعمال کیا تو اس کے لئے بھرپور مذاحمت کی جائے گی۔پیپلز پارٹی لاہور کے صدر حاجی عزیز الرحمن چن کے مطابق اگر آصف زرداری گرفتار ہوئے تو شدید احتجاج کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی گرفتاری حکومت کو مہنگی پڑے گی، عزیز الرحمان چن نے کہا کہ ہم اپنی حکمت عملی ابھی نہیں بتائیں گے مگر احتجاج بھرپور ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل میر نے کہا کہ اگر عمران خان نیب گردی کے ذریعے کل صدر آصف علی زرداری کو گرفتار کروانے میں کامیاب ہو گئے تو عمران خان کل اپنے ہاتھوں سے اپنی حکومت کے جلد از جلد خاتمے کی بنیاد رکھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کی گرفتاری کی صورت میں لاہورمیں احتجاجی مظاہروں کا آغاز کر کے اس تحریک کی بنیاد رکھ دے گی جس کے ذریعے بعد میں تمام اپوزیشن جماعتیں مل کر عمران خان کی حکومت کو مہنگائی اور اس کے ظلم سے نجات دلوانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاری سے آصف زرداری کو تو فرق نہیں پڑے گا لیکن عمران خان اور اس کی حکومت ہل جائے گا۔گرفتاری اور جیل آصف زرداری کیلئے نئی بات نہیں ہیں۔جیالے ایسا احتجاج کریں گے کہ عمران خان سنبھل نہیں پائیں گے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابقہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے تیسرے روز بھی نوڈیرو ہا?س میں پارٹی رہنما?ں، ایم این ایز، ایم پی ایز، کارکنان سے ملاقاتیں کیں، اور ملکی صورتحال پر اظہار خیال کیا، اتوار کے روز بھی ملاقات کرنے والوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ مہنگائی کے خلاف تحریک چلے گی، بلاول کی رہنمائی میں ملک ترقی کرے گا، منی لانڈرنگ اور دیگر مقدمات میں صداقت نہیں ہے، ہم نے ملک کو بچایا، منتشر افراد کو ملک کی حمایت پر آمادہ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا انداز بتاتا ہے کہ یہ چل نہیں سکتی ہے، موجودہ حکومت کا کوئی مستقل نہیں ہے، ہمارے مقاصد حکومت کو گرانا نہیں بلکہ مختلف اہداف ہیں، حکمران کنٹینرز پر آنے والوں کو کیا خوراک دیں گے، زرداری نے کہا کہ میں اپنی بات پر قائم ہوں کہ ملک میں یا تو نیب چلے گی یا معیشیت چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی غلط پالیسیوں کی سزا عوامکو دے رہی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی ایک عوامی جماعت ہے، اور پارٹی کے ورکر جماعت کا سرمایہ ہیں، اس لیے ورکرز عوامی مسائل حل کرائیں، اور عوام سے روابط میں رہیں، آصف زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت زیادہ وقت نہیں چل سکتی،حکومت کے خلاف تحریک چلانے کیلئے اپوزیشن پارٹیوں کو متفق ہونا پڑے گا،عمران خان سیاستدان ہیں نہ زمیندار اور نہ ہی تاجر ہیں ، اس لیے مسائل کو سمجھ نہیں سکتے۔ اتوار کو سابق صدر آصف علی زرداری نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک چلانے کیلئے اپوزیشن پارٹیوں کو متفق ہونا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت زیادہ وقت نہیں چل سکتی ہے وفاقی حکومت کی ناکام پالیسیوں کے باعث عوام عذاب میں مبتلا ہیں۔آصف زرداری نے کہا کہ عمران خان سیاستدان ہیں نہ زمیندار اور نہ ہی تاجر ہیں ، اس لیے مسائل کو سمجھ نہیں سکتے۔