تازہ تر ین

440پاکستانیوں کی آف شور کمپنیوں کے خلاف تحقیقات سرد خانے میں

اسلام آباد(آن لائن) پانامہ پیپرز میں 440 پاکستانیوں کی آف شور کمپنیوں کیخلاف جاری تحقیقات سردخانے کی نذر ہوچکی ہیں ان پاکستانیوں سے نہ تو لوٹی ہوئی دولت واپس لائی گئی ہے اور نہ ہی مقدمات قائم کئے گئے ہیں،پانامہ سکینڈل میں440 پاکستانیوں کی آف شور کمپنیوں کا انکشاف ہوا تھا اور سب سے زیادہ38 کمپنیاں سیف اللہ خاندان کی ملکیتی تھیں۔عمران خان کے حکومت سنبھالنے سے قبل عہد کیا تھا کہ پانامہ پیپرز یں شامل پاکستانیوں کے خلاف تحقیقات کرائیں گے اور مقدمات قائم ہوں گے۔ان440پاکستانیوں کے خلاف پاکستان کے دو ادارے ایف بی آر اور نیب حکام نے تحقیقات شروع کی تھیں اور نوٹسز بھی جاری ہوئے تھے لیکن کئی ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک ایک مقدمہ کی بھی تحقیقات مکمل نہیں ہوسکیں۔440پاکستانیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے منی لانڈرنگ کے ذریعے قومی خزانہ کو بیرون ملک منتقل کیا ہے،جس سے قوم کو بھاری مالی نقصان۔نوازشریف کی کرپشن اور لندن میں اربوں روپے کے اثاثوں کا انکشاف بھی پانامہ پیپرز میں ہوا تھا جس پروہ بعد میں نااہل ہوگئے اور سکینڈل کے ریفرنس مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں تاہم شریف خاندان کے خلاف دیگر پاکستانیوں کے خلاف مقدمہ سردخانہ کی نذر ہوچکے ہیں اور کئی سال گزرنے کے باوجود تحقیقات مکمل نہیں ہوسکیں،یہ ایک قومی اداروں کی ناکامی اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔عمران خان بھی حکومت میں آنے کے بعد پانامہ پیپرز میں ظاہر ہونے والے440 پاکستانیوں سے لائی ہوئی دولت واپس لانے میں سرگرم دکھائی نہیں دیتے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain