امریکا کا پاک بھارت کرتارپورراہداری کا خیرمقدم

واشنگٹن(ویبب ڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے پاک بھارت کرتارپور راہداری کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران پاک بھارت کرتارپور راہداری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا امریکا پاک، بھارت عوامی روابط کوفروغ دینے کے اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے عمران خان کے دورہ امریکا کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان امریکا کا دورہ کرنے والے ہیں۔واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں عمران خان کے دورے کی کوئی اطلاع نہیں، تاہم ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔

ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی، چیف سلیکٹر انضمام الحق نے سب سے بڑا اعلان کر دیا

لاہور (ویب ڈیسک) کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں ٹیم کیلئے جو کر سکتا تھا، وہ کیا، اب نئے لوگوں کو موقع ملنا چاہئے۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ میں اپنے تین سال کے عرصہ میں جو کچھ ٹیم کیلئے کر سکتا ٰتھا، وہ کیا ہے اور اب نئے لوگوں کو موقع ملنا چاہئے کیونکہ اگلے سال ٹی 20 ورلڈکپ آ رہا ہے جس کیلئے لوگوں کو مناسب وقت ملنا چاہئے۔میں کرکٹ بورڈ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے مکمل اختیار دیا اور میرے فیصلوں کی حمایت کی اور اب میں 30 جولائی تک اپنا وقت پورا کرنے کے بعد بطور چیف سلیکٹر سبکدوش ہو جا?ں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے میں اپنی طرف سے جو کچھ کر سکتا تھا، وہ کیا ہے اور اب بورڈ سے اجازت طلب کر لی ہے۔چیف سلیکٹر نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم بہت اچھی تھی اور ماہرین نے بھی پاکستان کو ورلڈکپ جیتنے والی ٹیموں میں شامل کیا تھا مگر قسمت نے ساتھ نہیں دیا۔
\

ہیومن رائٹس واچ کی کوششیں رنگ لے آئیں ،جنسی ہراساں کرنیوالا ڈاکٹر تبدیل

بہاولنگر (ڈسٹرکٹ بیورو رپورٹ) بہاولنگر جہاں ظلم وہاں خبریں نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے خاتون کی آواز بنا خبریں کی خبر پر ایکشن آر ایچ سی منڈی مدرسہ ہیلتھ سینٹر میں ڈاکٹر شاہد کی سٹاف نرس کو جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا جس کی خبر روز نامہ خبریں اور چینل فائیو ہیومن رائٹس پروگرام میں نشر کی گئی تھی جس پر ڈپٹی کمشنر بہاولنگر شعیب خان نے فوری ایکشن لیتے ہوئے سی ای او ہیلتھ بہاولنگر ڈاکٹر وسیم احمد کو ہدایت جاری کی کہ آر ایچ سی منڈی مدرسہ کے انچارج ڈاکٹر شاہد کو فوری طور پر تبدیل کر دیا جائے جس پر سی ای او ہیلتھ نے ایکشن لیتے ہوئے ڈاکٹر شاہد کو منڈی مدرسہ آر ایچ سی ہیلتھ سینٹر سے تبدیل کر کے ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر تعینات کر دیا گیا ہے جس کا باظابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے ڈاکٹر شاہد کو آر ایچ سی منڈی مدرسہ سے ریلیو کر دیا گیا ہے واضح رہے کہ گزشتہ روز ضیا شاہد پرو گرام ہیومن رائٹس میں منڈی مدرسہ آر ایچ سی ہیلتھ سینٹر کی سٹاف نرس سمیرا صوفی کو ڈاکٹر کی جنسی تعلقات بنانے پر مجبور کرنے کی خبر نشر کی گئی تھی اور ضیا شاہد ہیومن رائٹس پروگرام میں خبر نشر ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر بہاولنگر شعیب خان نے فوری اس واقعہ کا نوٹس لیا اور ڈاکٹر شاہد کو تبدیل کرنے کے احکامات بھی جاری کیے جس پر عمل در آمد ہو چکا ہے ڈپٹی کمشنر بہاولنگر شعیب خان نے خبریں کی ٹیم ملک مقبول احمد سے ڈی سی آفس میں ملاقات کی جس میں منڈی مدرسہ آر ایچ سی سینٹر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے خبریں اور چینل فائیو کی خبر پر ڈاکٹر شاہد کے خلاف ایکشن لے لیا ہے اور ڈاکٹر کے خلاف سخت کاروائی کی جا رہی ہے اور اس میں کوئی بھی ملوث ہوا تو اس کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے گا مزید ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سٹاف نرس کو ہر ممکن صورت انصاف فراہم کیا جائے گا اور سی ای او ہیلتھ بہاولنگر ڈاکٹر وسیم احمد سے اس واقعہ کی رپورٹ بھی چوبیس گھنٹوں میں طلب کر لی ہے سٹاف نرس سمیرا صوفی نے ضیا شاہد چیف ایڈیٹر روز نامہ خبریں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے میری آواز کو بلند کیا اور ڈاکٹر شاہد کو تبدیل کروایا اور کہا کہ ہم خبریں کے مشکور ہیں۔

رانا ثناءکے جوڈیشل ریمانڈ میں 29جولائی تک توسیع

لاہور (نیوز رپورٹر) منشیات سمگلنگ کیس میں مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ احمد وقاص کی عدالت میں پیش کر دیا گیا جہاں فاضل مجسٹریٹ نے رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ 29 جولائی تک کی توسیع کرتے ہوئے دیگر ملزمان کی حاضری مکمل کر لی گئی ۔عدالت نے آئندہ سماعت پر اینٹی نارکوٹکس حکام سے مقدمہ کا چالان طلب کر لیا ہے ۔گزشتہ روز رانا ثناءاللہ کو جب عدالت میں پیش کیا گیا تو ضلع کچہری کے تینوں اطراف کنٹینر لگا کر راستے بند کر دیے گئے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔پیشی کے موقع پر مسلم لیگی کارکنوں اور پولیس کے درمیان کچہری میں داخل ہوتے ہوئے تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی۔دوران سماعت رانا ثناءاللہ کے وکیل صفائی فرہاد علی شاہ نے موقف اختیار کیا کہ ابھی تک کوئی چالان پیش نہیں کیا گیا اور نہ ہی کیس کی فائل دی گئی ہے جس پر عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ انتظار کریں ابھی فائل منگوا لیتے ہیں ۔وکیل صفائی نے مزید موقف اختیار کیا کہ دل کے مریض کو اس طرح ذلیل کیا جا رہا ہے ۔اس موقع پر رانا ثناءاللہ نے کمرہ عدالت میں اپنے بیان میں کہا کہ میں اپنے پاکستان کی جیل میں ہوں لگتا ہے کہ کسی دشمن کی جیل میں ہوں رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ کسی سہولت کا شکوہ نہیں تاہم حکومت نے اے این ایف کے چہرے پر سیاہی لگا دی ہے ۔ رانا ثناءاللہ نے عدالت کو بتایا کہ کل ایک ٹیم نے مجھ سے تفتیش کی تاہم ابھی تک میرا موقف سنا نہیں گیا اور نہ ہی سرکاری طور پر لکھا گیا ہے ۔رانا ثناءاللہ نے مزید کہا کہ میرا ٹیسٹ کروا لیں اگر سیگریٹ کی بھو سامنے آجائے تو بغیر کسی کیس میں مجھے سزا دے دیں ۔عدالت نے رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے مقدمہ کا چالان پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

عالمی کپ کے متنازع فائنل پر آئی سی سی معافی مانگے، نسیم اشرف

لاہور: (ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے سابق چیئرمین نسیم اشرف نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کرکٹ برادری سے عالمی کپ 2019 کے متنازع اختتام پر معافی مانگے۔ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ آپ کیسے ایک ٹیم کو محض باﺅنڈریز کی تعداد کے قانون کی بنیاد پر عالمی چیمپئن بنا سکتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ یہ کوئی اسکول کا ٹورنامنٹ تو نہیں تھا، میرے خیال میں آئی سی سی کو عالمی کپ کی ٹرافی دونوں ٹیموں میں تقسیم کر دینی چاہیئے تھی۔ان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کو اس تنازع پر کرکٹ برادری سے معافی مانگنی چاہیئے۔دوسری جانب اس حوالے سے آئی سی سی کے ترجمان نے کہا ہے کہ کرکٹ کے میدان پر موجود امپائر کو کھیل کے قوانین کی تشریح کرنے کا اختیار حاصل ہے، پالیسی کے تحت آئی سی سی امپائر کے فیصلوں پر کوئی تبصرہ کرنے کا مجاز نہیں۔نامی گرامی کرکٹرز بڑھاپے میں کیسے نظر آئیں گے؟ سوشل میڈیا پر تصاویر وائرلیاد رہے کہ عالمی کپ کے فائنل میچ میں ہونے والی اوور تھرو معمہ بن گئی اور اس کی وجہ سے دنیائے کرکٹ میں نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔امپائر کی جانب سے انگلینڈ کو آخری اوور میں چھ اسکور دیے گئے جس کے باعث نیوزی لینڈ میچ نہ جیت سکا اور میگا ایونٹ کا فائنل میچ ٹائی ہو گیا۔اس موقع پر انگلینڈ کو جیت کے لیے نو رنز درکار تھے جبکہ ان کے پاس صرف چار گیندیں ہی تھیں۔اسٹوکس نے ٹرینٹ بولٹ کی گیند کو باﺅنڈری کے پار بھیجنے کی کوشش کی مگر مارٹن گپٹل نے گیند کو روک لیا۔ین اسٹوکس نے بھاگ کر دو رنز لینے کی کوشش کی اور گپٹل نے اسٹوکس کو براہ راست ہٹ پر رن آﺅٹ کرنے کے لیے تھرو کی۔اسٹوکس نے رن آﺅٹ سے بچنے کے لیے چھلانگ لگادی اور گیند ان کے بلے سے لگ کے باﺅنڈری سے باہر چلی گئی۔آن فیلڈ امپائر نے انگلینڈ کو چھ رنز دے دیے جس کے بعد دو آﺅٹ ہونے کے باوجود بھی میچ ٹائی ہو گیا۔آئی سی سی ایلیٹ پینل کے سابق آسٹریلوی امپائر سائمن ٹافل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کو پانچ رنز ملنے چاہئے تھے چھ نہیں، میدان میں موجود امپائر سے بہت بڑی غلطی سر زد ہوئی ہے۔

یورپ کا شوق ایران ، ترکی بارڈر پر ہی جان لے گیا

علی پور چٹھہ( نمائندہ خبریں) علی پور چٹھہ گزشتہ پانچ سالوں میں تحصیل وزیر آباد سے 55سو افراد کی غیر قانونی یورپ منتقلی کی کوشش!! 15 فیصد ہلاک، 35فیصد لاپتہ، 40 فیصد ذلیل و رسوا ہو کرواپس، 10 فیصد یورپ داخل ہونے میں کامیاب!! 10افراد تھانہ علی پور چٹھہ کے علا قے سے جان کی بازی ہار گئے!! موت کے سوداگروں کا گھنا?نا فعل!!ظلم ،زیادتی ، بربر یت کی سنسنی خیز داستانیں !!والدین عزیزو اقارب شدید صدمات سے بے حال !!زندگیا ں اجیرن بن گئی!! لخت جگر اور پیاروں کی یادیں آسیب کی طرح دن رات پیچھا کرتی ہیں!!عوامی سماجی حلقوں کا مذکورہ المناک واقعات پر اظہار افسوس!!تفصیلات کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں میں تحصیل وزیرآباد سے تعلق رکھنے والے 55سو نوجوان غیر قانونی طور پر آنکھوں میں سہانے مستقبل کو سجائے ترکی ایران کے راستے یورپ عازم سفر ہوئے۔ جن میں سے 15فیصد ایران ،ترکی بارڈرز کے پر خطر برف پوش پہاڑ کراس کرتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔مذکورہ 55سو افراد میں سے 35فیصد ابھی تک لا پتہ ہیں جن کی راہیں ان کے والدین کی نم ناک بزرگ آنکھیں دیدہ راہ ہیں۔ ان افراد میں سے صرف 10فیصد سفری صعوبتیں برداشت کرتے ہوئے یورپ داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔جبکہ 40فیصد کی واپسی ب±رے ناگزیر حالات کے سبب ممکن ہوئی۔ انہی افراد میں 10افراد تھانہ علی پور چٹھہ سے تعلق رکھتے تھے جو کہ اپنے والدین کی نظروں کے سامنے تو سہی سلامت روانہ ہوئے مگران کی واپسی بند تابوتوں میں ممکن ہوئی ان میں بیس سالہ علی حمزہ جہانگیر سانسی نامی ایجنٹ کو ڈیڑھ لاکھ روپیہ دے کر روانہ ہوا جہاں پر ایجنٹ کے ظلم و بربریت کا شکار ہو کر ترکی ہستپال اور بعدازاں پاکستان واپس آکر شدید بیماری کی حالت میں انتقال کرگیا۔ ایک اور علی مرتضی 25سالہ نوجوان کی ڈیڈ باڈی واپس آئی اور بوڑھے والدین کی ناتواں کمر توڑ گئی علی حسن 20سالہ نوجوان جوکہ 4لاکھ 60ہزار محمد قمر عرف عدنان چٹھہ کو دیکر سنہرے سپنے آنکھوں میں سجائے یورپ جارہا تھا کہ بارڈر کراس کرتے وقت زندگی کی بازی ہار گیا اور اس کی ڈیڈ باڈی واپس آئی۔ 25سالہ احسن رضا یورپ جانے کی کوشش کرتے ہوئے پاکستان ایران بارڈر پر لبریشن فرنٹ کے ہاتھوں مارا گیا جبکہ نواحی جامکے چٹھہ کا 30سالہ غلام ربانی بھی احسن رضا کے ہمراہ گولیوں کا نشانہ بن گیا۔ علی پور چٹھہ سٹی کے رہائشی محمد 45سالہ محمداسلم عرف بوٹا کشمیری اور22سالہ کاشف بٹ یورپ جاتے ہوئے ایران میں ایکسیڈنٹ سے ملک راہی عدم ہو گئے۔ تھانہ علی پور چٹھہ سے ہی تعلق رکھنے والے 24سالہ حافظ شہباز اور 5بہنوں کا بھائی 22سالہ عمر حیات بھی ترکی پہاڑوں میں ہلاک ہو گئے اور ان کی نعشیں وطن واپس آئیں۔جبکہ علی پور چٹھہ کے علاقے سے ہی 50سالہ الطاف حسین چیمہ ترکی بارڈر پر برف پوش پہاڑوں میں زندگی کی بازی ہار گیا اور اس کی ڈیڈ باڈی واپس آئی۔ یہاں یہ امر قابل زکر ہے کہ حکومت نے ان واقعات کے زمہ دار انسانی سمگلرز کے خلاف کوئی سخت قانونی کاروائی نہیں کی بس اعلانات اور طفل تسلیوں سے غمزدہ والدین کو تسلی تشفی دی گئی یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ملک میں انتہائی بے روزگاری کے عالم میں جب کوئی نوجوان یورپ جانے کیلئے اس موت کے سفر پر روانہ ہوتا ہے تو اس کی نظر میں اپنے گھریلو حالت ،معاشی مالی مشکلات بہنوں کی شادیوں سمیت بوڑھے والدین کیلئے نان و نفقہ کمانے کا عزم ہوتا ہے مگر زیادہ کردار ان موت کے سوداگر انسانی سمگلرز کا ہوتا ہے جو ان کو محفوظ راستوں سے لے جانے کی بجائے دیار غیر میں بے یارو مددگار چھوڑ جاتے ہیں جہا ں وہ لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ علاقے کے عوامی سماجی حلقوں نے وزارت داخلہ حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ اس بارے سخت قانون سازی کی جائے اور ایک گرینڈ آپریشن کے زریعے موت کے بیوپاری ،سنگ دل ایجنٹوں کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہوئے انہیں نشان عبرت بنایا جائے۔

برطرفی یا استعفیٰ، چیف سلیکٹر کیلیے فیصلے کی گھڑی آگئی

لاہور: (ویب ڈیسک) برطرفی یا استعفیٰ،چیف سلیکٹر کیلیے فیصلے کی گھڑی آگئی، آج لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران انضمام الحق کا اہم اعلان متوقع ہے۔ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی غیرمعیاری رہی اور سیمی فائنل میں بھی جگہ نہ مل سکی، اس دوران چیف سلیکٹر انضمام الحق کے بعض فیصلے بھی زیر تنقید آئے، ان کی پریس کانفرنس بدھ کی دوپہر ڈھائی بجے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شیڈول ہے، سابق کپتان کی جانب سے اہم اعلان متوقع ہے،وہ شکستوں کی وجوہات بھی بیان کریں گے۔ذرائع کے مطابق بورڈ ان کے معاہدے میں توسیع نہ کرنے کا پہلے ہی فیصلہ کر چکا لہذا وہ برطرفی پر استعفے کو ترجیح دیں گے۔دوسری جانب ورلڈکپ سمیت پاکستان ٹیم کی گذشتہ 3سال میں کارکردگی کا پوسٹ مارٹم کرنے کی ذمہ داری کرکٹ کمیٹی کے سپرد ہوئی لیکن ابھی تک اس کی اپنی بنیادیں ہی ہلتی دکھائی دے رہی ہیں،سابق کپتان محسن خان نے استعفیٰ دیا یا لیا گیا،کمیٹی کے فعال ہونے سے قبل ہی ان کی رخصتی ہوگئی۔مختلف امور کے بارے میں غیر جانبدارانہ رائے حاصل کرنے کیلیے عام طور پر کمیٹیز میں ایسے افراد کو شامل کیا جاتا ہے جن کے پاس خود ادارے کا کوئی عہدہ نہ ہوا لیکن پی سی بی نے انوکھا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے ہی مینجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کو سربراہ بنا دیا، پاکستان کرکٹ کے ماضی سے ناواقف برطانوی شہری اب حالات کا جائزہ لے کر مستقبل کے اہم ترین فیصلے کریں گے۔بظاہر کرکٹ کمیٹی بھی ون مین شو ہی نظر آرہی ہے،محسن خان جیسا بڑا نام موجود نہیں رہا،مصباح الحق کی جانب سے عدم دلچسپی کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ذرائع کے مطابق ان کی27جولائی کو ہونے والی میٹنگ میں شرکت مشکوک ہے،سابق کپتان ذاتی مصروفیات کی بنا پر امریکا جانے کا ارادہ رکھتے ہیں،اگر انھوں نے رخصتی کا فیصلہ کرلیا تو ویڈیو لنک کے ذریعے رابطے کی کوشش ہو گی،دیگر2ارکان وسیم اکرم اور عروج ممتاز کی شرکت کے حوالے سے ابھی کچھ واضح نہیں ہوسکا، مستقبل کے فیصلوں پر انتہائی سنجیدہ معاملات کا جائزہ لینے کے حوالے سے کمیٹی میں سنجیدگی کا فقدان پایا جاتا ہے۔پی سی بی کو دیگر معاملات میں کئی بڑے فیصلے کرنا ہیں،گوکہ ایم ڈی وسیم خان اس تاثر کو رد کر چکے مگرکپتان سرفراز احمد کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ تک محدود کیے جانے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ البتہ مشکل یہ ہے کہ بابر اعظم اور عماد وسیم سمیت جن متبادل کپتانوں کے نام لیے جا رہے ہیں ان کو بھی کرکٹ حلقوں میں اس بھاری ذمہ داری کیلیے موزوں قرار نہیں دیا جا رہا۔ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا معاہدہ ورلڈکپ کے ساتھ ہی ختم ہوچکا، چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور ایم ڈی وسیم خان نے ان کو باور کرا دیاکہ اگلی مدت کیلیے کام کرنا چاہتے ہیں تو دیگر امیدواروں کے ساتھ نئے سرے سے درخواست دینا ہوگی، بورڈ نے ہیڈ کوچ اور معاون اسٹاف کیلیے ممکنہ ناموں پر ہوم ورک شروع کردیا ہے،اس ضمن میں اینڈی فلاور کا نام لیا جا رہا ہے،ان کے بھائی گرانٹ فلاور بطور بیٹنگ کوچ مکی آرتھر کی معاونت کرتے رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی حکام انگلینڈ کیلیے ہیڈ کوچ اور پھر اکیڈمی میں اینڈی کے کام سے خاصے متاثر نظر آتے ہیں،ان کا خیال ہے کہ انگلش ٹیم کی ورلڈکپ فتح کے پس منظر میں اکیڈمی کا ایک مربوط سسٹم موجود تھا اور پی سی بی مستقبل کیلیے نیا نظام لانے کی تیاری میں مصروف ہے۔

ایمریٹس کے دبئی آنیوالے طیارے کو گرم موسم کی وجہ سے حادثہ پیش آیا

کراچی (نمائندہ خصوصی) ایمیریٹس ایئرلائن کی نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ سے 10 جولائی کو دبئی آنے والی پرواز EK-449 کو دوران پرواز گرم موسم کی وجہ سے حادثہ پیش آیا جس سے طیارے میں سامان بکھر گیا جبکہ طیارے میں سفر کرنے والے مسافروں میں افراتفری پھیل گئی۔ ایمیریٹس ایئرلائن سے رابطہ کرنے پر پتا چلا کہ ان کے کنٹری منیجر پاکستان سے باہر گئے ہوئے ہیں۔ ایمیریٹس ذرائع کے مطابق فلائٹ EK-449 کا جہاز ایئربس A380 تھا جو کہ دنیا کا سب سے بڑا مسافر طیارہ ہے جس میں 525 مسافروں کے سفر کرنے کی گنجائش ہے۔ ذرائع کے مطابق دنیا کے بڑے طیارے کو اس طرح کے موسم سے زیادہ فرق نہیں پڑتا لیکن آکلینڈ سے دبئی پرواز کے دوران شدید گرم موسم کے باعث پیدا ہونے والے ایئرپاکٹ کی وجہ سے طیارے کو یہ حادثہ پیش آیا جس سے سفر کرنے والے مسافروں میں شدید افراتفری پھیل گئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑا طیارہ ہونے کی وجہ سے اس طرح کے واقعات یا موسم کے طیارے پر کم ہی اثرات ہوتے ہیں مگر حالیہ حادثہ زیادہ گرم موسم کی وجہ سے پیش آیا۔ واضح رہے کہ ایئربس A380 ایئربس کمپنی نے 2003 ئ میں تیار کیا تھا جبکہ اس کی پہلی فلائٹ نے 27 اپریل 2005 ئ کو اڑان بھری تھی۔ A380 کو سب سے پہلے سنگاپور ایئرلائن نے اپنے فلیٹ میں شامل کیا تھا جبکہ آجکل ایئر بس A380 ایمیریٹس ایئرلائن ، سنگاپور ایئرلائن ، لیفتھانسا اور برٹش ایئربیس استعمال کررہے ہیں جبکہ ایئربس مذکورہ ڈبل ڈیکر A380 جہاز کی پروڈکشن 2021 ئ میں بند کردے گی۔

زرداری کی 32 بے نامی کمپنیاں‘ فیکٹریاں‘ ملز منجمد

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ حسن نواز، حسین نواز، علی عمران، سلیمان شہباز کی جائیدادیں ضبط کی جائینگی۔ یہ سارے مفرور ہو چکے ہیں، ان کے نام پر جو جائیدادیں، بینک شیئرز کو بھی اٹیچ کیا جائے گا، انہوں نے کچھ جرائم برطانیہ کی سرزمین پر بھی کیے، ہم نے بھی صلاح مشورہ شروع کر دیا ہے۔ اسلام آباد میں وفاقی وزرا علی زیدی، حماد اظہر کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا۔ کہ لندن میں شریف خاندان کے بیٹے اور داماد اشتہاری قرار دیئے جا چکے ہیں۔ ان اشتہاریوں کی جائیدادوں کی ضبطگی کاعمل جلد شروع ہو جائے گا۔ مشیر برائے احتساب نے سابق صدر آصف علی زرداری کی بے نامی جائیداد کی تفصیل میڈیا کو دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی بے نامی کمپنیوں کی تعداد 32ہے جنہیں منجمد کر دیا گیا ہے۔ ان کمپنیوں میں شوگر ملز اور سیمنٹ فیکٹریاں شامل ہیں۔ بے نامی جائیدادوں پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ ماضی کی غلطیوں سے پاکستان پر بلیک لسٹ ہونے کا خطرہ بھی منڈلا رہا ہے۔ بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ بے نامی جائیداد پر قانون کے مطابق کارروائی کریں گے، زرداری کی بے نامی جائیدادوں میں الفازولو، پلازہ انٹرپرائز، نیو ٹھٹھہ شوگر ملزشامل ہیں، ٹھٹھہ سیمنٹ سمیت مختلف کمپنیوں میں بے نامی شیئرز منجمد کر دیئے۔ 60روز میں جائیدادوں کی ملکیت کے ثبوت نہ دینے پر انہیں ضبط کر لیا جائے گا۔ کراچی کے پوش علاقوں میں بے نامی پلاٹ سامنے آئے ہیں۔ مشیر برائے احتساب کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کیخلاف جے آئی ٹی کی تفتیش میں کئی جائیدادوں کو اٹیچ کر دیا گیا۔ بے نامی جائیدادوں، کمپنیوں کا پیسہ قومی خزانے میں جمع کرایا جائے گا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ عوام کوبے نامی جائیدادوں اور بدعنوانی سے متعلق ہر روز آگاہ کیا جائے گا، سمٹ بینک میں کرپشن کی کہانی کھل کرسامنے آچکی ہے، صورتحال یہ ہے کہ سمٹ بینک بھی بے نامی ہے۔ بے نامی جائیداد کوضبط کیا جائے گا، ایک مافیا ہے جس نے بے نامی پیسہ رکھا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری، میاں محمد شہباز شریف، سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے ملکر ملک کو لوٹا، روزانہ کی بنیاد پر تینوں کی کرپشن کو بے نقاب کرینگے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مشکل معاشی حالات کیوجہ سابقہ دور کی منی لانڈرنگ ہے، دس سال وزیراعلی رہنے والا زلزلہ متاثرین کے پیسے بھی کھاگیا، اگلی باری حدیبیہ کیس کی ہے۔ علی زیدی کا کہنا تھا کہ ملک کا پیسہ منی لانڈرنگ سے باہرجاتا رہا، ملکی خراب معاشی حالات کی وجہ بھی منی لانڈرنگ ہے۔ سابق حکومت میں قومی خزانے حالات کی وجہ بھی منی لانڈرنگ ہے۔ سابق حکومت میں بھی قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹا گیا۔

کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ فنکاروں کی تصاویرسوشل میڈیا پر وائرل

بالی ووڈ اور لالی ووڈ اسٹارز کی تصاویرسوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں جن میں وہ اپنی عمر سے کئی گنا بڑے یعنی بڑھاپے کا شکار نظرآرہے ہیں۔ویسے تو کوئی بھی بوڑھا ہونا نہیں چاہتا لیکن حال ہی میں فیس ایپ نامی ایپ کے ذریعے شوبز اسٹارز اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کررہے ہیں، جن میں وہ اپنی عمر سے کئی برس بڑے نظر آرہے ہیں۔ اپنے پسندیدہ اسٹارزکی بڑھاپے کی تصاویر دیکھنا یقیناً شائقین کے لیے بہت دلچسپ تجربہ ہے لہذا وہ اسٹارز جنہوں نے اس ایپ کو استعمال نہیں کیا مداح ان اداکاروں کی تصاویر کو خود فلٹر کرکے ان کی بڑھاپے کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کررہے ہیں۔