سردی سے بچاﺅ کے لیے مستحق افراد کو پناہ گاہوں میں خصوصی سہولتیں دی جائیں،عمران خان

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کو ہدایات کی ہیں کہ سردی کی شدت کے پیش نظر کوئی بھیشخص جائے پناہ سے محروم نہ رہے اور دونوں حکومتیں پہلے سے موجود پناہ گاہوں میں جگہ نہ پانے والے اضافی افراد کیلئے خوراک اور عارضی پناہ گاہوں کا فوری بندوبست یقینی بنائیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں کو یہ ہدایات جاری کی ہیں۔ وزیر اعظم نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ شدید سرد موسم میں کوئی بھی شخص پناہ گاہ سے محروم نہ رہے۔ اقتدار میں آنے کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں پناہ گاہوں کا قیام پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے ابتدائی منصوبوں میں سے ایک تھا۔ پنجاب حکومت پہلے ہی لاہور میں ریلوے سٹیشن، ٹھوکر نیاز بیگ، بادامی باغ، داتا دربار اور لاری اڈا کے مقامات پر5 پناہ گاہیں قائم کر چکی ہے جبکہ دو مزید پناہ گاہوں کا قیام پائپ لائن میں ہے۔ پنجاب حکومت نے ضرورتمند اور بے گھر افراد کو شیلٹر ہومز کی فراہمی کے پیش نظر 36 اضلاع میں پناہ گاہوں کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح کے پی کی حکومت بھی مختلف شہروں میں بے گھر افراد کو سائبان اور خوراک فراہم کرنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے جبکہ وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں تین پناہ گاہیں قائم کر رکھی ہیں جہاں بے سہارا اور بے گھر افراد کو قیام و طعام کی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان نا قابل تصور خوبصورتی چھپائے ہوئے قدرتی شاہکار اور سیاحت کے لا محدود مواقع رکھنے والی سر زمین ہے۔ برطانیہ کے ٹریول میگزین وینڈ لسٹ میں ” پاکستان کے سب سے زیادہ حیران کن 9قدرتی شاہکار “ کے عنوان سے چھپنے والے آرٹیکل کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے اپنے کمنٹس میں یہ بات کہی ۔ برطانوی میگزین کی ویب سائٹ کے مطابق وینڈر لسٹ برطانیہ کا نمایاں خود مختار ٹویول میگزین ہے ۔ جو دنیا بھر کے سیاحوں کو سیاحت کے وستیاب مواقع ، سیاحتی مقامات کی نمایاں خصوصیات کے ساتھ ساتھ سیاحتی مقامات کے فوٹوز اور ان علاقوں کے بارے میں حقائق پر مبنی معلومات فراہم کرتا ہے۔ پاکستانمیں سیاحت کی استعداد کے بارے میںمیگزین نے لکھا ہے کہ ”کوہ ہمالیہ کی بلند ترین جادوئی وادیوں اور خوبصورت جغرافیہ کے باعث پاکستان کو 2020ءکی بہترین سیاحتی سرزمین قرار دیاگیا ہے جہاں ہر سیاح پرامن ماحول میں قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں“ پاکستان میں حیران کن قدرتی مناظر کی فہرست میں میگزین نے بلتورو گلیشیئر، وادی نیلم، ہنگول نیشنل پارک، ٹرانگو ٹاورز، دیوسائی کے میدان، تھر کے صحرا، سیف الملوک، وادی ہنزہ اور ایبٹ آباد جھیل کو شامل کیا ہے۔ میگزین کے آرٹیکل میں ” پاکستان میں لازم کرنے والے 13بہترین کام“ ”پاکستان کی 7خوبصورت ترین مساجد“ اور ”چار ایسے تجربات جوآپ کو پاکستان کی محبت میں گرفتار کر سکتے ہیں“ کے عنوان سے لکھے گئے تین مزید آرٹیکلز کا لنک بھی دیا گیا ہے۔ یہ مضامین پاکستان کی ثقافت، رسم و رواج، روایات اور تاریخی ورثہ کے حوالے سے ماضی قریب میں برطانوی میگزین نے شامل کئے ہیں۔

لکھنو میں پاکستان زندہ باد کے نعرے،بھارت مردہ باد کی آوازیں بھی گو نجتی رہیں

نئی دہلی (نیٹ نیوز) پاکستان زندہ آباد کا نعرے کشمیرکے بعد پورے بھارت میں پھیل گیا ہے۔ تفصیل مطابق شہریوں کو پاکستان جانے کے لئے کہنے والے پولیس آفسر نے اعتراف کر لیا۔ بھارتی پولیس افسر نے اعتراف کیا ہے کہ نوجوانوں نے پولیس اور بھارتی فوج کو دیکھ کر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ پولیس افسر نے یہ بھی اعتراف کیا کہ نوجوان پولیس اور بھارتی فوج کے سامنے ڈٹ گئے اور پتھراﺅ بھی کیا۔ پھر سے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ تاہم پولیس افسر کا کہنا ہے کہ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے والوں کو گرفتار کیاجائے گا۔بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہر میروٹ کا ایس پی شہریوں کو دھمکیاں دے رہا ہے کہ تم لوگ پاکستان چلے جاﺅ ورنہ جیل میں ڈال دوں گا۔ ویڈیو میں بھارتی پولیس آفیسرکو دھمکیاں دیتے دیکھا جا سکتا ہے۔یاد رہے بھارت میں متنازعہ شہریت بل پر بی جے پی کیخلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ نئی دہلی احتجاج میں مظاہرین نے وزیراعظم ہاﺅس کی جانب مارچ شروع کردیا تھا۔ بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نئی دہلی احتجاج میں مظاہرین نے وزیراعظم ہاﺅس کی جانب مارچ کیا۔ جس کے بعد دہلی بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ احتجاج میں پولیس کی فائرنگ سے 27 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ واضح رہے بھارت میں نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر اقلیتوں کو بھی دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے اور ظلم و ستم کیا جاتا ہے۔ شہریت بل کیخلاف نئی دہلی احتجاج میں مظاہرین نے وزیراعظم ہاﺅس کی جانب مارچ شروع کردیا تھا۔ جس کے بعد دہلی بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ مظاہروں کے دوران 27 سے زائد افراد کو بھارتی پولیس نے فائرنگ کر دیا ہے۔ بھارت میں بھی پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگ گیا۔ مراد آباد میں کانگریس کی ریلی میں پاکستان کی حمایت میں لگنے والا نعرہ بھارتی میڈیا کو ذرا بھی نہ بھایا۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی وادی میں گونجنے والا نعرہ بھارت کی ریاست اتر پردیش تک جا پہنچا۔ بھارتی ریاست یوپی میں کانگریس کی ریلی نکالی گئی جس میں بھارتی حکومت سے تنگ وہاں کی عوام نے پاکستان زندہ باد کے نعرے بلند کردیئے۔ریلی میں لگنے والے پاکستان زندہ باد کے نعرے بھارتی میڈیا کو ذرا نہ بھائے اور وہ ہمیشہ کی طرح پاکستان کے خلاف زہر اگلتا رہا۔بھارتی میڈیا یہ بھی یاد رکھے کہ بھڑکتی ہوئی یہ وہ آگ ہے جو ان لوگوں کے سینوں میں تقسیم کے وقت سے دبی ہے، یوپی اوربھارتی پنجاب کے بیشتر علاقے ان کی مرضی کے بغیر بھارت میں شامل کیے گئے۔پاکستان کے اندرونی معاملات پر انگلی اٹھانے والا بھارت ذرا اپنے گریبان میں بھی جھانک کر دیکھ لے۔ کشمیر کے بعد یوپی بھی پاکستان زندہ باد۔ کہہ رہا ہے، بس مقبوضہ وادی کی طرح سبز ہلالی پرچم بلند ہونا باقی ہے۔

جہانیاں :لڑکے لڑکی کی پسند کی شادی سے دوگھر تباہ ،معاشرہ کس طرف جا رہا ہے،ضیا شاہد

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)جہانیاں کے قریب تھانہ ٹبہ سلطان کی حدود میں انیس سالہ لڑکے احسن جاوید کی اسی گاﺅں کی انیس سالہ لڑکی رافعہ تبسم سے پسند کی شادی جرم بن گئی۔پنچایت کے فیصلے پر لڑکی کو واپس والدین کے گھر بھیج دیا گیا جہاں بھائیوں نے اس پر تشدد کیا لڑکی واپس شوہر کے پاس گئی تو بھائیوں نے پچیس کے قریب لوگوں کے ساتھ مل کر لڑکے کے گھر دھاوا بول دیا فائرنگ کی لڑکے کی دادی کو بہت پیٹا ساتھ لے گئے اور پندرہ دن اغوا کئے رکھا خاتون کو نشہ آور اشیاءکھلاتے رہے بعد میں پولیس نے بوڑھی خاتون پٹھان بی بی کو بازیاب کرایا لیکن خاتون تاحال غائب ہے مقدمہ درج کیا تاہم ملزم آزاد ہیں۔شاہدرہ کے تھانہ فیروز والا علاقہ رانا ٹاﺅن میں خاوند نے دوسری بیوی نرگس سے مل کر پہلی بیوی عابدہ کو قتل کر دیا لاش کو گلے میں پھند ا ڈال کر موٹر سائیکل کے پیچھے باندھ کر جوہڑ میں پھینک دیا۔ دوسرے کیس میں شاہدرہ کے علی نواز کھوکھر نے دو شادیاں کر رکھی تھیں ایک نرگس سے جبکہ دوسری مقتولہ عابدہ سے جس کے چار بچے تھے نرگس کی اولاد نہ تھی جس کا اسے غم تھا۔پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا تاہم ابھی تک گرفتاری نہیں ڈالی۔سینئر صحافی ضیاءشاہد نے کہا کہ میں نے پہلا ایم اے عربی میں کیا،قرآن پاک اور احادیث مبارکہ بھی پڑھیں عربی شاعری بھی پڑی ذوالفقار بھٹو کی سربراہی میں پہلی اسلامی سمٹ میں جس میں شاہ فیصل بھی آئے تھے اس میں میں میرٹ پر مترجم بنا میری ڈیوٹی مصری صدر انوار السعادات کے ساتھ لگی دو دن ان کے وفد کے ساتھ بطور مترجم رہا ۔احادیث مبارکہ اور قرآن پاک بغیر ترجمے کے پڑھ سکتا ہوں۔ چینل فائیو کے پروگرام ہیومین رائٹس واچ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ شادی بیاہ کے سلسلے میں نبی کریم کے پاس جتنے معاملات آئے آپ نے فرمایا شادی بیاہ میں لڑکے لڑکی کی رضامندی شامل کی جائے۔لڑکی کی رضامندی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا لیکن عام طور پر لڑکی کی خاموشی کو ہی رضا مندی سمجھ لیا جاتا ہے۔لڑکی نے قبول نہیں کہا تو نکاح نہیں ہوتا لڑکی جب تک دل و زبان سے اقرار نہیں کرتی شرعی طور پر نکاح نہیں ہوتا۔شادی کے سلسلے میں بچوں کی رضا مندی کو پیشگی اہمیت دیں بجائے اس کے کہ لڑکا لڑکی بھاگ کر شادی کر لیں خود بڑے ان کی شادی کرائیں۔حدیث کے مطابق مالی طور پرزیادہ فرق نہ ہو ایسا نہ ہو کہ لڑکا بالکل کماتا ہی نہ ہو صرف یہ کہ لڑکی تیار ہے تو بھگا کر لے جائے ۔عام طور پر پولیس کے بارے کہا جاتا کہ پولیس نے گرفتاری تو کی لیکن گرفتاری ڈالی نہیں۔پولیس آفر کا انتظار کر رہی ہے کس پارٹی کی طرف سے زیادہ پیسہ ملتا ہے۔ایسے کیسز عام طور پر ایڈیشنل آئی جی کے پاس گئے ہیں ٹیلی فون پر ان سے بات ہوئی انہوں نے کہا وہ دونوں پر ایکشن لیں گے۔میرے خیال میں سیدھا کیس ہے فرانزک کی تو ضرورت نہیں۔خاتون کی لاش موٹر سائیکل کے پیچھے باندھی گئی گھسیٹی گئی کیسے ہو سکتا ہے کسی نے دیکھا نہ ہو۔گواہ تلاش کرنا بہت ضروری ہے ہمارا نمائندہ اس پر کام کرے۔جسٹس ر طارق افتخار نے کہا کہ پسند کی شادی پر عام طور پر ہمارے معاشرے میں لڑکی والے رد عمل دیتے ہیں۔لڑکے کی دادی کو پندرہ روز اغواءکئے رکھنا سنگین جرم ہے۔اسلام میں لڑکا اور لڑکی بالغ ہوں تو شادی کر سکتے ہیں البتہ ایسی شادی کرنے والوں کو معاشی معاملات بھی مدنظر رکھنا چاہئیں۔لڑکے کی دادی پر بڑا ظلم ہوا اس کا کیا قصور تھا۔میرے خیال میں زیادہ جذباتی پن نہیں دکھانا چاہئے انیس سال کی عمر میں شاید لڑکا مالی طور پر کمزور ہو گا۔دوسرے کیس میں درندگی کی انتہاءکر دی گئی چار بچوں کی ماں کا قتل پھر لاش کی بے حرمتی بڑا ظلم ہے۔پولیس نے گرفتاری کیوں نہ ڈالی۔ کرمنل کیسز میں جلد انصاف ضروری ہے۔نمائندہ خبریں راشد علی نے بتایا کہ پٹھانی بی بی کے مطابق اسے نشہ آور انجکشن لگائے جاتے رہے عدالت کے حکم پر ملزمان کے خلاف مقدمہ ہوا تاہم مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں انصاف دیا جائے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو پبلسٹی کے چکر میں وسیم اکرم نے نام خراب کیا کرکٹ شائقین سابق کپتان کو دن بھر بُرا بھلا کہتے رہے جس پر انہیں پریس کانفرنس کرنا پڑی

لاہور (نیٹ نیوز) گزشتہ روز قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کی ایک لیکڈ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس پر شائقین کرکٹ نے ان کو بُرا بھلا کہا اور پبلسٹی سٹنٹ کے چکر میں ان کی بڑی بدنامی ہوئی جس پر ان کو پریس کانفرنس کرنا پڑی۔ وائرل ویڈیو میں سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم وسیم اکرم کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ قومی ٹیم پر تنقید کرتے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔وسیم اکرم نے کہا تھا کہ اب تک ٹیم میں پرانے طریقے استعمال ہورہے ہیں، ٹیم میں باتیں بڑی بڑی ہوتی ہیں اور کارکردگی صفر ہے۔پی ایس ایل فرنچائزکراچی کنگز کے صدر نے دعویٰ کیا تھا کہ اب انہوں نے پرانے طریقوں سے نجات کا حل ڈھونڈ لیا ہے۔ ویڈیو میں موجود شخص وسیم اکرم سے اصرار کرتا رہا کہ کیا طریقہ ڈھونڈا ہے بتا تو دیں جس پر وسیم اکرم نے کہا تھا کہ سب کچھ ابھی ہی بتادوں؟ واضح رہے کہ سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹائے جانے کے بعد سے قومی ٹیم کی کارکردگی میں واضح فرق آیا ہے، آسٹریلیا سے سیریز میں وائٹ واش ہوا، سری لنکا کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔سری لنکا کے خلاف حالیہ ٹیسٹ سیریز میں قومی ٹیم نے سری لنکا کو شکست دے کر 0۔1 سے کامیابی حاصل کی ہے۔

بھارتی ریاست اُتر پر دیش پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اُٹھی،ہنگاموں میں شدت ،مزید 3افراد ہلاک

نئی دہلی، اترپردیش، ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) پاکستان زندہ آباد کا نعرے کشمیرکے پورے بھارت میں پھیل گیا ہے۔ تفصیل کے مطابق شہریوں کو پاکستان جانے کے لئے کہنے والے پولیس آفسر نے اعتراف کر لیا۔ بھارتی پولیس افسر نے اعتراف کیا ہے کہ نوجوانوں نے پولیس اور بھارتی فوج کو دیکھ کر پاکستان زندہ آباد کے نعرے لگائے۔ پولیس افسر نے یہ بھی اعتراف کیا کہ نوجوان پولیس اور بھارتی فوج کے سامنے ڈٹ گئے اور پتھراﺅ بھی کیا۔پھر سے پاکستان زندہ آباد کے نعرے لگائے۔ تاہم پولیس افسر کا کہنا ہے کہ پاکستان زندہ آباد کا نعرہ لگانے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر میروٹ کا ایس پی شہریوں کو دھمکیاں دے رہا ہے کہ تم لوگ پاکستان چلے جاﺅ ورنہ جیل میں ڈال دوں گا۔ویڈیو میں بھارتی پولیس آفیسرکو دھمکیاں دیتے دیکھا جا سکتا ہے۔یاد رہے بھارت میں متنازعہ شہریت بل پر بی جے پی کیخلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ نئی دہلی احتجاج میں مظاہرین نے وزیراعظم ہاو¿س کی جانب مارچ شروع کردیا تھا۔ بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نئی دہلی احتجاج میں مظاہرین نے وزیراعظم ہاو¿س کی جانب مارچ کیا۔ جس کے بعد دہلی بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔احتجاج میں پولیس کی فائرنگ سے 27 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ واضح رہے بھارت میں نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر اقلیتوں کو بھی دوسرے درجے کا شہری سمجھا جا تاہے اور ظلم و ستم کیا جا تاہے۔شہریت بل کیخلاف نئی دہلی احتجاج میں مظاہرین نے وزیراعظم ہاو¿س کی جانب مارچ شروع کردیا تھا۔ جس کے بعد دہلی بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ مظاہروں کے دوران 27 سے زائد افراد کو بھارتی پولیس نے فائرنگ کر دیا ہے۔ بھارت میں مسلم مخالف متنازع قانون پر احتجاج کاسلسلہ جاری ہے اور ریلیاں جلسے جلوس ہورہے ہیں جن میں سی اے اے کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔بھارت میں مسلم مخالف متنازع قانون پر احتجاج کے دوران اب تک متعدد افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔ متنازع شہریت بل کے خلاف اپوزیشن جماعت کانگریس نے ممبئی میں بھارت بچا کے نام سے ریلی نکالی جبکہ چنئی میں بھی توحید جماعت کی طرف سے احتجاج کیا گیا۔ مظاہروں میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور متنازع قانون منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس کی جانب سے گھروں میں گھس کر خواتین اوربچوں کو ہراساں کرنے اورمردوں کو گرفتارکرنے کی دھمکیاں دینے کابھی انکشاف ہوا۔ یوپی پولیس کی جانب سے کئی املاک ،گھروں اورگاڑیوں کو نقصان پہنچایاگیا۔ پولیس نے 15دسمبرکومتنازع شہریت ایکٹ کیخلاف احتجاج کرنے پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے10ہزارطالبعلموں کیخلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مظاہرین سے بدلہ لینے کی وارننگ جاری کی جس کے بعد مسلمانوں کی درجنوں دکانیں سیل کردی گئیں اور سیکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ میرٹھ میں مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔بھارتی پولیس نے مسلمان صحافیوں کے خلاف بھی کارروائی کی اور ہزارت گنج پولیس نے دی ہندواخبار کے صحافی عمر راشداوران کے دوست کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ بھارتی شہر لکھنو میں مظاہروں کے دوران ایک ہزار سے زائد افراد کوگھروں کے اندر نظربند کیاگیا۔ متنازع شہریت بل کے خلاف اپوزیشن جماعت کانگریس نے ممبئی میں بھارت بچا کے نام سے ریلی نکالی جبکہ چنئی میں بھی توحید جماعت کی طرف سے احتجاج کیا گیا۔ مظاہروں میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور متنازع قانون منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس کی جانب سے گھروں میں گھس کر خواتین اوربچوں کو ہراساں کرنے اورمردوں کو گرفتارکرنے کی دھمکیاں دینے کابھی انکشاف ہوا۔یوپی پولیس کی جانب سے کئی املاک ،گھروں اورگاڑیوں کو نقصان پہنچایاگیا۔ بھارتی پولیس نے مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے انہیں پاکستان جانے کی دھمکیاںد ینا شروع کردیں۔ بھارتی شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بالی وڈ اداکارہ سوارا بھاسکر نے بھی خاموشی توڑتے ہوئے مودی حکومت کو آئینہ دکھا دیا۔اداکارہ سوارا بھاسکر کا شمار ان بالی وڈ ستاروں میں ہوتا ہے جو معاشرتی مسائل کے حل کے لیے اپنی آواز بلند کرتے رہتے ہیں، ایسے میں اداکارہ نے بھارتی ریاست اتر پردیش میں بھارتی شہریت کے متنازع قانون کے خلاف پریس کلب میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کی اور ہلہ بول کے نعرے لگائے۔اس موقع پر ایک بھارتی صحافی نے اداکارہ سے بھارتی شہریت کے متنازع قانون اور مظاہرین پر پولیس تشدد سے متعلق سوالات کیے جس پر انہوں نے کرارے جواب دے کر صحافی کی بولتی بند کر دی۔اداکارہ نے جواب دیتے ہوئے کہ جس طریقے سے حالات بنے ہیں اس پر اترپردیش کی پولیس کا مسلمانوں کے ساتھ جو رویہ رہا ہے (چاہے وہ مظاہرین ہوں یا نہ ہوں) وہ ایک بھیانک عمل ہے۔سوارا نے کہا کہ جس طرح اترپردیش کی پولیس مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر لوگوں کو مار رہی ہے، سڑکوں پر نہتے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے یا پھر وہ جس طریقے سے یکطرفہ فائر کر رہی ہے اس طرح وہ اپنا کام نہیں غنڈہ گردی کر رہی ہے کیونکہ پولیس کا کام ہوتا ہے قانون کے دائرے کار میں رہتے ہوئے کارروائی کرنا۔اس پر صحافی نے اداکارہ کی بات پر دخل دیتے ہوئے زور دیا کہ آپ پولیس کو غنڈوں سے تشبیہ دے رہی ہیں۔ اس پر سوارا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فورا جواب دیا کہ میں نہیں وہ خود ایسے کام کر رہے ہیں جو غنڈہ گردی میں شمار ہوتے ہیں۔ بالی وڈ کی معروف شخصیات اداکارہ روینہ ٹنڈن، ہدایت کار فرح خان اور کامیڈین بھارتی سنگھ کے خلاف ایف آئی آر ز درج کر لی گئیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق روینہ ٹنڈن، فرح خان اور بھارتی سنگھ کے خلاف کامیڈی ٹی وی شو میں اقلیتی برادری کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق بالی وڈ کی معروف شخصیات کے خلاف کرسچن فرنٹ آف اجنالا بلاک کے صدر کی طرف سے کرسمس تہوار کے موقع پر نشر ہونے والے کامیڈی ٹی وی شو میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

امریکہ میں مقیم پاکستانی بھارت کے خلاف لابنگ کریں ، مافیا تبدیلی میں رکاوٹ ،مقابلہ کرونگا ،عمران خان

پشاور (سٹاف رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت کی امریکا میں لابنگ بہت مضبوط ہے اور اسی وجہ سے امریکی پالیسیاں بھارتی موقف سے اثر اندازہوتی ہیں۔پشاور میں شمالی امریکا کے اوورسیز ڈاکٹرز اور خیبر میڈیکل کالجز کی ایسوسی ایشنز کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے امریکا میں مقیم پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ خصوصی طور پر مقبوضہ کشمیر اور شہریت ترمیمی قانون سے متعلق نئی دہلی کے خلاف لابنگ کریں کیونکہ ملک کا بہترین ٹیلنٹ اوورسیز پاکستانی ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ‘میں نہیں سمجھتا کہ اپنا(امریکا میں پاکستانی ڈاکٹروں کی تنظیم) نے اپنی لابنگ کی طاقت کی اہمیت کو سمجھا ہو’۔انہوں نے کہا کہ ‘یہ وقت بالخصوص پاکستان کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ بھارت بھارت آرایس ایس کے نظریے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا چاہتا ہے’۔عمران خان نے کہا کہ یہ وہ وقت ہے جب پہلی مرتبہ شہریت ترمیمی قانون اور مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھارت کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا ہے اور خود بھارتی عوام بشمول سکھ بھی نریندرمودی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے طبی مراکز میں جاری اصلاحات سے متعلق کہا کہ کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والی مافیا ہر جگہ رکاوٹیں ڈالتی ہے۔انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ ‘ہماری حکومت طبی اور تعلیمی مراکز میں اصلاحات کے عمل سے پیچھے نہیں ہٹے گی اور ہر طرح کے دبا کو برداشت کریں گے لیکن اپنے منشور سے دستبردار نہیں ہوں گے’۔عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ہسپتالوں میں ایم ٹی آئی پروگرام کے تحت نئے خطوط پر استوار کرنے کے بعد پنجاب میں عمل شروع ہو گیا ہے تاہم کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والے اصلاحات کو نجکاری سے جوڑ کر احتجاج کرتے ہیں جبکہ وہ جانتے ہیں کہ یہ نجکاری نہیں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ‘گزشتہ حکومتیں محض پانچ سال پورے کرنے کی کوشش کرتی ہے جبکہ ہماری حکومت اصلاحات کے لیے کوشاں ہیں اور اس ضمن میں ہم تمام تر دبا کے لیے تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اصلاحات کے آغاز پر کئی حکومتیں مخالفت کی وجہ سے پیچھے ہٹ جاتی ہیں لیکن واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ہماری حکومت اصلاحات کے حوالے سے کسی بھی صورت میں پسپائی اختیار نہیں کرے گی’۔عمران خان نے کہا کہ مہاتیر محمد کی اصلاحات کی وجہ سے ملائیشیا کہاں سے کہاں پہنچ گیا جبکہ ترکی میں شرح سود 30 فیصد تھی، اصلاحات کی بدولت وہاں کی معیشت بہتر ہوگئی۔وزیراعظم عمران خان نے ملک میں بیرون سرماریہ کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں جس کی تصدیق ورلڈ بینک نے بھی کی اور پاکستان 10بہترین ممالک میں شامل ہوا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کا بہتر ادراک ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے ذریعے چین صنعت، زراعت اور ٹیکنیکل ایجوکیشن میں مدد کر رہا ہے اور پاکستانی روپیہ مستحکم ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا بہترین ٹیلنٹ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہیں، عمران خان نے اوور سیز پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے کمفرٹ زون سے نکلیں اور پاکستان واپس آئیں۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ گھبرانا نہیں، یہ جنگ عوام ہی جیتیں گے، تبدیلی لائیں تو ہر جگہ مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، حکومت کسی صورت اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹے گی، سرکاری ہسپتال بیرون ملک کے ہسپتالوں کی طرح چلانا چاہتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے خبیر میڈیکل کالج کی ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا چاہتے ہیں سرکاری ہسپتالوں میں عام افراد کو اچھا علاج ملے، ہسپتال اصلاحات اب پنجاب میں بھی لا رہے ہیں، کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والا طبقہ کہتا ہے نجکاری ہو رہی ہے، تبدیلی کے بغیر پاکستان آگے نہیں جاسکتا، میں نے پہلے دن کہا تھا گھبرانا نہیں ہے۔عمران خان کا کہنا تھا صرف ہیلتھ سسٹم میں نہیں دیگر شعبوں میں بھی مزاحمت کی جاتی ہے، ایک حکومت مدت پوری کرنے آتی ہے ہم اصلاحات کیلئے آئے ہیں، ہسپتالوں میں اصلاحات باہر ممالک کے ہسپتالوں کی طرز پر کر رہے ہیں، ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں میں معیار کی بہت ضرورت ہے، ملک کا انتظامی انفرا اسٹرکچر تبدیل کیے بغیر آگے نہیں جاسکیں گے، خطے کے تمام ممالک آگے نکل گئے، بنگلادیش بھی ہم سے آگے نکل گیا۔کشمیر میں کرفیو پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا بھارت مقبوضہ کشمیر میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، مودی بھارت میں ہٹلر کے نظریے پر عمل پیرا ہے، آر ایس ایس کے نظریے پر بی جے پی اپنا نظریہ تسلط کر رہی ہے، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں میں پہلی بار بھارت پر تنقید ہو رہی ہے، بھارت میں شہری متنازعہ قانون کیخلاف احتجاج کر رہے ہیں، بھارت میں بوتل سے نکلا جن واپس نہیں جائے گا۔عمران خان کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نظر بندی کو 5 ماہ ہونیوالے ہیں، بھارت توجہ ہٹانے کیلئے کوئی کارروائی کرسکتا ہے، آر ایس ایس بھارت میں نازی جرمنی کی پالیسی پر چل رہا ہے، میانمار میں بھی پہلے مسلمانوں کو رجسٹریشن کیلئے کہا گیا پھر نسل کشی کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کو تبدیلی کے عمل میں ہر جگہ مزاحمت کا سامنا ہے۔پشاورمیں وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام سے کہتا ہوں آپ نے گھبرانا نہیں، اصلاحات کے عمل میں ایف بی آر، ٹیکس معاملات، طبی شعبے اور تجارت سمیت ہرجگہ مزاحمت کا سامنا ہے، اداروں میں اصلاحات پراسٹیٹس کو کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اسٹیٹس کو اور مافیا اصلاحات کو سبوتاژکرنے کی کوشش کرتا ہے، اصلاحات کے ذریعے بنگلہ دیش بھی آج پاکستان سے آگے نکل چکا ہے، ترکی اور ملائیشیا نے اصلاحات سے اپنے ممالک کواوپراٹھایا۔وزیراعظم نے کہا کہ اسٹیٹس کونے ہمارے تمام ادارے تباہ کردیے، حکومتیں 5 سال پورے کرنے کے لیے آتی ہیں لیکن ہم اصلاحات کے لیے آئے ہیں، ہم دبا برداشت کریں گے لیکن کسی صورت اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت کی امریکا میں لابی بہت طاقتورہے، اووسیزپاکستانی بھی اپنی لابی مضبوط کریں، بھارت کشمیر میں اورمسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے، نریندرمودی ہٹلر کے پیٹرن پر چل رہا ہے، آر ایس ایس کے نظریے پر بی جے پی اپنا نظریہ مسلط کر رہی ہے، 21 ویں صدی میں بھی ہم بھارت میں فاشسٹ اقدامات دیکھ رہے ہیں، بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف سب کھڑے ہوں، بھارت احتجاج سے توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں کاروبارکے لیے آسانیاں پیدا کررہے ہیں، بیرون ممالک مقیم پاکستانی بہت بڑی طاقت ہیں، بھارت میں بوتل سے نکلا جن واپس نہیں جائے گا، اس ملک کا مستقبل روشن ہے، 2019 مشکل سال تھا، ہمارا روپیہ مستحکم اورسرمایہ کاری بڑھ رہی ہے جب کہ چین کے ساتھ سی پیک معاہدہ ہماری خوش قسمتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت میں بوتل سے نکلا جن واپس نہیں جائیگا،بھارت احتجاج سے توجہ ہٹانے کیلئے فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے،، چین کے ساتھ سی پیک معاہدہ ہماری خوش قسمتی ہے، منصوبے سے ملک کا مستقبل روشن ہے،حکومتیں 5سال پورے کرنے کیلئے آتی ہیں لیکن ہم اصلاحات کیلئے آئے، حکومت اصلاحات کرتی ہے تو رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں لیکن ہم اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہمیں مزاحمت ملے گی جسے ہم نے برداشت کرنا ہے، نظام ٹھیک کیے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، 2019مشکلات کا سال تھا لیکن اب صورتحال بہتر ہے 2020ترقی اور خوشحالی کا سال ہوگا،بیرون ممالک مقیم پاکستانی بہت بڑی طاقت ہیں۔

کشمیرمیں کرفیو بھارتی ریاستی دہشتگردی ،انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورذی ،نائب صدر یورپی پارلیمنٹ

لاہور (خصوصی رپورٹر) یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر ڈاکٹر فیبیو سیمیو کاستالدو نے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی طرف سے گورنر ہاﺅس لاہور میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لگایا گیا کرفیو بھارت کی ریاستی دہشتگردی اور انسانی حقوق کی کھلم ھلا خلاف ورزی ہے۔ مودی حکومت نے متنازعہ شہریت کا قانون بناکر نسل پرستی کا ثبوت دیا ہے۔ بھارت کو مسلمانوں کے خلاف نسل پرستانہ قوانین پر اپنے ملک میں بھی مزاحمت کا سامنا ہے۔ دنیا بھر میں اس کی مذمت کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔ 2013ءسے اب تک گورنر سرور کی پاکستان کی تجارت بڑھانے کی کوششیں قابل قدر ہیں۔ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے ساتھ یورپی ممالک کی تجارت بڑھانا میرا مشن جو پورا ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کو خوشحال اور مالی طور پر مستحکم ملک بنائیں گے‘ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہم نے 70ہزار جانوں کی قربانیاں دیں‘ افواج پاکستان‘ پولیس اور سکیورٹی اداروں نے اور عوام نے دہشتگردی کو شکست دی۔ عشائیہ میں ایڈیٹر خبریں گروپ امتنان شاہد‘ وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان‘ صوبائی وزیر حسنین دریشک اور کاروباری شخصیات نے بھی شرکت کی۔

سال 2019: کرکٹ کے میدان میں کس ٹیم نے لیے پورے نمبر اور کون رہی ناکام؟

لارڈز کے میدان پر شام کے سائے گہرے ہونے لگے تھے اور فلڈ لائٹس روشن تھیں تاہم میدان اور ٹی وی کے سامنے بیٹھے شائقین کرکٹ اسکرین پر ٹکٹکی باندھے میدان میں نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے درمیان جاری ورلڈ کپ 2019 کے ناقابل یقین فائنل کے سنسنی خیز آخری لمحات کو محسوس کررہے تھے۔فائنل مقابلہ ٹائی ہونے کے بعد سپر اوور میں بھی نیوزی لینڈ کو فتح کے لیے آخری گیند پر دو رنز درکار تھے، جوفرا آرچر دوڑتے ہوئے آئے اور مارٹن گپٹل نے مڈ وکٹ کی جانب شاٹ کھیل کر دوڑنا شروع کردیا۔نئے ورلڈ چیمپیئن کے منتظر شائقین کرکٹ دم بخود ہو کر اس منظر کو دیکھ رہے تھے کہ جیسن رائے نے گیند کو وکٹ کیپر کی جانب تھرو کیا اور جوز بٹلر نے پلک جھپکنے میں بیلز اڑا دیں اور مارٹن گپٹل رن آؤٹ ہو گئے۔میچ ایک مرتبہ پھر ٹائی ہو چکا تھا لیکن انگلینڈ کی ٹیم کو تاریخ میں پہلی مرتبہ ورلڈ چیمپیئن کا تاج سر پر سجانے کا موقع ملا اور نیوزی لینڈ کی ٹیم میچ نہ ہارنے کے باوجود بھی چیمپیئن بننے سے محروم رہ گئی۔گزرے سالوں میں ہم نے کئی ناقابل یقین دلچسپ میچ دیکھے ہوں گے لیکن کسی بھی میچ خصوصاً ورلڈ کپ فائنل کا ایسا رونگٹے کھڑے کرنے والا اختتام آج تک نہیں ہوا اور شاید آگے بھی ایسا ہونا ناممکن ہے۔کون جیتا اور کون ہارا اس بات سے قطع نظر، یہ سال ممالک اور ان کی سرحدوں سے قطع نظر ہر کرکٹ شائق کو ہمیشہ یاد رہے گا۔ہمیشہ کی طرح ایک اور سال اختتام کو پہنچا جو اپنے پیچھے ان گنت یادیں، حادثات اور ناقابل فراموش واقعات کی پرچھائی چھوڑ گیا۔کھیلوں کی دنیا کی بات کی جائے تو یہ ضروری نہیں کہ ہر کسی کے لیے ہر سال یادگار ثابت ہو بلکہ کچھ لوگوں کے لیے یہ ناقابل فراموش سال ہوتا ہے تو بعض افراد اس سال کو اپنی یاد داشت سے مٹانا ہی بہتر سمجھتے ہیں۔اس کی سب سے بڑی مثال 1992 کا سال ہے جسے ہر پاکستانی آج تک ایک خوشگوار برس کی طرح یاد رکھتا ہے لیکن اسی کے برعکس 2003 اور 2007 کے ورلڈ کپ کے سبب پاکستانی شائقین کرکٹ اس سال کو کبھی بھی یاد کرنا پسند نہیں کرتے۔

تاہم سال 2019 کا معاملہ ماضی کی تمام تر مثالوں کو غلط ثابت کر گیا اور کرکٹ سے محبت اور پسند کرنے والے ہر شائق کو یہ سال تا عمر یاد رہے گا کیونکہ ورلڈ کپ فائنل تو دور اب شاید ہی کسی ورلڈ کپ میں شائقین کو ایسا ایک بھی میچ دیکھنے کا موقع ملے جو دو مرتبہ ٹائی ہوا ہو۔

14 جولائی 2019 کو لارڈز کے تاریخی میدان پر شائقین کرکٹ کو جو مناظر دیکھنے کو ملے اسے وہ چاہ کر بھی نہیں بھول پائیں گے اور یہ ایک شاندار ورلڈ کپ کا بہترین اختتام تھا

پاکستان کا قرضہ کم ہوکر جی ڈی پی کا 84.7 فیصد ہوگیا، آئی ایم ایف

اسلام آباد: پاکستان کا حکومتی قرضہ (بشمول ضمانتی و انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے قرض) جی ڈی پی کے 88 فیصد سے کم ہوکر 84.7 فیصد ہوگیا۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے جاری کردہ حالیہ رپورٹ کے مطابق قرضوں میں یہ کمی بنیادی طور پر رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران اخراجات کو کم کرنے، بنیادی بجٹ سرپلس رجسٹر کرنے اور ٹیکس اور غیر ٹیکس محصولات میں اضافے ہوا۔آئی ایم ایف نے مذکورہ پیش رفت کو حکومت کی عمدہ کارکردگی سے منسوب کیا۔پورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 20-2019 کی پہلی سہ ماہی موجودہ حکومت کی جانب سے بجٹ پر عمل در آمد میں بہتری آئی جس کی وجہ سے جی ڈی پی کا 0.6 فیصد کا بنیادی سرپلس اور 0.6 فیصد کا مجموعی خسارہ سامنے آیا۔عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا تھا کہ ’کارکردگی میں بہتری غیر محصولاتی ریوینو اور ریفنڈز کے ٹیکس ریوینو نیٹ میں اضافے کی وجہ سے ہوئی‘۔آئی ایم ایف کے مطابق اس دوران درآمدات میں کمی کی وجہ سے کسٹمز رسیدوں اور دیگر بیرونی شعبوں سے متعلق ٹیکسز میں مشکلات کا سامنا رہا جبکہ صوبوں کی جانب سے اخراجات قدرے احتیاط سے کیے گئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 2019 میں بجٹ میں جی ڈی پی کا 3.5 فیصد اور مجموعی طور پر 8.9 فیصد خسارہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ہدف بالترتیب 0.8 فیصد اور 7 فیصد طے کیا گیا تھا۔آئی ایم ایف کے مطابق وفاقی سطح پر محصولات جمع کرنے کی شرح جی ڈی پی کے 2 فیصد تک رہی جو امید سے کہیں کم رہی جبکہ کُل اخراجات اور صوبائی مالی توازن تخمینے کے مطابق تھے۔رپورٹ کے مطابق محصولات میں تین چوتھائی شارٹ فال انہی بنیادوں پر ہوئی جو مالی سال 2020 میں نہیں ہونے چاہیے تھے۔آئی ایم ایف کے مطابق ٹیلی کام کے لائسنسز کی تجدید اور سرکاری اثاثوں کی فروخت میں تاخیر سمیت توقع سے کمزور ایمنسٹی اسکیم نے جی ڈی پی میں صرف ایک فیصد اضافے میں کردار ادا کی

سردی کی شدت بر قرار ،پنجاب کے مختلف علاقوں میں شدیددھند ،سڑکوں پر اندھیرا ،موٹر ویز بند

اسلام آباد، لاہور، ملتان (نمائندگان خبریں) صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں اور متعدد علاقوں کو ایک مرتبہ پھر شدید دھند نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کی وجہ سے حد نگاہ انتہائی کم ہو گئی ۔ موٹروے پولیس نے ڈرائیورز حضرات کو ہدایات جاری کرتے ہوئے انھیں احتیاط برتنے کا کہا ہے۔رپورٹس کے مطابق اس وقت چشتیاں، بہاولنگر اور خانیوال شہر سمیت گردونواح میں شدید دھند ہے، اس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ے۔ دھند کے باعث شہر میں حد نگاہ میں 20 میٹر رہ گئی ۔موٹروے پولیس ترجمان کے مطابق قومی شاہراہ پر حد نگاہ 5 میٹر ہونے کی وجہ سے نیشنل ہائی وے پر مسافر گاڑیوں کو فوگ لائٹس جلانے ہدایات کی گئی ۔ادھر موٹروے ایم تھری رجانہ سے درخانہ اور ایم فور شام کوٹ سے شور کوٹ تک دھند کی وجہ سے بند کر دی گئی ۔خانیوال سے ملتان موٹروے کو شدید دھند کی وجہ سے بند کر دیا گیا جبکہ چیچہ وطنی، میاں چنوں، خانیوال، ملتان ، لودہراں اور بستی ملوک میں بھی دھند ہے۔ قومی شاہراہ پر حد نگاہ 20 میٹر تک ہو گئی ۔ترجمان موٹروے پولیس نے ہدایات جاری کی ہیں کہ روڈ یوزرز آگے اور پیچھے دھند والی لائٹس کا استعمال کریں جبکہ غیر ضروری سفر سے گریز کیا جائے۔ تیز رفتاری سے پرہیز کریں اور اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھیں۔روڈ یوزرز معلومات اور مدد کے لیے ہیلپ لائن 130 سے رابطہ کریں۔ موٹروے پولیس کی ہمسفر ایپ سے بھی معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ ملک بھر میں سردی کی شدت برقرار ، شمالی علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں ، اسکردو میں درجہ حرارت منفی 18 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا ہے جب کہ استور میں درجہ حرارت منفی 12 اور گوپس میں منفی 9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔استور میں شدید سرد موسم کے باعث ہر چیز جم جانے سے عوامی مسائل اور مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔دوسری جانب کراچی میں بھی سرد ہواں کا راج ہے جہاں کم سے کم درجہ حرارت 9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسلام آباد میں ریکارڈ کیا جانے والا کم سے کم درجہ حرارت ایک ڈگری سینٹی گریڈ رہا جب کہ لاہور میں 6، پشاور میں صفر، کوئٹہ میں منفی 4، مظفر آباد میں صفر، گلگت میں منفی 6، ملتان میں 3، فیصل آباد میں 2 اور حیدر آباد میں کم سے کم درجہ حرارت 8 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔ملک بھر میں سردی کی شدت کے حوالے سے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پنجاب اور بالائی سندھ کے بیشتر میدانی علاقوں جب کہ خیبر پختونخوا کے بعض اضلاع میں رات اور صبح کے اوقات میں شدید دھند چھائے رہنے کی توقع ہے۔