بھارتی مظالم کا 45 واں روز ،چپے چپے پر بھارتی فوج تعینات، وادی میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی ادارے سنسان

سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کا آج 45 واں روز ہے، وادی میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی ادارے سنسان پڑے ہیں، گھروں میں قید کشمیری ضروریات زندگی کو ترس گئے۔ہر گزرتے دن کے ساتھ کشمیریوں کی زندگی بدتر ہونے لگی۔ گھروں میں محصور لوگ کھانے پینے کی اشیاء کو ترس گئے۔ دکانیں، کاروبار، تعلیمی ادارے تاحال بند ہیں، چپے چپے پر بھارتی فوج تعینات ہیں۔ کمیونی کیشن بلیک آو¿ٹ کی وجہ سے اصل صورتحال جاننا مشکل بن گیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق صرف شوپیاں کے علاقے سے 2 ہزار کے قریب نوجوانوں کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ 5 اگست سے تمام حریت رہنما گھروں اور جیلوں میں بند ہیں۔

ٹرمپ کی چوتھی بار ثالثی پیشکش اہم ، اب مسئلہ کشمیر پر ڈنڈی نہیں مارسکتے :ضیاشاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلہ بارے زیادہ تر قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ فیصلہ میں ابہام رکھا گیا جس سے مودی سرکار کو فائدہ مل سکتا ہے۔ اب دیکھنا ہے کہ کیس کے مدعی سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس کیلئے جاتے ہیں یا خاموشی اختیار کرتے ہیں۔ بھارتی عدلیہ نے فیصلہ میں قومی مفاد کی پخ لگا کر اسے خود ہی منسوخ کر دیا ہے کیونکہ مودی کے نزدیک تو کرفیو لگانا ہی قومی مفاد ہو گا۔ بھارتی حکومت نے فیصلہ کے بعد ابھی تک کرفیو ختم نہیں کیا جس کا مطلب ہے کرفیو نہیں اٹھایا جائے گا۔ امریکی صدر کا مسئلہ کشمیر پر چوتھی بار ثالثی کی پیش کش کرنا اہم ہے۔ دنیا کے محتلف ممالک میں کشمیریوں کی بڑیت عداد موجود ہے ان کو بھارتی سپریم کورٹ میں جان اور پٹیشن دائر کرنی چاہئے۔ کشمیر مسئلہ پر حکومت اور اپوزیشن میں اتحاد دکھائی نہیں دیتا۔ ن لیگ، پیپلزپارٹی، اے این پی جے یو آئی ف اور بلوچستان کی بعض جماعتیں کشمیر کے معاملہ پر یکجا نہیں ہیں۔ اپوزیشن کو اس معاملہ پر حکومت کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے تھا وہ کردار ادا کرنا چاہئے تھا جو 65ءمیں اپوزیشن نے ادا کیا۔ مسئلہ کشمیر پر تمام سیاسی جماعتوں کا مشترکہ اعلامیہ جاری ہونا چاہئے تھا۔ وزیراعظم عمران خان کشمیر کے معاملہ پر اے پی سی بلائیں تا کہ جو اس میں شامل نہ ہو وہ بے نقاب ہو جائے، حکومت روٹھا رویہ اپنانے کے بجائے خود آگے بڑھ کر دعوت دے صدر ٹرمپ نے ثالثی کی بات یونہی نہیں کی وہ کشمیر کے معاملہ پر ڈنڈی نہیں مار سکتے کشمیر عالمی ایشو بن چکا ہے ٹرمپ اس کا حل کر کے کریڈٹ لینے کی کوشش ضرور کریں گے۔

مذہب کیلئے فلمی دنیا چھوڑنے والی معروف بھارتی اداکارہ زائرہ وسیم کی واپسی کی حقیت کیا ہے؟

کراچی (ویب ڈیسک)گزشتہ دِنوں سے سوشل میڈیا پر یہ خبریں زیرِ گردش ہیں کہ زائرہ وسیم فلمی د?نیا میں واپس ا?رہی ہیں۔15 سال کی عمر میں فلم ’دنگل‘ سے اپنے کیرئیر کا ا?غاز کرنے والی بھارتی اداکارہ زائرہ وسیم نے چند ماہ قبل فلم انڈسٹری چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ انتہائی کم عرصے میں مجھے لوگوں کی طرف سے بہت زیادہ پیار اور شہرت ملی ہے لیکن میں اب فلمی د?نیا چھوڑ رہی ہوں۔ کیونکہ میرا دین مجھے اِس بات کی اجازت نہیں دیتا ہے اور مجھے اپنے دین کے ساتھ مضبوط رشتہ بنانا ہے۔اداکارہزائرہ وسیم اپنے اِس اعلان کے بعد ٹی وی سکرین پر نظر نہیں ا?ئیں لیکن اب گزشتہ کچھ دِنوں سے سوشل میڈیا پر زائرہ وسیم کی فلمی د?نیا میں واپسی کی خبریں گردِش کررہی ہیں۔سوشل میڈیا صارفین نے زائرہ وسیم کی فلم انڈسٹری میں واپسی کا دعویٰ ا?س وقت کیا جب بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی نئی ا?نے والی فلم ’دی اسکائی ازپنک‘ کا پوسٹر شئیر کیا۔فلم ’دی اسکائی از پنک‘ کے پوسٹر میں بھارتی اداکار فرحان اختر، پریانکا چوپڑا اور روہیت صراف کے ساتھ زائرہ وسیم بھی ہیں۔ اِس پوسٹر کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے زائرہ وسیم کے فلم انڈسٹری چھوڑنے کے متعلق فیصلے پر تنقید کی جارہی ہے اور یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ فلم کی پروموشن کی تقریب میں بھی زائرہ وسیم نے شرکت کی تھی۔دوسری جانب فلم کی تشہیر کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ تصاویر پ?رانی ہیں اور ابھی تک زائرہ وسیم نے فلم کے فروغ کی کسی بھی تقریب میں شرکت نہیں کی ہے۔کمپنی کے مطابق اِس فلم کی شوٹنگ رواں سال اپریل میں ہی مکمل ہوگئی تھی جبکہ زائرہ وسیم نے فلم انڈسٹری چھوڑنے کا اعلان اِس کے بعد کیا تھا اور شوٹنگ ختم ہونے کے بعد ’دی اسکائی از پنک‘ کی ٹیم کے ساتھ زائرہ وسیم کا کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔واضح رہے کہ زائرہ وسیم کی جانب سے سوشل میڈیا پر ابھی تک اِس فلم کے حوالے سے کوئی پوسٹ نہیں کی گئی ہے، ٹوئٹر پر ا?ن کا ا?خری ٹوئٹ 4 اگست کا ہے جو ا?نہوں نے مسئلہ کشمیر پر کیا تھا۔

رات کے وقت بھارتی فوجی کیمپوں سے کشمیریوں کی دردناک چیخ و پکار کشمیریوں کیساتھ کیا سلوک کیا جارہا ہے؟ دل دہلا دینے والے انکشافات

،سرینگر(ویب ڈیسک)مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے ضلع شوپیاں کے مختلف دیہات سے نوجوانوں کو گرفتار کر رکھا ہے اور انہیں دیگر لوگوں کیلئے نشانہ عبرت بنانے کیلئے فوجی کیمپوں میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ رات کے وقت بھارتی فوجی کیمپوں میں نظربند کشمیریوں کی چیخ و پکار کی ا?وازیں سنائی دیتی ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شوپیاں کے مختلف دیہات سے تعلق رکھنے والے 24کے قریب کشمیری نوجوانوں نے میڈیا کو انکے ساتھ فوجی کیمپوں میں روا رکھے جانیوالے غیر انسانی سلوک کے بارے میں بتایا ہے۔ شوپیاں کے ایک رہائشی جنہوں نے متاثرہ کشمیری نوجوانوں کیایک فہرست تیار کی ہے بتایا کہ فوج ہر گاﺅں کے دو سے تین نوجوانوں کو دوسروں کیلئے نشانہ عبرت بنا رہی ہے۔ ضلع شوپیاں کے گاﺅں ہرپورہ کے رہائشی عابد خان نامی ایک شہری نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے دوران حراست انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں پر ظلم و تشدد کا مقصد بھارت کی طرف سے 5اگست کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کئے جانے کے بعد مقبوضہ علاقے میں خوف وہراس کا ماحول قائم کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فوجیوں نے انہیں اوران کے بھائی کو14اگست کو گھسیٹتے ہوئے گھر سے باہر نکالا اور ا?نکھوں پر پٹی باندھ دی گئی۔ عابد نے بتایا کہ فوجیوں نے اس کے بھائی کو بجلی کے جھٹکے دیئے او اس کی چیخ و پکار دوردور تک سنائی دی اور اس کے بازﺅں، ٹانگوں اور پیٹھ پر زخم کے نشانات موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک دفعہ چوگام میں واقع فوجی کیمپ میں فوجیوں نے انہیں برہنہ کر کے اس کی ٹانگیں اور بازو باندھ کر لاٹھیوں سے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔بھارتی فوجیوں کے مظالم کی داستان یہی ختم نہیں ہوتی جس کو جاری رکھتے ہوئے عابد خان کہتے ہیں کہ کیمپ کے میجر نے ان پر بھارتی تسلط سے ا?زادی کیلئے جدوجہد کرنے والی تنظیم حزب المجاہدین کے ریاض نائیکو کواپنی شادی میں شرکت کی دعوت دینے کا الزام لگایا۔ عابد نے مزید بتایا کہ بھارتی میجر نے اس کے جسم اور مخصوص اعضا پر بجلی کے جھٹکے دیے اور زخمی کردیا۔انہوں نے بتایا کہ صبح انہیں فوجی کیمپ سے رہا کردیاگیا اور وہ بمشکل کھڑا ہوپاتے تھے ، 10 دن تک متلی ہوتی رہی اور 20 دن بعد وہ چلنے کے قابل ہو ئے۔بھارتی فوج کے مظالم کا نشانہ بننے والے کشمیری نوجوان نے کہا کہ وہ معمول کے مطابق کھانا نہیں کھا سکتااوردیگربنیادی کام انجام نہیں دے سکتا،اس طرح کا ظلم سہنے سے تو بہتر تھا وہ گولی سے مرجاتا۔مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوجیوں کی طرف سے گھروں میں چھاپے مارنا، شناختی کارڈ اور موبائل لے لینا اور نوجوانوں کو واپسی کے لیے فوجی کیمپ میں جا کر رپورٹ کرنے کی ہدایات دینا توروزکا معمول بن گیاہے۔ اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک کشمیری نوجوان نے اپنے زخموں کی تصاویر دکھائیں اور کہا کہ انہیں 27 اگست کے بعد سے اب تک تین مرتبہ پنہو کیمپ میں طلب کیاگیا ہے اورہر مرتبہ انہیں فوجیوں نے ظلم و تشددکا نشانہ بنایا۔ان کا کہنا تھا کہ ایک فوجی افسر نے ان پر الزام لگایا کہ ا?پ کشمیری مجاہدین کو کھانا فراہم کرتے ہیں اور معلومات کے عوض پیسے کی پیش کش کی جبکہ دوسری مرتبہ اس کے سابق ساتھی طالب علم کے بارے میں پاچھ گچھ کی جو اب مجاہدبن گیاہے۔ اپنے بازوں پر تشدد کے نشانات دکھاتے ہوئے نوجوان کا کہنا تھا کہ ‘انہوں نے تاریک کمرے کے اندر دو گھنٹوں تک اسے بجلی کے جھٹکے دیے۔گگلورا گاو?ں سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ عبید خان نے ان پر ڈھائے جانیوالے بھارتی مظالم کی دردناک کہانی سناتے ہوئے کہاکہ وہ 26 اگست کو اسی فوجی کیمپ سے اپنا شناختی کارڈ واپس لینے گئے تھے۔ فوجیوں نے سلاخوں سے انہیں وحشیانہ تشد د کا نشانہ بنایا اور ان سے بھارتی فوجیوں پر پتھراﺅکرنے والے نوجوانوں کا نام بتانے کیلئے زور دیتے رہے۔پنجورا گاو?ں کے مقامی سرکاری عہدیدار سجاد حیدر خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پولیس اور فوج کی جانب سے صرف شوپیاں سے گرفتار کیے گئے ایک ہزار 800 افراد کی فہرست دیکھی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ا?ستینوں پر ‘کمانڈو’ کی پٹیاں سجائے اور رائفلز اٹھائے ہوئے پانچ فوجی شوپیاں ٹاو?ن میں ان کے گھر سے کچھ فاصلے پر لوگوں کی تفصیلات اکٹھی کر رہے تھے۔ سجاد حیدر خان نے کہا کہ میں اپنی دبی ہوئی مخلصانہ ا?واز میں جو کچھ کہہ سکتا ہوں وہ یہ ہے کہ لوگوں کو احتجاج سے دور رکھنے کے لیے دباو? بڑھایا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست کے بعد سے اب تک مقبوضہ علاقے میں فوجیوں پر کوئی پتھراو? نہیں ہواہے۔

نواز شریف دور حکومت میں بیت المال میں اربوں کی کرپشن ،مستحقین کونظرانداز کرکے کتنی بھاری رقم سیاسی سفارش پر تقسیم کی گئی؟تہلکہ خیز انکشاف سامنے آگیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) نواز شریف دور حکومت کے دوران پاکستان بیت المال کی جانب سے 2ارب 39کروڑ روپے سے زائد کی رقومات مستحقین کونظرانداز کرکے سیاسی سفارش پر تقسیم کرنے کا انکشاف ہوا ہے ،مالی سال 2017/18کے دوران بیت المال کے ہیڈا?فس کی جانب سے دیگر صوبوں میں قائم دفاتر کو نظر انداز کرکے اربوں روپے تقسیم کئے گئے۔ ا?ڈٹ حکام نے معاملے کی مکمل انکوائری اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی سفارش کی ہے۔ا?ڈٹ حکام کی جانب سے جاری ہونے والے دستاویزات کے مطابق مالی سال 2017/18کے دوران 1ارب39کروڑ 82لاکھ روپے میرٹ کے برخلاف سیاسی شخصیات کی سفارشپر ترجیحی بنیادوں پر دئیے گئے ہیں اور بیت المال کی انتظامیہ حقیقی مستحقین کو امداد فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ دستاویزات کے مطابق پاکستان بیت المال کی جانب سے مالی سال 2017/18کے دوران 2ارب روپے ا?ئی ایف اے پروگرام کیلئے مختص کئے گئے جس کے تحت مستحقین کو صحت ،تعلیم اور دیگر اخراجات کیلئے رقومات فراہم کرنی تھی تاہم بیت المال کے حکام نے1ارب روپے چاروں صوبوں میں قائم دفاتر کیلئے مختص کردیا جبکہ بقایا 1ارب روپے ہیڈ ا?فس کیلئے مختص کردیا جسے سیاسی شخصیات کی جانب سے دی گئی سفارشات کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا جبکہ وفاقی دارلحکومت سمیت ملک کے 7مقامات پر قائم ریجنل ا?فسز کیلئے مختص 1ارب روپے ان دفاتر میں مستحقین کی جانب سے مالی امداد سمیت تعلیم اورصحت کیلئے جمع کرائی گئی درخواستوں کے مقابلے میں بہت کم نکلا۔ا?ڈٹ حکام کے مطابق ہیڈا?فس کا کام رقومات تقسیم کرنا نہیں بلکہ چاروں صوبوں سمیت ا?زاد کشمیر گلگت بلتستان اور اسلام ا?باد میں قائم ریجنل دفاتر کے انتظامی امور پر نظر رکھنا ہے اور ہیڈا?فس کی جانب سے اربوں روپے کے بجٹ کی تقسیم سے چاروں صوبوں میں مستحقین کی حق تلفی ہوئی ہے۔ ا?ڈٹ حکام نے ہیڈا?فس کی جانب سے رقومات کی تقسیم پر اعتراضات عائد کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کرنے کی سفارش کی ہے۔

خرچہ مانگنے پر پولیس اہلکار کا بیوی پر تشدد، ٹانگ توڑ دی،ظالم درندہ بیوی کے جسم کو پلاس سے کاٹتا رہا،لرزہ خیز واقعہ

مانانوالہ (ویب ڈیسک )گھرکاخرچہ مانگنے پر پولیس اہلکار نے گھر کوٹارچرسیل بنادیا،پولیس اہلکار کا تین بچوں کی ماں بیوی پر بہیمانہ تشدد،ڈنڈے مار کر ٹانگ توڑ دی،ظالم درندہ بیوی کے جسم کو پلاس سے کاٹتا رہا، تشویشناک حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال داخل۔واقعات کے مطابق مانانوالہ کے محلہ قادرآباد کی رہائشی نسیم بی بی کی 10 سال قبل پولیس اہلکار شاہد حیات سے شادی ہوئی شاہد لاہور پولیس میں بطور کانسٹیبل ملازمت کرتا ہے نسیم بی بی 3 بچوں کی ماں ہے بچوں کیلیے خرچہ مانگنے پر خاوند آپے سے باہر ہوگیا اور یہی میرا جرم بن گیا خاوندہسپتال آ کر دھکمیاں دیتا ہے کہ تشدد کے بارے اگر زبان کھولی تو منہ میں تیزاب ڈال دوں گا شوہر پہلے بھی نسیم کی ٹانگ توڑ چکا ہے تھانہ مانانوالہ پولیس نے نسیم کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا یے خاوند پولیس میں ہے مجھے اور میرے بچوں کو تحفظ اور انصاف کون دے گا۔

ہر دسواں پاکستانی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے

لاہور( ویب ڈیسک) دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں جبکہ پاکستان میں 87لاکھ مرد، 85لاکھ خواتین اور 50سال سے زائد عمر کے 50فیصد افراد ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہیں یعنی ہر دسواں پاکستانی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے اور ان میں سے 70فیصد لوگ اس مرض سے ناواقف ہیں۔رپورٹ کے مطابق ا?رام طلب زندگی، مرغن غذاﺅں کا بکثرت استعمال، ورزش نہ کرنا، ذہنی دباﺅ، گھریلو پریشانیاں،موٹاپا، نمک کا حد سے زیادہ استعمال، تمباکو اور شراب نوشی، ہائی بلڈ پریشر کی بڑی وجوہات ہیں۔ بلند فشار خون، ہائی بلڈ پریشر کا مناسب علاج نہ ہونے سے فالج، دماغی شریان پھٹنے اور دل کا دورہ پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

کوہاٹ میں تیل اور گیس کےذخائر دریافت

کوہاٹ:(ویب ڈیسک) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں 5 ہزار440میٹرکی گہرائی سےتیل وگیس کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ چندا کنویں پر جانچ کے دوران یومیہ 76 بیرل تیل کے ذخائر ملے ہیں اور یومیہ 5 لاکھ ایم ایم سی ایف ڈی گیس بھی حاصل ہوگی۔متعلقہ اتھارٹی نے اسٹاک ایکسچینج کو ا?گاہ کردیا ہے اور ان ذخائر سے ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔خیال رہے کہ رواں سال اگست میں بھی کوہاٹ میں ٹل بلاک سے تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہوئے تھے۔ مکوڑے ڈیپ 2 کنویں سے 18.25 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کے ذخائر دیافت ہوئے تھے جہاں سے یومیہ 1844 بیرل خام تیل نکالا جا سکے گا۔تین ہفتے قبل بھی کوہاٹ میں تیل اور گیس کے ذخائر دریافت کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جن سے یومیہ 12.7 ملین اسٹینڈرڈ کیوبک فٹ گیس اور 240 بیرل خام تیل حاصل ہونے کی توقع تھی۔قبل ازیں صوبہ سندھ کے ضلع ٹنڈومحمد خان کے علاقہ منگریو میں تیل و گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کا اعلان کیا تھا۔ رواں برس اپریل میں ماڑی پٹرولیم نے بھی پنجاب میں تیل کے بڑے ذخائر ملنے کی خوشخبری سنا ئی تھی۔

آئی ایم ایف مشن کا ملکی معیشت کی بہتری کیلیے حکومتی پالیسیوں پر اظہار اطمینان

اسلام آباد (ویب ڈیسک): آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کی معاشی صورتحال کی بہتری کیلیے کیے گئے حکومتی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے اس کی پالیسیوں پر اظہار اطمینان کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے آئی ایم ایف کے وفد نے ملاقات کی، وفد کی قیادت ڈائریکٹر وسطی ایشیا جیہاد ازور نے کی۔ملاقات میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر اور سیکریٹری خزانہ بھی موجود تھے۔ اس موقع پر آئی ایم ایف وفد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معاشی اعشاریے بہتری ظاہر کررہے ہیں۔آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کی معاشی پالیسیوں پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ آئی ایم ایف مشن نے معاشی بہتری کیلئے وزیراعظم عمران خان کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہورہا ہے جو خوش آئند ہے۔اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت معیشت کی بہتری کیلئے ہرممکن اقدامات کررہی ہے، بین الاقوامی اور مقامی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں اقتصادی بحالی اور ترقی کیلئے پرعزم ہے۔یاد رہے کہ وزارت خزانہ نے گزشتہ ہفتے واضح کیا تھا کہ سولہ ستمبر کو آئی ایم ایف کے وفد کا دورہ معمول کا دورہ ہے اور ا?ئی ایم ایف پروگرام پر تسلی بخش کام جاری ہے۔وزارت خزانہ نے میڈیا میں گردش کرتی خبروں کی تردید کرتے ہوئے وضاحت کی تھی کہ ا?ئی ایم ایف پروگرام پر دوبارہ پلان پر بات کرنے کی بے بنیاد خبریں نہ پھیلائی جائیں۔وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ ا?ئی ایم ایف سے طے شدہ پلان پر کام اورمعاشی اصلاحات پرعمل درا?مد کیا جارہا ہے اور آئی ایم ایف کے ساتھ طے پہلی سہ ماہی کے اہداف حاصل کر لیے جائیں گے۔

پی ٹی آئی کے ایم پی اے پر قاتلانہ حملہ

شمالی وزیرستان (ویب ڈیسک) پی ٹی آئی کے ایم پی اے قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔ڈی پی او شفیع اللہ گنڈا پور کے مطابق تحریک انصاف کے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی اقبال وزیر پر تحصیل اسپن وام کے علاقے اباخیل میں قاتلانہ حملہ کیا گیا۔اقبال وزیر کی گاڑی کو اسنائپر گن سے نشانہ بنایا گیا تاہم گاڑی بلٹ پروف ہونے کی وجہ سے وہ محفوظ رہے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔