دبئی (ویب ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد سینی ٹائرزر اور فیس ماسک کی طلب میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔ ان اشیاءکی طلب اور لوگوں کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کئی فارمیسیز نے ماسک اور سینی ٹائزر انتہائی مہنگے داموں فروخت کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ تاہم دبئی کے حکام نے ان گراں فروشوں کے خلاف کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ دبئی میں حکام نے تین دواخانوں کو چہرے کے ماسک اور سینی ٹائزر مہنگے داموں فروخت کرنے پر جرمانے عائد کیے ہیں۔ دبئی اکانومی کے شعبہ تحفظ صارفین (سی سی سی پی) نے الجمائرہ ،الخوانیج اور مردیف میں تین فارمیسیوں کو چہرے کے ماسک اور سینی ٹائزر کی قیمتوں میں ردوبدل کرنے پر جرمانے عاید کیے گئے ہیں۔ان میں سے دو فارمیسیوں نے چہرے کے ماسک کی قیمت کو از خود بڑھا لیا تھا اور تیسرا دوا خانہ سینی ٹائزر کو زیادہ قیمت پر فروخت کررہا ہے۔بہت سے صارفین نے حکام کو ان اشیاءکو مہنگے داموں فروخت کرنے کی شکایت کی تھی۔سی سی سی پی نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ اگر ان دوا خانوں نے دوبارہ ان اشیاءکو مہنگے داموں فروخت کیا تو ان پر دگنا جرمانہ عاید کیا جائے گا اور انھیں بند بھی کیا جاسکتا ہے۔دبئی اکانومی نے ملک میں کاروبار کرنے والے تمام اداروں پر زوردیا ہے کہ وہ چہرے کے ماسک ، سینی ٹائزر اور جراثیم کش اشیاءکو مہنگے داموں فروخت کرنے سے گریز کریں۔اس نے دواخانوں اور طبی سامان مہیا کرنے والوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی سماجی ذمے داری کا احساس کرتے ہوئے جراثیم کش اشیاءکی قیمتوں میں ازخود ہی کمی کریں۔
