تازہ تر ین

تیل تنصیبات پر حملے: سعودی بادشاہ کا ردعمل سامنے آگیا

جدہ(ویب ڈیسک) تیل تنصیبات پر حملے کے حوالے سے سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کا بیان بھی سامنے آگیا۔سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملوں میں نہ صرف سعودی عرب کی تیل تنصیبات بلکہ عالمی معیشت کو بھی نشانہ بنایا گیا۔جدہ میں سعودی کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی تنصیبات پر حملے میں دنیا بھر کو ہونے والی تیل کی فراہمی کو نشانہ بنایا گیا، سعودی عرب اپنی تنصیبات پر ہونے والے بزدلانہ حملوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔کابینہ اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ کابینہ نے آرامکو تیل تنصیبات پر حملے کے بعد کی صورتحال پر غور کیا۔سعودی کابینہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان حملوں کا مقابلہ کریں چاہے یہ کہیں سے بھی کیے گئے ہوں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ تیل تنصیبات پر بزدلانہ حملے سعودی عرب کی اہم تنصیبات پر حملوں کے سلسلے کی کڑی ہے، اس حملے نے آزادانہ جہازرانی اور عالمی معاشی نمو کے استحکام کو خطرے سے دوچار کردیا ہے۔

تیل تنصیبات پر حملے کے بعد کی صورتحال

14 ستمبر 2019 کو سعودی عرب کی دو بڑی آئل فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جن میں آرامکو کمپنی کے بڑے آئل پروسیسنگ پلانٹ عبقیق اور مغربی آئل فیلڈ خریص شامل ہیں۔ان حملوں کے بعد مشرق وسطی میں سخت کشیدگی پائی جاتی ہے اور ساتھ ہی تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے جبکہ امریکا نے براہ راست ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا ہے تاہم ایران نے اِن الزامات کی تردید کی ہے۔یمن کے معاملے پر سعودی عرب کی سربراہی میں بنائے گئے عرب عسکری اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے سعودی آئل فیلڈز پر حملوں میں ایرانی ہتھیار کے استعمال کا انکشاف کیا ہے۔کرنل ترکی المالکی کا جدہ میں پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آئل فیلڈز پر ڈرون حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردانہ حملے یمن کی سرزمین سے نہیں ہوئے جس کی ذمہ داری حوثیوں نے قبول کی، مزید تحقیقات کی جارہی ہیں کہ یہ حملہ کہاں سے کیا گیا۔ترکی المالکی نے کہا کہ جلد یہ بات میڈیا کے سامنے لائی جائے گی کہ ڈرونز کو کہاں سے حملے کیلئے بھیجا گیا۔امریکی صدر ٹرمپ نے بھی دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ سعودی عرب کی آئل تنصیبات پر حملہ کیا گیا، یقین کرنے کی وجہ ہے کہ ہم مجرم کو جانتے ہیں، ہم نشانہ اور ہتھیار بند ہیں لیکن یہ تصدیق پر منحصر ہے، سعودی عرب کا انتظار کررہے ہیں کہ وہ کسے اس حملے کا مجرم سمجھتے ہیں اور کن شرائط پر ہمیں آگے بڑھنا ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain