وائٹ کا لر کرائم کر نیوالے پکڑ میں آرہے ہیں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگارعبدالباسط خان نے کہا کہ گرفتاریاں پہلے ہی متوقع تھیں نیب کا ایک اصول ہے حکومت کہہ چکی گرفتاریوں سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔جس کمپنی کو ایل این جی کا ٹھیکہ دیا گیا تھا اس میں شاہد خاقان عباسی خود شیئر ہولڈر تھے۔ وائٹ کالر کرائم کرنے والے پکڑ میں آ رہے ہیں۔ چینل فائیو کے وگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاستدان تو ہمیشہ کہتے ہیں ہمارے ساتھ انتقامی کارروائی ہو رہی ہے ملک کو وسائل کے بجائے قرضوں پر چلایا گیا وزیراعظم عمران خان قوم کو آئی ایم ایف سے نجات کی کوشش کر رہے ہیں اب لوگوں کو ٹیکس تو دینا پڑے گا اس میں غلط کیا ہے۔انہوں نے کہا اپوزیشن چیئرمین سینٹ کو ہٹا کر صرف دکھانا چاہتی ہے ہم یہ بھی کر سکتے ہیں وگرنہ چیئرمین سینیٹ درست کام کر رہے ہیں۔ کالم نگارضمیر آفاقی نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام رہی بس گرفتاریاں ہو رہی ہیں میرے خیال میں سب سے پہلے مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ریلوے میں حادثات درحادثات ہو رہے ہیں شیخ رشید کی کارکردگی صفر ہے۔ احتساب سلیکٹیڈ ہے حکومت میں موجود وزراءنہیں پکڑے جا رہے۔قانون کے دائرے میں کام کرنا چاہئے۔کرپٹ لوگوں کو پکڑیں لیکن شواہد بھی ہونے چاہئیں جبر سے سوسائٹی تباہ ہوتی ہے۔کالم نگاراشرف عاصمی نے کہا کہ گزشتہ پچیس تیس سالوں سے جس طرح عوام کا بھرکس نکالا گیا اس کی مثال نہیں ملتی پہلی بار اشرافیہ پر ہاتھ پڑا ۔ڈیل یا ڈھیل نہیں ہونی چاہئے۔کرپشن کرنے والوں کے اثاثوں کی ضبطگی نیب کا احسن اقدام ہے۔سیاستدانوں نے دنیا بھر میں جائیدادیں بنا لیں جبکہ عام پاکستانی غریب کی دلدل میں دھنس چکا ہے۔چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر اپوزیشن پوائنٹ سکورنگ کر رہی ہے۔کالم نگار میاں حبیب نے کہا کہ ہم پہلے ہی بتا چکے تھے گرفتاریوں کا موسم ہے اور بڑی بڑی گرفتاریاں ہونے والی ہیں ۔شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کر لیا گیا ،مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کے لئے نیب کے چھاپے جاری ہیں۔ہماری دعا ہے ملک لوٹنے والوں سے دولت واپس لی جائے ایسا نظام وضع کیا جائے دوبارہ کبھی کسی کو ملک لوٹنے کی جرات نہ ہو۔ ملکی مسائل کی طرف سابق حکمرانوں نے توجہ ہی نہیں دی ۔

بڑے بڑے احتساب بھگتے ان کو بھی بھگت لیں گے، چودھری منظور نیب کو ہمارے خلاف استعمال کیا جارہا ہے، ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا، صدیق الفاروق معاہدہ ملکی مفاد میں نہ ہو تو نتائج بھگتنا پڑتے ہیں، امجد شعیب، نیوز ایٹ 7میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلز پارٹی کے رہنماءچوہدری منظور احمد نے کہا ہے کہ ہم نے بڑے بڑے احتساب بھگتے ہیں ان کو بھی بھگت یں گے لیکن ان سے نہیں بھگتا جائے گا ۔احتساب کو انتقام کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔مہنگائی کنٹرول نہیں ہوتی توجہ ہٹانے کے لئے گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔ چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ سیون میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاجروں کی ہڑتال بڑی کامیاب رہی انہیں تو کسی سیاسی پارٹی نے نہیں اکسایا۔ لوگ تنگ آ گئے ہیں حکومت اب نہیں چلنے والی۔مسلم لیگ ن کے رہنماءصدیق الفاروق نے کہا کہ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کو لا بٹھایا ہے لوگوں کا روزگار چھینا جا رہا ہے تحریک انصاف سے کسی کو کوئی امید نہیں۔ان لوگوں کو انجام بھی بھگتنا پڑے گا۔نیب کو ہمارے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے اس میں کوئی شک نہیں۔موجودہ حکومت نے ملک تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ہم ڈرنے والے نہیں مقدمات پہلے بھی دیکھے اب بھی دیکھ لیں گے۔ملکی معیشت مضبوط کرنے کی سزا دی جا رہی ہے عوام ہمارے ساتھ ہیں عوام میں بے چینی ہے موجودہ حکمرانوں نے سوائے مہنگائی کے کچھ نہیں دیا۔جنرل ر امجد شعیب نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری متوقع تھی جب آپ کوئی ایسا معاہدہ کرتے ہیں جو ملکی مفاد میں نہ ہو تو نتائج تو بھگتنے پڑتے ہیں ۔معیشت بدحال ماضی کی حکومتوں کی وجہ سے ہے اب لوگوں کو سڑکوں پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں جو اپوزیشن کر نہیں پائے گی۔بھارتی جاسوس کلبھوشن کے کیس میں پاکستان سرخرو ہوا۔

قطرسے مہنگی ایل این جی کیوں خریدی ،شاہد خاقان عباسی کو جواب دینا پڑا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کے خلاف یہ کیس سکینڈل موجود تھا اور الیکشن سے پہلے ہی شیخ رشید نے یہ کہنا شروع کر دیا تھا کہ انہیں ایل این جی کے اصل ریٹس نہیں مل رہے باوجود وشش کے اور انہوں نے خطوط بھی لکھے ہیں لیکن حکومت کسی خaط کا جواب نہیں دیتی یہ وہی کیس ہے اور اب نیب نے عدم تعاون کی بنیادپر شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا ہے البتہ شہباز شریف اور صدیق الفاروق، مریم اورنگزیب اور دوسرے مسلم لیگ ن کے لوگوں کا کہنا ہے کہ بدترین قسم کا انتقام ہے ظاہر ہے جو کنسرن پارٹی ہے جو لوگ گرفتار ہوئے انہوں نے اپنے آپ کا دفاع کرنا ہے یہ بات پرانی نہیں ہے نئی بات ہے کہا جا رہا تھا کہ اس سلسلے میں تعاون نہیں کر رہے ہیں اس سلسلے میں وہ سوالو ںکا جواب نہیں دیتے اور پیش نہیں ہوئے۔ اس کیس میں سارے لوگوں کے نام آئیں گے اور مفتاح اسماعیل نے تو بعد میں بجٹ بھی پیش کیا۔ مشیر بن گئے وزیر کے برابر سٹیٹس بھی مل گیا لیکن ان کے جو پرانے اللّے تللّے ختم نہیں ہوتے جب بھی کیس کھلے گا مفتاح اسماعیل کا نام آئے گا۔ لہٰذا ان کے گھر ٹیم پہنچی ہے لیکن نہیں مل سکے اس لئے ٹیم واپس آ گئی بالااخر ان کی گرفتاری بھی یقینی ہے۔ جہاں تک یہ بات ہے کہ بدترین انتقام ہے کیسے انتقام ہے ٓاپ اڑھائی تین ڈالر کی چیز وہ 11.50 ڈالر پر خریدتے ہیں اور 15 سال کا معاہدہ کر دیتے ہیں تا کہ ہماری نسلیں بھی فروخت کر دیں کیونکہ ان سے پوچھا جائے۔ کامل علی آغا نے بھی خود بھی یہ کیس سینٹ میں پیش کیا تھا اور بار بار اس ایگریمنٹ کی کاپی مانگی تھی یہ فرمایئے یہ کیس کافی دیر سے چل رہا تھا اب وہ اپنے منطقی انجام تک پہنچا ہے تو اس میں مسلم لیگ تو ایک پارٹی ہے مسلم لیگ ن کے خلاف تو کوئی الزام نہیں ہے سب سے بڑا الزام تو یہی لگایا جا رہا تھا اس وقت سے کہ اڑھائی تین ڈالر ریٹ پر انڈیا نے گیس لی اور ہم نے 17 ڈالر کی لی فرق اتنا زیادہ ہے کہ یہ تو پورا نہیں ہوتا کسی طریقے سے بھی۔
ضیا شاہد نے کہا کہ کل پرسوں وعدہ معاف گواہ بھی سامنے آ رہا ہے تو اور بہت ساری چیزیں واضح ہو جائیں گی۔ دو قسم کے لوگ ہوتے ہیں ایک وہ ہوتے ہیں جو کسی کام میں کسی سکینڈل میں براہ راست ملوث ہوتے ہیں ان کے لئے نکلنا مشکل ہوتا ہے لیکن جو لوگ سائڈ لائن پر ہوتے ہیں وہ پسند کرتے ہیں کہ فوراً وعدہ معاف بنیں اور اپنی جان بچائیں چنانچہ جو بھی حقائق ہیں ان سے پردہ اٹھا کر وہ ایک طریقے سے سکینڈل واصگاف کر دیتے ہیں تو وعدہ معاف گواہ از خود میرے ساتھ گزرا میں نے یہ کام کیا اور میں نے اپنی آنکھوں سے پڑھا یا اپنے کانوں سے سنا اگر وعدہ معاف گواہ آ رہے ہیں واقعی کل پرسوں آ جاتے ہیں تو حقائق آسانی سے سامنے آ جائیں گے۔
مریم اورنگزیب نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اگر وزیراعظم ان ہتھکنڈوں سے باز نہ آئے تو ملک خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے۔ ضیا شاہد نے کہا کہ کوشش تو ہو رہی ہے اور اپوزیشن جب مکمل طور پر مایوس ہو جاتی ہے تو پھر یہی کچھ کرتی ہے۔
ضیا شاہد نے کہا کہ شہباز شریف پر جو الزامات ہیں وہ جو ان کے حق میں دلائل ہیں وہ دیں گے جو دوسری طرف سے حقائق آئیں گے ان کو کنفرم کرنا پڑے گا لہٰذا اب ایک طرح سے ٹسل شروع ہوئی ہے اس دوران ہی حقائق سامنے آئیں گے۔ کامل علی آغا صاحب آپ سینٹ کے ممبر رہے ہیں اب ایک فائٹ جاری ہے سینٹ کے چیئرمین کے حوالے سے۔ کہا جاتا ہے کہ 55 لوگ زیادہ سے زیادہ حکومتی پارٹی جمع کر سکی اور زیادہ تعداد دوسری طرف ہے۔ آپ کے خیال میں حاصل بزنجو کی کامیابی یقینی ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ اگر آغا صاحب کے حساب سے دیکھا جائے تو پھر کامیابی ان کی ہے لیکن جو دوسری طرف تعداد آ رہی ہے وہ شاید 65 کے قریب ہے 10 ارکان اپوزیشن زیادہ کلیم کرتی ہے۔ بظاہر یہ کافی ٹف مقابلہ ہے اتنا آسان نہیں ہے اپوزیشن کا جیتنا خاص طور پر وہ لوگ جو ملک سے باہر ہیں وہ آتے ہیں یا نہیں آتے، سب سے بڑی اس انتخاب مںی داﺅ پیچ ہوتے ہیں جو لوگ حاضر ہی نہ ہوں ان کا کیا جائے۔

قطرسے مہنگی ایل این جی کیوں خریدی ،شاہد خاقان عباسی کو جواب دینا پڑا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کے خلاف یہ کیس سکینڈل موجود تھا اور الیکشن سے پہلے ہی شیخ رشید نے یہ کہنا شروع کر دیا تھا کہ انہیں ایل این جی کے اصل ریٹس نہیں مل رہے باوجود وشش کے اور انہوں نے خطوط بھی لکھے ہیں لیکن حکومت کسی خaط کا جواب نہیں دیتی یہ وہی کیس ہے اور اب نیب نے عدم تعاون کی بنیادپر شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا ہے البتہ شہباز شریف اور صدیق الفاروق، مریم اورنگزیب اور دوسرے مسلم لیگ ن کے لوگوں کا کہنا ہے کہ بدترین قسم کا انتقام ہے ظاہر ہے جو کنسرن پارٹی ہے جو لوگ گرفتار ہوئے انہوں نے اپنے آپ کا دفاع کرنا ہے یہ بات پرانی نہیں ہے نئی بات ہے کہا جا رہا تھا کہ اس سلسلے میں تعاون نہیں کر رہے ہیں اس سلسلے میں وہ سوالو ںکا جواب نہیں دیتے اور پیش نہیں ہوئے۔ اس کیس میں سارے لوگوں کے نام آئیں گے اور مفتاح اسماعیل نے تو بعد میں بجٹ بھی پیش کیا۔ مشیر بن گئے وزیر کے برابر سٹیٹس بھی مل گیا لیکن ان کے جو پرانے اللّے تللّے ختم نہیں ہوتے جب بھی کیس کھلے گا مفتاح اسماعیل کا نام آئے گا۔ لہٰذا ان کے گھر ٹیم پہنچی ہے لیکن نہیں مل سکے اس لئے ٹیم واپس آ گئی بالااخر ان کی گرفتاری بھی یقینی ہے۔ جہاں تک یہ بات ہے کہ بدترین انتقام ہے کیسے انتقام ہے ٓاپ اڑھائی تین ڈالر کی چیز وہ 11.50 ڈالر پر خریدتے ہیں اور 15 سال کا معاہدہ کر دیتے ہیں تا کہ ہماری نسلیں بھی فروخت کر دیں کیونکہ ان سے پوچھا جائے۔ کامل علی آغا نے بھی خود بھی یہ کیس سینٹ میں پیش کیا تھا اور بار بار اس ایگریمنٹ کی کاپی مانگی تھی یہ فرمایئے یہ کیس کافی دیر سے چل رہا تھا اب وہ اپنے منطقی انجام تک پہنچا ہے تو اس میں مسلم لیگ تو ایک پارٹی ہے مسلم لیگ ن کے خلاف تو کوئی الزام نہیں ہے سب سے بڑا الزام تو یہی لگایا جا رہا تھا اس وقت سے کہ اڑھائی تین ڈالر ریٹ پر انڈیا نے گیس لی اور ہم نے 17 ڈالر کی لی فرق اتنا زیادہ ہے کہ یہ تو پورا نہیں ہوتا کسی طریقے سے بھی۔
ضیا شاہد نے کہا کہ کل پرسوں وعدہ معاف گواہ بھی سامنے آ رہا ہے تو اور بہت ساری چیزیں واضح ہو جائیں گی۔ دو قسم کے لوگ ہوتے ہیں ایک وہ ہوتے ہیں جو کسی کام میں کسی سکینڈل میں براہ راست ملوث ہوتے ہیں ان کے لئے نکلنا مشکل ہوتا ہے لیکن جو لوگ سائڈ لائن پر ہوتے ہیں وہ پسند کرتے ہیں کہ فوراً وعدہ معاف بنیں اور اپنی جان بچائیں چنانچہ جو بھی حقائق ہیں ان سے پردہ اٹھا کر وہ ایک طریقے سے سکینڈل واصگاف کر دیتے ہیں تو وعدہ معاف گواہ از خود میرے ساتھ گزرا میں نے یہ کام کیا اور میں نے اپنی آنکھوں سے پڑھا یا اپنے کانوں سے سنا اگر وعدہ معاف گواہ آ رہے ہیں واقعی کل پرسوں آ جاتے ہیں تو حقائق آسانی سے سامنے آ جائیں گے۔
مریم اورنگزیب نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اگر وزیراعظم ان ہتھکنڈوں سے باز نہ آئے تو ملک خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے۔ ضیا شاہد نے کہا کہ کوشش تو ہو رہی ہے اور اپوزیشن جب مکمل طور پر مایوس ہو جاتی ہے تو پھر یہی کچھ کرتی ہے۔
ضیا شاہد نے کہا کہ شہباز شریف پر جو الزامات ہیں وہ جو ان کے حق میں دلائل ہیں وہ دیں گے جو دوسری طرف سے حقائق آئیں گے ان کو کنفرم کرنا پڑے گا لہٰذا اب ایک طرح سے ٹسل شروع ہوئی ہے اس دوران ہی حقائق سامنے آئیں گے۔ کامل علی آغا صاحب آپ سینٹ کے ممبر رہے ہیں اب ایک فائٹ جاری ہے سینٹ کے چیئرمین کے حوالے سے۔ کہا جاتا ہے کہ 55 لوگ زیادہ سے زیادہ حکومتی پارٹی جمع کر سکی اور زیادہ تعداد دوسری طرف ہے۔ آپ کے خیال میں حاصل بزنجو کی کامیابی یقینی ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ اگر آغا صاحب کے حساب سے دیکھا جائے تو پھر کامیابی ان کی ہے لیکن جو دوسری طرف تعداد آ رہی ہے وہ شاید 65 کے قریب ہے 10 ارکان اپوزیشن زیادہ کلیم کرتی ہے۔ بظاہر یہ کافی ٹف مقابلہ ہے اتنا آسان نہیں ہے اپوزیشن کا جیتنا خاص طور پر وہ لوگ جو ملک سے باہر ہیں وہ آتے ہیں یا نہیں آتے، سب سے بڑی اس انتخاب مںی داﺅ پیچ ہوتے ہیں جو لوگ حاضر ہی نہ ہوں ان کا کیا جائے۔

سابق کپتان منظور جونیئر کو قومی ہاکی ٹیم کا چیف سلیکٹر بنانے کافیصلہ

لاہور(ویب ڈیسک) سابق کپتان منظور جونیئر کو قومی ہاکی ٹیم کا چیف سلیکٹر بنانے کافیصلہ کیاگیا ہے اور اس حوا لے سے باقاعدہ اعلان جلد متوقع ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن حکام نے اولمپک کوالیفائنگ راﺅنڈ کو سامنے رکھتے ہوئے ازسرنوسلیکشن کمیٹی اور ٹیم انتظامیہ کی تقرریوں پر اتفاق کیا ہے، جس کے پہلے مرحلے میں سلیکشن کمیٹی ارکان کو فائنل کیا جائے گا اور اس کی سربراہی 1982 لاس اینجلس اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ منظور جونیئر کو سونپی جارہی ہے۔ وسیم فیروز، خالد حمید اور ذیشان اشرف کو سلیکشن کے معاملات میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔نئی سلیکشن کمیٹی اگلے ہفتے کراچی میں شیڈول نیشنل ہاکی چیمپئن شپ کے میچوں میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لے گی، ان کے ذمے ستمبر اکتوبر میں شیڈول اولمپکس کوالیفائنگ راﺅنڈ کے لیے ٹیم کی تشکیل ہوگی۔

شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری/فیاض الحسن چوہان کا رد عمل

لاہور(ویب ڈیسک)شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری پر شہباز شریف کا واویلا قوم کو گمراہ نہیں کر سکتا۔شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی کے ٹھیکوں میں آلِ شریف کے فرنٹ مین کا کردار ادا کیا۔ کروڑوں ڈالر کک بیکس اور کمیشن کی مد میں کمائے اور اپنے اکاﺅنٹ بھرے۔ شہباز شریف کی طرف سے اپنے دور میں اسپتالوں میں طبی سہولیات کی تعریف جچتی نہیں۔آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن اپنی کھانسی تک کا علاج لندن سے کرواتا تھا۔ان کے دور میں طبی سہولیات اتنی بہتر ہوتیں تو یہ اپنے علاج پاکستان میں کرواتے۔شاہد خاقان عباسی کرپشن کا وہ طوطا تھا جس میں شریف برادران کی جان تھی۔

جاپان میں اسٹوڈیو پر حملہ، 33 افراد ہلاک

ٹوکیو(ویب ڈیسک) جاپان کے شہر ٹوکیو میں تین منزلہ اسٹوڈیو میں آتش گیر مادے کے ذریعے مبینہ حملے میں تقریباً 33 افراد ہلاک ہوگئے۔غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ مطابق اسٹوڈیو کو آتش گیر مادہ پھینک کر جلایا گیا اور ٹوکیو پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار بھی کرلیا۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ کیوٹو اینیمیشن نامی کمپنی میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔خبررساں ادارے کے مطابق مشتبہ شخص نے اسٹوڈیو کے داخلی راستے پر آگ لگائی تاکہ عمارت میں موجود افراد جان بچانے کے لیے دوسرے راستوں کا انتخاب کریں.مقامی پولیس کے ترجمان کزیوہیرو ہیاشی نے بتایا کہ آگ کے باعث تقریباً 36 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے 10 کی حالت نازک ہے۔علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ اسٹوڈیو پر مشتبہ حملے کے الزام پر 41 سالہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے اور اس کے قبضے سے متعدد چھریاں بھی برآمد کرلی گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ تین منزلہ عمارت کی آخری منزل پر متعدد لاشیں ملیں۔پولیس ترجمان نے بتایا کہ پہلی منزل سے 2، دوسری منزل سے 11 اور تیسری منزل سے 20 لاشیں ملیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ مشتبہ شخص نے مٹی کا تیل چھڑک کر اسٹوڈیو کو آگ لگائی۔پولیس ترجمان کے مطابق زیر حراست مشتبہ شخص زخمی حالت میں گرفتار ہوا جسے مقامی ہسپتال میں طبی امداد دی جاری ہے اور پولیس کی جانب سے تفتیش کا عمل جلد شروع کردیا جائے گا۔جاپانی میڈیا کے مطابق اسٹوڈیو کی پہلی منزل پر صبح ساڑھے دس بجے آگ لگی۔پولیس نے بتایا کہ مقامی رہائشیوں نے اسٹوڈیو سے اٹھنے والے دھوئیں اور دھماکوں کی آواز پر پولیس کو مطلع کیا۔بتایا گیا کہ آگ اس قدر خطرناک تھی کہ تقریباً 48 فائر فائٹرز کو متاثرہ اسٹوڈیو کی آگ بجھانے کے لیے تعینات کیا گیا۔جاپان کے وزیراعظم شینزو ایبے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں متاثرہ خاندان سے اظہار افسوس کیا۔

طیارے کے حادثے میں کن مسافروں کے بچنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے؟

ایمسٹر ڈیم(ویب ڈیسک)کیا آپ نے کبھی فضائی سفر کرتے ہوئے سوچا کہ حادثے کی صورت میں طیارے کے کونسے حصے کے مسافروں کے بچنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے؟ویسے حقیقت تو یہ ہے کہ طیارے کے حادثے میں کسی بھی حصے میں موجود مسافر کے بچنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے مگر ڈچ ائیرلائن کے ایل ایم کی بھارتی شاخ نے لوگوں کو اس حوالے سے مشورہ دینا ضروری سمجھا اور اس حوالے سے ایک متنازع ٹوئیٹ کیا۔کے ایل ایم انڈیا ٹوئٹر اکاﺅنٹ سے ہونے والی پوسٹ میں لکھا تھا ‘ٹائم کی ڈیٹا اسٹڈیز کے مطابق طیارے کے درمیانی حصے کی نشستوں میں ہلاکتوں کی شرح سب سے زیادہ ہوتی ہے، تاہم فرنٹ میں یہ شرح کچھ کم جبکہ طیارے کے پچھے حصے کے مسافروں میں سب سے کم ہوتی ہے’۔اس ٹوئیٹ میں ایک نشست کی تصویر بھی تھی جو بادلوں کے اوپر رکھی ہے اور یہ الفاظ درج ہیں ‘طیارے کے پچھے حصے کی نشستیں سب سے محفوظ ہوتی ہیں’۔اس ٹوئیٹ کے بعد متعدد ٹوئٹر صارفین کی جانب سے کافی شدید ردعمل سامنے آیا تھا اور کمپنی کا کافی مذاق بھی اڑایا گیا۔اس ٹوئیٹ کو کمپنی نے 12 گھنٹے بعد ڈیلیٹ کردیا اور ایک ٹوئیٹ میں لوگوں سے معذرت بھی کی ‘اس ٹوئیٹ میں لکھا تھا کہ ہم حالیہ اپ ڈیٹ پر معذرت کرتے ہیں، وہ پوسٹ عوامی طور پر دستیاب ایوی ایشن فیکٹ پر مبنی تھی اور یہ کے ایل ایم کی رائے نہیں تھی، ہمارا مقصد کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا، یہی وجہ ہے کہ پوسٹ کو ڈیلیٹ کردیا گیا’۔خیال رہے کہ ٹائم میگزین نے 2015 میں ایک مضمون شائع کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ طیارے کی پچھلی نشستوں پر حادثے کی صورت میں بچنے کی شرح سب سے زیادہ (28 فیصد) ہوتی ہے، اس کے لیے 1985 تک ہونے والے فضائی حادثوں پر ہونے والی ایک تحقیق کو بنیاد بنایا گیا تھا۔اس مضمون کے مطابق طیارے کے پچھلے حصے میں حادثے میں ہلاکتوں کی شرح 32 فیصد، درمیانی حصے میں 39 فیصد جبکہ فرنٹ پر 38 فیصد ہوتی ہے۔

ملائکہ اروڑا دبنگ 3 کا حصہ ہوں گی یانہیں؟

ممبئی(ویب ڈیسک) بالی ووڈ کی منی ملائکہ اروڑا نے ”دبنگ 3“ کا حصہ ہونے پر خاموشی توڑدی۔بالی ووڈ کے سلطان سلمان خان کی دبنگ سیریز کی تیسری فلم ”دبنگ3“ کا انتظار شائقین بے چینی سے کررہے ہیں۔ فلم سیریز کے پہلے حصے ’دبنگ‘ میں ملائکہ اروڑا نے ”منی بدنام ہوئی“ آئٹم سانگ پر ڈانس کرکے فلم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ فلم کے دوسرے حصے میں ملائکہ کی جگہ کرینہ کپور کو شامل کیا گیا۔تاہم فلم کے تیسرے حصے کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ اس بار ایک بار پھر ملائکہ اروڑا فلم میں جلوے دکھائیں گی۔ ملائکہ نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ”دبنگ 3“ کا حصہ ہونے کی تردید کردی ہے۔ملائکہ اروڑا نے کہا کہ پروجیکٹ دبنگ سے جڑے بیشتر افراد آگے بڑھ چکے ہیں اس کے ساتھ ہی انہوں نے ”دبنگ3“ کے لیے نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔واضح رہے کہ دبنگ سیریز کی تیسری فلم کے پروڈیوسر بھی ارباز خان ہی ہوں گے تاہم اس بار فلم کی ہدایات پربھو دیوا دیں گے۔ فلم رواں سال کے آخر میں ریلیز کی جائےگی۔

شہبازشریف کے چہرے کی زردی بتاتی ہے کہ قانون پر عمل ہو رہا ہے، فردوس عاشق

اسلام آباد(ویب ڈیسک) معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کے چہرے کا زرد رنگ یہ ثابت کر رہا ہے کہ قانون کی عمل داری رنگ دکھا رہی ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے نیب کو با اختیار بنا دیا ہے، اب ادارے آزاد ہیں اور شفاف انداز میں کام کررہے ہیں، جن لوگوں نے کبھی قانون کو تابع بنایا ہوا تھا آج وہ قانون کے تابع ہو رہے ہیں، آج پریس کانفرنس میں شہبازشریف کے چہرے کا زرد رنگ یہ ثابت کر رہا تھا قانون کی عمل داری رنگ دکھا رہی ہے، لیکن انہیں چاہئے کہ وہ اپنی صفائیاں میڈیا کے بجائے عدالتوں میں پیش کریں، بے گناہی کے ثبوت دینے کا فورم عدالتیں ہیں وہاں بے گناہی کے ثبوت دینے چاہیے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کہتے تھے کہ ان کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا ہے، جس نے گرفتارکرنا ہے کرلے، ان کی تو خواہش تھی کہ گرفتار کیا جائے آج ان کی خواہش پوری ہوئی، جب قانون کی عملداری شروع ہوتی ہے تو ان کے چہروں کا رنگ بدل جاتا ہے، جوشخص نیب کا ملزم ہو وہ ضمانت کراتا ہے یا قانونی چارہ جوئی کرتا ہے، لیکن شاہد خاقان عباسی نے کوئی ضمانت قبل از گرفتاری نہیں کرائی تھی، اب سابق وزیراعظم نے مکافات عمل سے گزرنا ہے۔معاوں خصوصی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نیب کے عمل میں حکومت اور وزیراعظم عمران خان کو گھسیٹ رہی ہے، کیا عمران خان کا قصور یہ ہے کہ وہ ملک میں قانون کی عملداری چاہتے ہیں، سب کو یہ سمجھ لینا چاہئے کوئی مقدس گائے نہیں، حکومت کا وزیرِ بلدیات نیب کے ہاتھوں گرفتارہوا اور قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد رہا ہوا، وزیر جنگلات بھی گرفتار ہوا اور اس وقت نیب کی حراست میں ہیں، (ن) لیگ کے دور میں کوئی ایک مثال بتادیں جس میں وزیر گرفتار ہوا ہو۔