اسلام آباد (اے پی پی) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکا? نٹیبلٹی، ڈی جی آپریشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ نیب ترجمان کی جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ تمام انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کرنے کے بعد مزید کارروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے 4 ریفرنسز دائرکرنے کی منظوری دی گئی جن میں سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر میسرز پیراتھینان پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرزپارک لین پرائیویٹ لمیٹڈ کےلئے حاصل کردہ فنانشل فیسیلٹی میں خورد برد اور جعلی بینک اکا?نٹس کے ذریعے بدعنوانی کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر 3.77 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںمیسرز ایکسیڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے حیات محمد مندوخیل کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ ملزم پر مبینہ طور پر قومی خزانے کو 455.7444 ملین روپے بدعنوانی کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںڈاکٹر ایوب روز ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ڈینگی کنٹرول کیلئے ادویات کے ٹھیکے من پسند افراد کو دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباً 70ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سبطین فضلِ حلیم، مینجنگ ڈائریکٹرپنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی ملتان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طوراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ملتان میٹرو کی فزیبیلٹی سٹڈی میں حقائق کے منافی تخمینہ لگانے، غیرقانونی طور پر ٹھیکے دینے، منصوبہ پر عملدرآمد میں تاخیرکی وجہ سے اخراجات میں مبینہ طور پر اضافہ کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباً 770ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 8 انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی جن میں پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر عثمان سیف اللہ اور ان کے خاندان کے افراد انور سیف اللہ، سلیم سیف اللہ، ہمایوں سیف اللہ اور دیگر محمد صادق علی عمرانی، سابق صوبائی وزیر پی ایچ ای ڈیپارٹمنٹ بلوچستان اور دیگر، منظور قادرسابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی اور دیگر، میجر ریٹائرڈسید خالد امین شاہ چیف سیکورٹی آفیسر، پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر، سندھ سوشل ریلیف فنڈ کے اہلکاران و افسران و دیگر، پراجیکٹ ڈائریکٹر آف ایکسٹینشن آف پٹ فیدر کینال پراجیکٹ ڈیرہ مراد جمالی اور دیگرتمام پیکجز، مشینری مینٹیننس ڈویڑن خیر پور شکار پور کے اہلکاران و افسران، ٹھیکہ داران اور دیگر، ایجوکیشن ورکس ڈیپارٹمنٹ جیکب آباد کے اہلکاران و افسران، ٹھیکہ داران اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری شامل ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 6 انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میں سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اکرم خان درانی، رکن صوبائی اسمبلی اعظم خان درانی، عرفان درانی اور دیگر، وائرلیس لوکل لوپ/ لانگ ڈسٹنس انٹرنیشنل کمپنیز، نیپرا کے اہلکاران و افسران، بلال منیر شیخ چیف کمرشل آفیسر پی آئی اے اور دیگر، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اہلکاران و افسران اور پاک پی ڈبلیو ڈی کے اہلکاران و افسران کےخلاف انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے علی مدد شیرسابق وزیر تعلیم گلگت بلتستان، رکن پنجاب اسمبلی غضنفر عباس چھینہ، محمد شیر چھینہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ریوینیو ڈیپارٹمنٹ بھکر اوردیگر ،کیٹل مارکیٹ مینیجمنٹ کمپنی بھاولپور کی انتظامیہ، اہلکاران و افسران اور دیگر پنجاب میٹ پراسیسنگ کمپنی کی انتظامیہ، اہلکاران و افسران اور دیگر، فیصل آباد کیٹل مارکیٹ منیجمنٹ کمپنی کی انتظامیہ، اہلکاران و افسران اور دیگر، اطہر حیات چیف آپریٹنگ آفیسرمیسرز باہم ایسوسی ایٹ اور دیگر، طماش خان سابق ناظم /رکن صوبائی اسمبلی پشاور کے خلاف اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔
