لاہور ہائیکورٹ: حافظ سعید اور دیگر کے خلاف مقدمات کے اخراج کیلئے درخواست دائر

لاہور (ویب ڈیسک)لاہور ہائی کورٹ میں کالعدم جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید اور دیگر 65 افراد کے خلاف درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آرز) کے اخراج کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔عدالت عالیہ میں دائر اس درخواست پر سماعت جمعرات 22 اگست کو ہوگی، جماعت الدعوة کے رہنما ملک ظفر اقبال کی جانب سے ماہر قانون اے کے ڈوگر کے توسط سے دائر کی گئی اس درخواست میں وفاقی اور پنجاب حکومت، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ریجنل ہیڈکوارٹر کو فریق بنایا گیا ہے۔ملک ظفر اقبال جن کا نام پولیس رپورٹس میں بھی ہیں، ان کی طرف سے دائر درخواست کے مطابق مقدمات کا اندراج ‘بغیر قانونی اختیار کے ہے اور یہ قانونی طور پر موثر نہیں’۔درخواست میں کہا گیا کہ جس پراپرٹی کے بارے میں سوال کیا جارہا وہ مسجد کے لیے تھی اور اسی مقصد کے لیے اس کا استعمال ہوا، لہٰذا درج کی گئی 23 ایف آئی آرز ‘قانونی اختیار کے بغیر ہیں’۔ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ اس پراپرٹی کو ‘کبھی بھی یہ جگہ دہشت گردی کی مالی معاونت کے لیے استعمال نہیں ہوئی اور ہی ان سنگین الزامات کی حمایت میں ریکارڈ پر کوئی ناقابل تردید ثبوت ہیں’۔درخواست کے مطابق ان مقدمات میں حافظ محمد سعید پر کالعدم عسکریت پسند گروپ لشکر طیبہ کے سربراہ ہونے کا الزام ‘حقیقت میں اور قانونی طور پر بے بنیاد ہے’۔عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت یہ قرار دے کہ درخواست گزاروں اور اس کے ساتھیوں کا لشکر طیبہ سے کوئی تعلق نہیں، لہٰذا یہ ایف آئی آرز ‘بغیر قانونی اختیار ہے ہیں اور یہ قانونی طور پر موثر نہیں’۔واضح رہے کہ 3 جولائی کو کالعدم جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ سعید اور نائب امیر عبدالرحمٰن مکی سمیت اعلیٰ قیادت کے 13 رہنماو¿ں پر انسانی دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کے تقریباً 2 درجن سے زائد کیسز درج کیے گئے تھے۔ان 2 قائدین کے علاوہ جماعت الدعوة کے جن رہنماو¿ں پر مقدمات درج کیے گئے تھے، ان میں ملک اقبال ظفر، امیر حمزہ، محمد یحیٰ عزیز، محمد نعیم، محسن بلال، عبدالرقیب، ڈاکٹر احمد داو¿د، ڈاکٹر محمد ایوب، عبداللہ عبید، محمد علی اور عبدالغفار شامل تھے۔سی ٹی ڈی کی جانب سے پنجاب کے 5 شہروں میں مقدمات درج کیے گئے تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ غیرمنافع بخش تنظیموں اور فلاحی اداروں الانفال ٹرسٹ، دعوت الارشاد ٹرسٹ، معاذ بن جبل ٹرسٹ وغیر کے ذریعے جمع ہونے والے فنڈز سے جماعت الدعوة دہشت گردی کےلیے مالی معاونت کرتی۔ان غیرمنافع بخش تنظیموں پر اپریل سے پابندی عائد کردی گئی تھی کیونکہ سی ٹی ڈی کو اپنی تفصیلی تحقیقات میں معلوم ہوا تھا کہ ان اداروں کے جماعت الدعوة اور اس کی قیادت سے تعلقات تھے اور ان پر پاکستان میں جمع کیے گئے فنڈز سے بڑے اثاثے/جائیداد بناکر دہشت گردی کی مالی معاونت کا الزام تھا۔بعد ازاں 17 جولائی کو محکمہ انسداد دہشتگردی نے دہشت گردی کے لیے مالی معاونت پر حافظ محمد سعید کو لاہور سے گوجرانوالہ جاتے ہوئے گرفتار کرلیا تھا۔

پٹرول کے بعد میٹرو بس کا کرایہ بھی غریب کی پہنچ سے باہر

لاہور (ویب ڈیسک) میٹرو بس کے کرایوں میں اضافہ کر دیا گیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے میٹرو بس میں سفر کرنے والوں کو بری خبر سناتے ہوئے اس کے کرایوں میں اضافے کر دیا ہے۔حکومت نے میٹرو بسکے کرایوں میں 10 روپے کا اضافہ کر دیا ہے۔ جس کے بعد اب میٹر بس پر سفر کرنے والوں کو 20روپے کی بجائے 30روپے ادا کرنا ہوں گے۔میٹرو بس کے کرایوں میں اضافے کا فیصلہ پہلے بھی کیا گیا تھا جس پر عوام کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی۔گذشتہ روز وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے وزیر اعلیٰ کے سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے زیر اہتمام محکمہ ٹرانسپورٹ کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کی تھی۔ صوبائی وزیر نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی کہ وہ مانیٹرنگ یونٹ کو جاری روٹس، پرمٹس ، بسوں کی تعداد ، حالت اور سٹرکوں کی استعداد سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کریں محصولات سے متعلق معاملات اور قواعد وضوابط کی تیاری کے لیے پرائیویٹ ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کمپنیوں کے ساتھ رابطہ استوار کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ میٹرو بسوں کے کرایوں کی معقولیت سے متعلق حتمی فیصلہ کابینہ سے منظوری کے بعد لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو بسوں کے کرایوں کی معقولیت سے متعلق حتمی فیصلہ کابینہ سے منظوری کے بعد لیا جائے گا۔آئندہ کرایوں کے تعین کے لیے پائیدار ماڈل وضع کیا جائے گا تاکہ باربار یہ مسئلہ پیدا نہ ہو۔تاہم اب میڈیا رپورٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹرو بس کا کرایہ 20 روپے سے 30 روپے کر دیا گیا ہے۔لاہور میٹرو بس منصوبہ گزشتہ حکومت میں تعمیر کیا گیا تھا جس کے ذریعے روزانہ ہزاروں مسافر شاہدرہ سے گجومتہ تک صرف 20روپے میں سفر کرتے ہیں تاہم فیصلہ کیا گیا تھا کہ مسافروں سے سٹیشن اور فاصلے کے مطابق کرایہ لیا جائے گا یا ہر مسافر سے 40روپے کرایہ وصول کیا گائے گا، اس حوالے سے پنجابمیٹرو بس ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے میٹرو بس کے کرایوں میں اضافے کی سمری پنجاب کابینہ کی کمیٹی کو بھجوائی تھی جس میں درخواست کی گئی تھی کہ میٹروبس کے کرایے میں اضافہ کیا جائے تاہم پنجا ب کابینہ کی کمیٹی نے اس درخواست کو موخر کر دیا تھا۔

کروز میزائل تجربے پر روس کا امریکا کو انتباہ

پینٹاگون (ویب ڈیسک)میزائل تجربے پر روس نے امریکا کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کروز میزائل کے تجربے سے فوجی کشیدگی میں اضافہ کررہا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق روس نے امریکی میزائل تجربے پر اپنے رد عمل میں کہا ہےکہ امریکی تجربے کو ہتھیاروں کی دوڑ میں نہیں دیکھا جائے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پینٹاگون نے پیر کے روز کروز میزائل کے تجربے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ امریکا نے روایتی ساخت کے کروز میزائل کا تجربہ کیا جس نے 500 کلو میٹر تک پرواز کرکے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔روس کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کے الزام پر امریکا رواں ماہ روس کے ساتھ انٹرمیڈیٹ نیو کلیئر فورسز معاہدے (آئی این ایف) سے دستبردار ہوا کیونکہ معاہدے کے تحت امریکا کے میزائل تجربے پر پابندی عائد ہوتی۔روسی نائب وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا نے فوجی کشیدگی میں اضافے کے لیے اقدام اٹھایا ہے تاہم روس کسی اشتعال انگیزی میں جلدی نہیں کرے گا اور روس اپنے آپ کو مہنگے ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں کرے گا۔روسی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جب تک امریکا نے تجربہ نہیں کیا تھا روس کا کسی بھی نئے میزائلوں کی تعیناتی کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

آرمی چیف نے حاضر سروس میجر کے کورٹ مارشل کی توثیق کردی

راولپنڈی: (ویب ڈیسک)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے حاضر سروس میجر کے کورٹ مارشل کی توثیق کردی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملٹری کورٹ نے میجر کو اپنے اختیارات کے غلط استعمال کا مرتکب پایا تھا،کورٹ نے میجر کو ملازمت سے برخواست اور عمر قید کی سزا سنائی تھی۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ میجر کے خلاف اقدام محکمانہ احتساب کے سسٹم کے تحت کیا گیا۔

جج ارشد ملک مبینہ ویڈیو سکینڈل کیس ، سپریم کورٹ کا احتساب عدالت کے جج کو واپس ہائیکورٹ بھیجنے کا حکم

اسلام آباد (ویب ڈیسک )سپریم کورٹ نے جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو کہ دو سے تین روز میں سنایا جائے گا۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے جج ارشد ملک کو واپس ہائیکورٹ بھیجنے کا حکم جاری کر دیا ہے اور ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے جج ارشد ملک کو اپنے پاس کیوں رکھا ہے ، وفاقی حکومت ارشد ملک کو اپنے پاس رکھ کر تحفظ دے رہی ہے ۔چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جج ارشد ملک مبینہ ویڈیو سکینڈل کیس کی سماعت کی جس دوران چیف جسٹس نے جج ارشد ملک کے سٹیٹس کے بارے میں استفسار کیا جس پر اٹارنی نے بتایا کہ کیس ابھی زیر سماعت ہے اس لیے جج ارشدملک کو لاہور ہائیکورٹ کے سپرد نہیں کیاہے۔جس پر چیف جسٹس نے ارشد ملک کو فوری طور پر لاہور ہائیکورٹ واپس بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس جاری کیے کہ حکومت نے جج ارشد ملک کو اپنے پاس کیوں رکھا ، وفاقی حکومت جج ارشد ملک کو اپنے پاس رکھ کر تحفظ دے رہی ہے ؟۔چیف جسٹس نے سماعت کے دوران استفسار کیا کہ کیاویڈیوکاقانونی فائدہ اٹھانے کیلئے اپیل ایڈدرخواست دی گئی؟اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہائیکورٹ میں کسی فریق نے تاحال درخواست نہیں دی۔عدالت نے کہا کہ ویڈیوجب تک ہائیکورٹ میں پیش نہیں ہوگی اس کاکوئی فائدہ نہیں،جسٹس عمر عطا بندیا ل نے کہا کہ جنہوں نے کہانی بنائی وہ لاتعلق ہوگئے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اب انہوں نے ہی کہانی سے جان چھڑوا لی ہے،ملتان والی ویڈیو کی تصدیق ہوچکی۔

ملائیشیا کی 7 ریاستوں میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقاریر پر پابندی

کو الا لمپو ر (ویب ڈیسک)بھارت کے معروف مسلم اسکالر ذاکر نائیک نے ملائیشیا میں اپنی تقریر کے دوران متنازع کلمات پر معافی مانگ لی ہے تاہم وہاں کی سات ریاستوں نے ان کے عوامی مقامات پر تقاریر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔53 سالہ ڈاکٹر ذاکر نائیک پر بھارت میں غداری اور منی لانڈرنگ کے مقدمات قائم ہیں اور گزشتہ 3 سالوں سے ملائیشیا میں رہائش پذیر ہیں۔ڈاکٹر ذاکر نائیک نے گزشتہ دنوں ایک تقریر کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا ہے جس انہوں نے کہا تھا کہ ‘ملائیشیا میں ہندوو?ں کو بھارت کی مسلم اقلیت کے مقابلے 100 گنا زیادہ حقوق حاصل ہیں اور یہ کہ ملائشین چینی وہاں پر مہمان تھے۔‘مذکورہ تقریر پر ملائیشین پولیس نے ذاکر نائیک سے گزشتہ روز 10گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ملائیشیا میں نسل و مذہب حساس معاملات ہیں۔ وہاں کی تقریباً 3 کروڑ 20 لاکھ ا?بادی میں سے 60 فیصد ’مالے‘ قوم سے تعلق رکھنے والے مسلمان جب کہ 40 فیصد دیگر مذاہب کے لوگ ہیں اور ان میں اکثریت چینیوں اور بھارتیوں کی ہے جو ہندو مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ذاکر نائیک نے اپنے کلمات پر معافی مانگی ہے لیکن کہا ہے کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق کے ہٹ کر لیا گیا۔منگل کو اپنے بیان میں ذاکر نائیک نے کہا کہ ان کا مقصد کسی بھی فرد یا برادری کو پریشان کرنا نہیں تھا۔’یہ اسلام کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے اور میں اس غلط فہمی پر تہے دل سے معافی مانگتا ہوں۔’ذاکر نائیک ملائیشیا کے مستقل رہائشی ہیں اور کئی وزرائ نے متنازع کلمات پر ان کو ملک سے نکالنے کا مطالبہ کیا تھا جب کہ ساتھ ریاستوں نے ان کے عوامی مقامات پر پابندی عائد کی ہے۔ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ ذاکر نائیک اسلام کی ترویج کے لیے ا?زاد ہیں لیکن انہیں ملائیشیا کی نسلی سیاست پر کوئی بات نہیں کرنی چاہیے۔

حسن علی کی نئی زندگی کی اننگ آج ،دبئی میں رنگ و نور کی محفل،رشتہ دا روں ،دوست احباب کا خوب ہلہ گلا

دبئی(ویب ڈیسک)پاکستانی فاسٹ بولر حسن کی شادی کی تقریبات کا آغاز ہوگیا ہے۔گزشتہ روز دبئی میں حسن علی کی رسم حنا کی شاندار تقریب دبئی میں ہوئی جس میں شاداب خان سمیت دیگر قریبی دوست اور رشتے داروں نے خوب ہلا گلہ مچایا۔رسم حنا کے لیے حسن علی نے سبز ک±رتا اور سفید شلوار زیب تن کیا جب کہ ان کے دوست احباب گہراے نارنجی رنگ کے کرتوں میں دکھائی دیے۔اس موقع پر حسن علی نے تمام مہمانوں اور اپنی ہونے والی اہلیہ کے ساتھ فوٹو شوٹ بھی کرایا۔ تقریب میں مہمانوں کی پاکستانی دیسی اور چائنیز کھانوں سے تواضع کی گئی۔یاد رہے کہ حسن علی کا نکاح بھارتی شہری سامعہ خان سے آج دبئی میں ہوگا۔ کرکٹر حسن علی کو نکاح کی تقریب کے لیےکیمپ سے7 روز کی چھٹی ملی ہے اور حسن علی 26 اگست کو پری سیزن کیمپ جوائن کریں گے۔پری سیزن کیمپ کے پہلے 2 روز فٹنس ٹیسٹ کے لیے مخصوص ہیں تاہم حسن علی کیمپ جوائن کرنے کے بعد فٹنس ٹیسٹ دیں گے۔

وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان دوبارہ رابطہ

اسلام آباد:(ویب ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایک بار پھر ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں کشمیر کی صورتحال پر بات چیت ہوئی ہے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی 16 اگست کو صدر ٹرمپ سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی سے بات کریں گے چنانچہ آج امریکی صدر کی بھارتی وزیراعظم سے گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے خطے میں کشیدگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے علاقائی امن کو ہر صورت مقدم رکھنے کی بات کی۔وزیر خارجہ نے بتایا کہ 16 اگست کو وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کو واضح کیا تھا کہ 5 اگست کو بھارت نے ایسا یک طرفہ اور غاصبانہ فیصلہ کیا ہے جس نے خطے کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے، بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہئیت، آبادی، جغرافیہ تبدیل کرنا چاہتا ہے، اس وقت مقبوضہ کشمیر کی تالا بندی ہے اور وہاں انسانی المیہ پیدا ہوچکا ہے، یہ تمام بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔شاہ محمود قریشی نے بتایا ہے کہ آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نریندر مودی سے بات کی اور کہا کہ خطے کا امن برقرار رہنا چاہیے اور اس حوالے سے امریکی صدر نے وزیر اعظم عمران خان کو بھی آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے بتایا کہ رات 10 بجے ہونے والی گفتگو میں وزیر اعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ کو مودی کے اقدام کی وجہ سے خطے کی صورتحال سے آگاہ کیا اور برملا کہا کہ مودی سرکار کے پانچ اگست کے یک طرفہ اقدام سے خطے کے امن و امان کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے، ان اقدامات کا مقصد بین الاقوامی سطح پر متنازع معاملہ کو ختم کرنا تھا۔وزیراعظم نے امریکی صدر سے کہا کہ بھارت آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے کہ ہندوستان کے یہ یک طرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی کرتے ہیں، ہمیں وہاں ایک نیا انسانی کرائسز جنم لیتا دکھائی دیتا ہے۔وزیراعظم نے امریکی صدر کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں آج کرفیو کو 15 روز گزر رہے ہیں، ہماری اطلاعات کے مطابق بہت سے لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور بہت سے لوگ لاپتا ہیں، صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کو کشمیر میں بھیجا جائے تاکہ حالات دنیا کے سامنے آئیں اور صدر ٹرمپ بھی اپنا کردار ادا کریں اور بھارت سے فی الفور کرفیو اٹھانے کا کہا جائے گا۔وزہراعظم نے مطالبہ کیا کہ بھارت بین الاقوامی معاہدے کی پاس داری کرے، کشمیر مسئلے کا حل سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرے جس کا وہ پابند ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ اس تنازع کے حل کے لیے صدر ٹرمپ اپنا کردار ادا کریں گے۔

ملالہ نے کشمیر پر آواز اٹھائی نہ پاکستان کا جشن آزادی منایا ، دیوالی اور ہولی مناتی رہی

لاہور (خبرنگار) نوبل ایوارڈ یافتہ ملالہ یوسف زائی کشمیر کاز پر آواز نہ اٹھانے پردنیا بھر میڈیا سوشل صارفین کے نرغے میں ۔صارفین نے ملالہ کی حب الوطنی پر بھی سوال اٹھا دیئے ہیں۔ پاکستان کی جشن آزادی پر ملالہ کی خاموشی معنی خیز جبکہ انڈیا کی ہولی پر پیش پیش صارفین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملالہ اپنے اپ کو خواتین کے حقوق کی علمبردار سمجھنے والی کشمیر پر کیوں خاموش ہے؟ کشمیر میں گزشتہ 14دنوں سے کرفیو لگا ہوا ہے۔ کشمیری بھارتی فوج کے نرغے میں ہیں سکول بند ہیں بچے بچیاں سکول نہیں جارہے وہ گھر میں قید ہوکر رہ گئے ہیں لیکن ملالہ کی خاموشی اس بات کاخدشہ ظاہر کرتی ہے کہ اس کے بھارت سے مراسم مضبوط ہیں کچھ صارفین کا تویہ بھی کہنا تھا کہ کہاں ہے ملالہ ؟کشمیر میں انڈیا نے ظلم کی انتہا کردی گل مکئی کو نہ جشن آزادی مناتے دیکھا نہ مسئلہ کشمیر پر کھل کر کچھ کہا لیکن ہم نے ا س کو ہندووں کی رسم ہولی اور بھارتی جشن آزادی مناتے ہوئے کئی بار دیکھا ۔کیا کشمیر کی بیٹیاں معنی نہیں رکھتیں ؟اپنے اوپر گولی چلی تو پوری دنیا میں واویلہ کیا اور دنیا کو اپنی طرف متوجہ کرلیا اور اس آڑ میں اپنی این جی او بنا کر خوب پیسہ اکٹھا کر لیا جبکہ کشمیر کی بیٹیاں اس کو نظر نہیں آتیں ان پر کتنا ظلم ہورہا ہے اس پر ملالہ کے لب کیوں بند ہیں اس لئے کہ بھارت سے اس کی این جی او کو بھاری فنڈنگ ہوتی ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین ملالہ کی کتاب پر بھی خوب تنقید کر رہے ہیں۔

قادیانی پیسوں سے پاکستانی فنکاروں کا لندن میں فراڈ ایوارڈ شو

لندن (امداد حسین شہزاد) پاکستان اچیومنٹ ایوارڈ کے نام پر لندن میں بہت بڑے فراڈ کا انکشاف، پاکستان اچیومنٹ ایوارڈ کے منتظم عطا الحق کا تعلق مرزئی کمیونٹی سے ہے ایوارڈ کے علاوہ کئی مرتبہ پاکستان کے معروف فنکاروں کے نام پر شوز کی ایڈوانس ٹکٹیں فروخت کر کے عین وقت پر شوز منسوخ کرا چکا ہے ۔تفصیلات کے مطابق لندن میں مرزئی کمیونٹی کی سرپرستی میں ہونے والے فراڈ ایوارڈز کا انکشاف سامنے آیا ہے پاکستان کا نام استعمال کرکے ان ایوارڈز کا اہتمام کرنے والا مشہور فراڈیا عطاءالحق عرف اے حق عرف بوبی ٹیکسی ڈرائیور ہے۔پاکستان اچیومنٹ ایوارڈز کے نام پر ہونے والے ان ایوارڈز کو لندن میں مقیم مرزئی کمیونٹی کی مکمل حمایت اور سرپرستی حاصل ہے۔عطاءالحق عرف اے حق ٹیکسی ڈرائیور سے کروڑ پتی کیسے بنا اس بارے میں بھی حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں جن کے مطابق اے حق مختلف کاروباری افراد کو ایوارڈز تقریب میں پارٹنر بناکر منافع کا لالچ اور خوبرو اداکاراﺅں کے ساتھ ملاقات کا جھانسا دیتا اور ایوارڈز کی تقریب کے بعد گھاٹے کا بہانہ بنا کر کمپنی بنا کر غائب ہو جاتا ہے اور پھر کچھ عرصے کے بعد ایک نئے فراڈ کے ساتھ منظر عام پر لوگوں کو لوٹنے کا دھندہ شروع کر دیتا ہے یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ چند ماہ قبل بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے چلائی جانے والی مہم کے دوران اے حق نے اپنے ذاتی اکاو¿نٹ کھلوا کر برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے لاکھوں پاﺅنڈز بٹور لیے عطاءالحق عرف اے حق لندن کے بینکوں میں مختلف ناموں سے بینک اکاﺅنٹ کھلوا کر نادہندہ ہونے کی وجہ سے بینک کرپٹ ڈکلیئر ہو چکا ہے، اے حق فراڈیا اس قدر شاطر ہے کہ ایک کمپنی بنانے کے ڈیفالٹ ہونے کے بعد اپنے یا اپنی بیوی کے نام پر ایڈریس بدل کر اور کسی دوسرے شخص کو جعلی ڈائریکٹر بنا کر اپنا الو سیدھا کر لیتا ہے اے حق کے خلاف عدالتوں میں کئی مقدمات درج ہیں۔واضح رہے کہ مرزا عطاءالحق لندن میں معروف گلوکاروں عابدہ پروین راحت فتح علی خان اور عارف لوہار کے نام پر شوز کی ٹکٹیں فروخت کرکے شوز منسوخ کراچکا ہے۔ اور ٹکٹوں کے پیسے بھی واپس نہیں کئے ۔پاکستان اچیومنٹ ایوارڈ کے منتظم عطاءالحق کا تعلق مرزئی کمیونٹی سے ہے۔ ایوارڈ کے علاوہ کئی مرتبہ پاکستان کے معروف فنکاروں کے نام پر شوز کی ایڈوانس ٹکٹیں فروخت کر کے عین وقت پر شوز منسوخ کرا چکا ہے۔