تازہ تر ین

طیارے کے حادثے میں کن مسافروں کے بچنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے؟

ایمسٹر ڈیم(ویب ڈیسک)کیا آپ نے کبھی فضائی سفر کرتے ہوئے سوچا کہ حادثے کی صورت میں طیارے کے کونسے حصے کے مسافروں کے بچنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے؟ویسے حقیقت تو یہ ہے کہ طیارے کے حادثے میں کسی بھی حصے میں موجود مسافر کے بچنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے مگر ڈچ ائیرلائن کے ایل ایم کی بھارتی شاخ نے لوگوں کو اس حوالے سے مشورہ دینا ضروری سمجھا اور اس حوالے سے ایک متنازع ٹوئیٹ کیا۔کے ایل ایم انڈیا ٹوئٹر اکاﺅنٹ سے ہونے والی پوسٹ میں لکھا تھا ‘ٹائم کی ڈیٹا اسٹڈیز کے مطابق طیارے کے درمیانی حصے کی نشستوں میں ہلاکتوں کی شرح سب سے زیادہ ہوتی ہے، تاہم فرنٹ میں یہ شرح کچھ کم جبکہ طیارے کے پچھے حصے کے مسافروں میں سب سے کم ہوتی ہے’۔اس ٹوئیٹ میں ایک نشست کی تصویر بھی تھی جو بادلوں کے اوپر رکھی ہے اور یہ الفاظ درج ہیں ‘طیارے کے پچھے حصے کی نشستیں سب سے محفوظ ہوتی ہیں’۔اس ٹوئیٹ کے بعد متعدد ٹوئٹر صارفین کی جانب سے کافی شدید ردعمل سامنے آیا تھا اور کمپنی کا کافی مذاق بھی اڑایا گیا۔اس ٹوئیٹ کو کمپنی نے 12 گھنٹے بعد ڈیلیٹ کردیا اور ایک ٹوئیٹ میں لوگوں سے معذرت بھی کی ‘اس ٹوئیٹ میں لکھا تھا کہ ہم حالیہ اپ ڈیٹ پر معذرت کرتے ہیں، وہ پوسٹ عوامی طور پر دستیاب ایوی ایشن فیکٹ پر مبنی تھی اور یہ کے ایل ایم کی رائے نہیں تھی، ہمارا مقصد کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا، یہی وجہ ہے کہ پوسٹ کو ڈیلیٹ کردیا گیا’۔خیال رہے کہ ٹائم میگزین نے 2015 میں ایک مضمون شائع کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ طیارے کی پچھلی نشستوں پر حادثے کی صورت میں بچنے کی شرح سب سے زیادہ (28 فیصد) ہوتی ہے، اس کے لیے 1985 تک ہونے والے فضائی حادثوں پر ہونے والی ایک تحقیق کو بنیاد بنایا گیا تھا۔اس مضمون کے مطابق طیارے کے پچھلے حصے میں حادثے میں ہلاکتوں کی شرح 32 فیصد، درمیانی حصے میں 39 فیصد جبکہ فرنٹ پر 38 فیصد ہوتی ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain