لاہور (ویب ڈیسک )سوشل میڈیا پر چند دنوں سے ’ریڈ ٹرینڈ‘ بہت تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ ٹرینڈ کیا ہے اور کیوں اتنی تیزی سے مقبول ہو رہا ہے؟چند روز قبل بھارت کی حکمران جماعت بی جے یی نے آئین میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کو صدارتی حکم نامے کے ذریعے ختم کر دیا تھا۔بھارت نے آرٹیکل 370 کے خاتمے سے قبل ہزاروں کی تعداد میں اضافی نفری تعینات کر کے مقبوضہ وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کیا، موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی اور سینکڑوں حریت رہنماو¿ں کو گرفتار یا گھروں میں نظربند کر دیا گیا۔مقبوضہ کشمیر کی انتظامیہ نے وادی کے دو سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو بھی گھروں پر نظر بند کر دیا۔بھارتی اقدامات کو پاکستان، چین اور ترکی نے یکسر مسترد کر دیا جب کہ اقوام متحدہ اور امریکا سمیت کئی ممالک نے بھارتی اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا۔مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد سے سوشل میڈیا پر ’ریڈ ٹرینڈ‘ تیزی سے مقبول ہو گیا ہے اور کئی نامور شخصیات نے اپنے ٹوئٹر ڈسپلے تصاویر کو لال کرتے ہوئے اپنے ردعمل کا اظہار بھی کیا ہے۔اس ریڈ ٹرینڈ کا مطلب ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو خون میں نہلا دیا ہے۔
اس فیصلے کے بعد ایک صارف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ آرٹیکل 370 کو خفیہ طریقے سے ختم کر کے کشمیر کو پھنسا دیا گیا ہے جو ہمارے حق خود ارادیت کے خلاف ایک اور سازش ہے، نا ہم بھارت کا حصہ تھے اور نا ہی زبردستی کی اس شادی کو قبول کریں گے۔
پاکستان کے سماجی رہنما جبران ناصر نے بھی ایک ٹوئٹر پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم بطور پاکستانی کشمیر کیس کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔جبران ناصر نے پوری پاکستانی قوم، طالب علموں، وکلاءاور صحافی برادری سے اپیل کی کہ کشمیر کے کیس کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا جائے۔
ایک اور ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ کشمیریوں کو روزمرہ ضروریات اور میڈیکل سہولیات سے محروم کر کے کھلی جیل میں محصور کر دیا گیا ہے، کیا بین الاقوامی برادری اس خاموش نسل کشی کی طرف متوجہ ہو گی؟
جنید نامی صارف نے بھارتی وزیراعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ کشمیریوں نے کبھی تمہارے لیے ووٹ نہیں کیا، انہوں نے تمہارے فاشسٹ ہندوتا نظریہ سے انکار کردیا ہے، وہ تمہارے جھوٹ اور ڈرامے بازیوں کو تسلیم نہیں کریں گے جسے تم ڈھٹائی کے ساتھ کشمیر کو جوڑ کر ثابت کرر ہے ہو۔